امریکہ میں گیل-پولارڈ کا طوفان، پہلا ٹی ٹوئنٹی ویسٹ انڈیز کے نام

0 1,038

ویسٹ انڈیز خصوصاً کرس گیل اور کیرون پولارڈ نے ثابت کر دیا کہ آخر کیوں آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ انہیں ٹی ٹوئنٹی کی ایک خطرناک ٹیم اور کھلاڑی تصور کرتے ہیں اور رواں سال ورلڈ ٹی ٹوئنٹی 2012ء کا فیورٹ سمجھتے ہیں۔ دونوں بلے بازوں نے امریکی سرزمین پر ہونے والے تاریخی ٹی ٹوئنٹی مقابلے میں نیوزی لینڈ کو چت کیا اور محض 39 گیندوں پر سنچری شراکت داری کے ذریعے 209 رنز کا بڑا مجموعہ اکٹھا کیا۔ کرس گیل صرف 52 گیندوں پر 5 چھکوں اور 7 چوکوں کی مدد سے 85 جبکہ پولارڈ 29 گیندوں پر 5 چھکو ں اور اتنے ہی چوکوں کی مدد سے 63 رنز بنا کر ناقابل شکست رہے۔ دونوں نے 41 گیندوں پر 108 رنز کی رفاقت قائم کی اور فلوریڈاکے شہر لاڈرہل میں ویسٹ انڈین، بھارتی، پاکستانی اور امریکی تماشائیوں کو محظوظ ہونے کے شاندار مواقع فراہم کیے۔

کرس گیل کی اننگز بین الاقوامی اکھاڑے میں ان کی واپسی کے بعد دوسری نصف سنچری تھی (تصویر: AFP)
کرس گیل کی اننگز بین الاقوامی اکھاڑے میں ان کی واپسی کے بعد دوسری نصف سنچری تھی (تصویر: AFP)

کرس گیل نے گو کہ اننگز کا آغاز دھیان سے کیا لیکن کچھ دیر میں جیسے ہی وکٹ کے مزاج کو سمجھا وہ قہر بن کر حریف باؤلرز پر ٹوٹ پڑے۔ جیسے جیسے اننگز آگے بڑھتی رہی دونوں اینڈز سے رنز بنانے کی رفتار میں بھی اضافہ ہوتا رہا۔ 19 ویں اوور میں گیل نے ڈوگ بریسویل کو تین مسلسل گیندوں پر تین چھکے رسید کیے

نیوزی لینڈ بالکل بے رنگ دکھائی دیا، نہ باؤلر اچھی لائن و لینتھ پر گیند پھینکتے نظر آئے اور نہ ہی فیلڈرز نے کوئی کارنامہ کیا۔ اسٹمپ کرنے کا ایک آسان موقع وکٹ کیپر نے گنوایا تو ایک کیچ فیلڈر نے چھوڑ دیا جبکہ ایک موقع رن آؤٹ کا بھی ضایع کیا گیا۔ اس بڑے مجموعے میں 20 رنز تو انہوں نے فاضل رنز کی صورت میں دیے جن میں 13 وائیڈ اور 3 نو بالز بھی شامل ہیں۔ اہم گیند باز بھی ویسٹ انڈیز کا کچھ نہ بگاڑ سکے اور ڈوگ بریسویل کے 4 اوورز میں 47 اور ٹم ساؤتھی کے 35 رنز پڑے۔

فیلڈنگ کے دوران نیوزی لینڈ کے تین کھلاڑی زخمی ہوئے۔ سب سے پہلے جیکب اورم جو ایک چوکا بچانے کی کوشش میں پٹھا کھنچ جانے کے باعث آخر تک جدوجہد کرتے دکھائی دیے اور بیٹنگ کے دوران بھی انہیں دوڑنے میں تکلیف ہو رہی تھی۔ دوسرے کھلاڑی کپتان روز ٹیلر تھے جو کیرون پولارڈ کا ایک کیچ لینے کی کوشش میں اپنے بائیں کندھے پر گر گئے اور بعد ازاں بیٹنگ کے لیے میدان میں تو آئے لیکن زیادہ دیر نہ کھیل سکے اور ریٹائرڈ ہرٹ قرار پائے۔ تیسرے کھلاڑی رونی ہیرا تھے جو اننگز کے بارہویں اوور میں کرس گیل کے ایک گولی کی طرح نکلنے والے شاٹ کو بطور کیچ پکڑنے کی کوشش کرکے اپنی انگلی تڑوا بیٹھے۔وہ فوری طور پر میدان بدر ہوئے اور بعد ازاں بلے بازی کے لیے بھی نہیں آ سکے۔

210 رنز کے ریکارڈ ہدف کے تعاقب میں نیوزی لینڈ ابتدا ہی سے ہتھیار پھینک چکا تھا اور کوئی بلے باز ایسی اننگز نہ کھیل پایا، جس سے نیوزی لینڈ اس ہدف کی جانب گامزن ہوتا۔ اوپنر راب نکول 32 رنز کے ساتھ سب سے نمایاں رہے جبکہ آخر میں جیکب اورم نے 27 رنز بنائے۔ نیوزی لینڈ کی اننگز 153 رنز پر تمام ہوئی، یوں مقابلہ 56 رنز سے ویسٹ انڈیز کے نام رہا۔

سنیل نرائن نے سب سے زیادہ 3 وکٹیں حاصل کیں جبکہ ایک، ایک وکٹ فیڈل ایڈورڈز، ڈیرن سیمی اور ڈیوین براوو کو ملی۔

کرس گیل کو شاندار بلے بازی پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

اب دونوں ٹیمیں اسی میدان پر کل دوسرا و آخری ٹی ٹوئنٹی مقابلہ کھیلیں گی جس کے بعد وہ کنگسٹن، جمیکا روانہ ہو جائیں گی جہاں 5 جولائی سے 5 ایک روزہ مقابلوں کی سیریز شروع ہوگی۔