”کیچ کا مطلب میچ“ سری لنکا فیلڈرز کے بل بوتے پر جیت گیا

3 1,036

سری لنکا کے فیلڈرز کی پھرتیوں اور پاکستان کے تقریباً تمام بلے بازوں کی ناقص کارکردگی نے سری لنکا کو پہلے ٹی ٹوئنٹی میں آسان فتح سے نواز دیا اور یوں سیریز کے آغاز پر اسے ناقابل شکست اور انتہائی حوصلہ افزا برتری حاصل ہوگئی ہے، جس کی بدولت وہ آنے والی ایک روزہ اور ٹیسٹ سیریز میں پاکستان کے لیے بڑی مشکلات کھڑی کر سکتاہے۔

محمد حفیظ کے لیے قیادت کا آغاز اچھا ثابت نہ ہوا، وہ مسلسل تیسرے ٹی ٹوئںٹی میں صفر پر آؤٹ ہوئے (تصویر: AFP)
محمد حفیظ کے لیے قیادت کا آغاز اچھا ثابت نہ ہوا، وہ مسلسل تیسرے ٹی ٹوئںٹی میں صفر پر آؤٹ ہوئے (تصویر: AFP)

ہمبنٹوٹا میں کھیلے گئے پہلے ٹی ٹوئنٹی میں اچھی فیلڈنگ سے قطع نظر سری لنکا کی باؤلنگ اتنی اچھی نہ تھی، انہوں نے 17 وائیڈ گیندیں بھی پھینکیں اور گیند بازوں کی لائن لینتھ بھی اتنی اچھی نہیں تھی لیکن یہ پاکستانی بلے بازوں کی انتہائی ناقص شاٹ سلیکشن اور سری لنکن فیلڈرز خصوصاً تلکارتنے دلشان اور تھیسارا پیریرا کی عمدہ فیلڈنگ تھی جس نے پاکستانی شکست پر مہر ثبت کی۔

اسے اگر گزشتہ کچھ عرصے میں پاکستانی بلے بازوں کی بھیانک ترین کارکردگی قرار دیا جائے تو بے جا نہ ہوگا اور سوائے احمد شہزاد کے کوئی بھی بیٹسمین قابل ذکر کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کر سکا۔ احمد شہزاد نے 42 گیندوں پر 36 رنز بنائے جبکہ ان کے علاوہ صرف عمر اکمل تھے جن کی اننگز دہرے ہندسے میں داخل ہوئی باقی کوئی بلے از دہرے ہندسے کا ’شرف‘ بھی حاصل نہ کر پایا۔ کپتان محمد حفیظ تو اننگز کی پہلی ہی گیند پر کولاسیکرا کا نشانہ بنے اور شکیل انصر اگلی ہی گیند پر ’کپتان کے آؤٹ کا ری پلے‘ دکھاتے ہوئے دلشان کو دوسرا کیچ تھما کر پاکستان کو مشکلات میں ڈال گئے۔ یہ ٹی ٹوئنٹی میں مسلسل تیسرا موقع تھا کہ حفیظ صفر پر آؤٹ ہوئے اور اب اگلے مقابلے کے لیے ان کے کاندھوں پر بہت ہی بھاری ذمہ داری عائد ہو گئی ہے۔ بہرحال، ان کے بعد خالد لطیف اینجلو میتھیوز کی پہلی وکٹ بنے جنہوں نے صرف 3 رنز بنائے۔ شعیب ملک نے احمد شہزاد کے ساتھ مل کر وکٹیں گرنے کے سلسلے کو تو کچھ روکا لیکن رنز بنانے کی رفتار ایسی تھی کہ اس کا نتیجہ صرف شکست کی صورت میں ہی نکل سکتا تھا۔ البتہ اننگز کا نصف مرحلہ طے ہونے سے پہلے شعیب ملک بھی 9 رنز بنا کر میتھیوز کی دوسری وکٹ بنے۔ تھیسارا پیریرا نے تھرڈمین سے دوڑتے ہوئے اُن کا ناقابل یقین کیچ تھاما اور یہی وہ فرق تھا جو پاکستان اور سری لنکا کے درمیان نظر آیا۔

بہرحال، اس کے بعد تمام تر توقعات ٹیم کے دو ’شعلہ فشاں‘ بلے بازوں عمر اکمل اور شاہد آفریدی سے تھیں۔ لیکن دونوں انتہائی فضول شاٹس کھیل کر آؤٹ ہوئے۔ عمر لاستھ مالنگا کی ایک اٹھتی ہوئی گیند کو لانگ آن پر کھیلنے کی بے وقوفانہ کوشش پر مڈ آف پر نووان کولاسیکرا کے ہاتھوں جکڑے گئے جبکہ شاہد آفریدی سچیتھرا سینانائيکے کی گیند کے سامنے اندھادھند بلا گھمانے کے بعد کوشال لوکواراچھی کے خوبصورت کیچ کے ذریعے اننگز کا خاتمہ کر بیٹھے۔

16 ویں اوور میں احمد شہزاد نے پہلی گیند پر سینانائیکے کو چھکا رسید کیا لیکن اگلی گیند کو لیٹ کٹ کرنے کی کوشش انہیں مہنگی پڑ گئی اور بولڈ ہوتے ہی پاکستان کی تمام تر امیدوں پر پانی پھر گیا۔

18 ویں اوور میں سعید اجمل کے آؤٹ ہوتے ہی پاکستان کی اننگز 95 رنز پر تمام ہوئی جو ٹی ٹوئنٹی بین الاقوامی کرکٹ میں پاکستان کے کم ترین اسکورز میں سے ایک ہے۔ پاکستان کا ٹی ٹوئنٹی میں کم ترین اسکور 89 ہے جبکہ یہ صرف دوسرا موقع تھا کہ ٹیم 100 سے کم پر آؤٹ ہوئی ہو۔ قومی کرکٹ ٹیم کی ناقص بلے بازی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ پاکستان نے کھیلی گئی 106 میں سے 60 گیندوں پر کوئی رن نہیں بنایا یعنی وہ dot balls تھیں۔

سری لنکا کی جانب سے کولاسیکرا، مالنگا، میتھیوز اور سینانائیکے نے 2،2 جبکہ تھیسارا پیریرا نے ایک وکٹ حاصل کی۔

قبل ازیں سری لنکا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا لیکن اس کی بلے بازی بھی پاکستان ہی طرح رہی اور اگر آخری لمحات میں تھیسارا پیریرا 16 گیندوں پر دو چھکوں اور دو چوکوں سے مزین 32 رنز کی اننگز نہ کھیلتے اور لاہیرو تھریمانے 30 رنز کا اہم حصہ نہ ڈالتے تو وہ اس اسکور تک نہیں پہنچ پاتا۔ پیریرا کی اس اننگز کی بدولت سری لنکا آخری 28 گیندوں پر 43 قیمتی رنز کا اضافہ کرنے میں کامیاب ہوا جو آخر میں فرق ثابت ہوئے۔

پاکستان کی جانب سے سہیل تنویر سب سے کامیاب گیند باز ثابت ہوئے جنہوں نے چار اوورز میں محض 12 رنز دے کر مہیلا جے وردھنے، تلکارتنے دلشان اور کمار سنگاکارا کی قیمتی ترین وکٹیں حاصل کيں لیکن عمر گل کے چار اوورز میں 43 اور محمد سمیع کے 2 اوورز میں 22 رنز نے کسر پوری کر دی اور سری لنکا دفاع کرنے کے قابل ایک ہدف دینے میں کامیاب ہوا۔ سہیل کی تین کے علاوہ دو وکٹیں سعید اجمل اور ایک وکٹ سمیع کو ملی۔

تھیسارا پیریرا کو شاندار آل راؤنڈ کارکردگی پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

اس حوصلہ شکن ہار کے بعد دونوں ٹیمیں اب اسی میدان پر اتوار کو دوسرے ٹی ٹوئنٹی میں مدمقابل ہوں گی، جہاں سیریز برابر کرنے کے لیے پاکستان کو لازماً فتح درکار ہوگی۔

مکمل اسکور کارڈ کچھ دیر میں ملاحظہ کریں