اینجلو کا جادو چل گیا، سمیع کی بھیانک باؤلنگ نے میچ گنوا دیا

2 1,068

اینجلو میتھیوز کے مضبوط اعصاب نے انتہائی ناقص پوزیشن میں پہنچ جانے کے باوجود سری لنکا کو آخری ایک روزہ میں 2 وکٹوں سے شاندار فتح دلا دی۔ جبکہ پاکستان کو سعید اجمل جیسے عالمی معیار کے باؤلر کی جگہ محمد سمیع کو کھلانے کا فیصلہ بہت مہنگا پڑگيا، جنہوں نے اپنی بدترین کارکردگی کے ذریعے پاکستان کو یقینی فتح سےمحروم کر دیا۔

اینجلو کی اننگز کی جتنی تعریف کی جائے کم ہے،248 رنز کے ہدف کے تعاقب میں جب سری لنکا 138 پراپنی چھ وکٹیں گنوا بیٹھا تو یہ میتھیوز کی کیریئر بیسٹ 80 رنز کی اننگز ہی تھی جس نے سری لنکا کی امیدوں کو آخری تک برقرار رکھا اور بالآخر ان کی مرادیں بر لائیں اور وہ پاکستان کے خلاف تاریخ کے کم ترین مارجن یعنی دو وکٹوں سے فتح یاب ٹھیرے اور سیریز 3-1 کے واضح مارجن سے جیت لی۔ سیریز میں پاکستان صرف پہلا ایک روزہ جیت پایا جس کے بعد ہونے والے تمام مقابلے سری لنکا کے نام رہے، درمیان میں ایک میچ بارش کی نذر ہو گیا تھا۔

اس میچ میں شکست کا بہت بڑا سبب پاکستان کی بدترین فیلڈنگ بھی تھی، دوکیچ چھوٹ گئے، رن آؤٹ کے مواقع تو کئی بار ضایع کیے گئے، جبکہ مس فیلڈز کےنتیجے میں بھی کئی رنز حریف ٹیم کو ملے۔ رہی سہی کسر 22 فاضل رنز نے پوری کر دی۔ آخری مقابلے میں بدترین فیلڈنگ کے مظاہرے بعد پاکستان کے نئے فیلڈنگ کوچ جولین فاؤنٹین کی اہلیت پر بہت بڑا سوالیہ نشان لگ گیا ہے، جو اب چند ماہ گزارنے کے بعد ضرور ٹیم میں نئے نہیں رہے، لیکن جتنی بھیانک فیلڈنگ آج کے میچ، بلکہ پوری سیریز میں ہوئی ہے، اتنی پاکستان نے شاذونادر ہی کی ہے۔

پاکستان کی شکست کے ’ولن‘ محمد سمیع نے 49 ویں اوور میں کی گئی سہیل تنویر کی پوری محنت پر پانی پھیر دیا۔ سہیل تنویر نے پاکستانی باؤلرز کی جانب سے سب سے عمدہ باؤلنگ کروائی اور اپنے 10 اوورز میں صرف 42 رنز دے تین قیمتی وکٹیں حاصل کیں اور اپنے آخری یعنی اننگز کے مذکورہ 49 ویں اوور میں بھی صرف 6 رنز دیے جس کی بدولت معاملہ آخری اوور میں درکار 15 رنز تک لٹک گیا۔

یہ سمیع کے لیے آسان معاملہ تھا کہ وہ اچھی گیند بازی کر کے پوری اننگز کی کارکردگی کا ازالہ کریں، لیکن انہوں نے موافق صورتحال کا بھی فائدہ نہ اٹھایا اور پہلی سے لے کر آخری گیند تک ایک مرتبہ بھی ان کے حواس قابو میں نہیں دکھائی دے رہے تھے۔ سمیع نے پہلی گیند ہی وائیڈ پھینکی، دوسری پر عمر اکمل کی ناقص تھرو نے میتھیوز کو رن آؤٹ ہونے سے بچا لیا جبکہ تیسری پر میتھیوز نے گیند کوباؤلر کے سر کے اوپر سے چھکے کی راہ دکھادی اور سمیع کے، جن کے اس وقت تک تو صرف پسینے چھوٹ رہے تھے، چھکے بھی چھوٹ گئے۔ اگلی گیند پر اینجلو نے دو رنز بنائے اور چوتھی بال پر پوائنٹ پر چوکا رسید کر کے میچ اور سیریز کے ساتھ ساتھ ممکنہ طور پر محمد سمیع کے بین الاقوامی کیریئر کا خاتمہ بھی کر دیا۔

یہ کہنا بالکل بے جا نہ ہوگا کہ سمیع نے آخری چار گیندوں 15 رنز کھا کر میچ سری لنکا کو تھالی میں رکھ کر پیش کر دیا۔ سالوں کے بعد ٹیم میں واپس آنے والے سمیع کے لیے بلاشبہ یہ میچ ایک ڈراؤنا خواب ثابت ہوا جنہوں نے اپنے 9.4 اوورز میں 75 رنز دیے اور ایک وکٹ بھی نہ لے پائے۔

ابتدا میں ناقص فیلڈنگ کے باوجود پاکستان شاہد آفریدی کے میچ پلٹ اوور کے باعث مقابلے میں ایک بار پھر واپس آ گیا تھا۔ شاہد نے اننگز کے 25 ویں اوور کی آخری دو گیندوں پر پہلے کمار سنگاکارا اور پھر مہیلا جے وردھنے کو ٹھکانے لگا کر پاکستان کو مضبوط پوزیشن پر پہنچا دیا تھا۔سنگاکارا 40 اور جے وردھنے صفر پر آؤٹ ہوئے،جب سری لنکا کو 25 اوورز میں 151 رنز درکار تھے اور اس کی چھ وکٹیں باقی تھیں۔ یہیں میتھیوز میدان میں آئے اور آخری تک پاکستان کو میچ پر حاوی نہ ہونے دیا۔ گو کہ پاکستان کی جانب سے محمد حفیظ نے خطرہ بنتے دنیش چندیمال اور پھر اگلے اوور میں رن آؤٹ نے میچ پر گرفت مضبوط کر لی تھی۔ چندیمال 54 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے لیکن سری لنکا کو مسئلہ یہ درپیش تھا کہ اب اسے صرف15 اوورز میں 110 رنز درکار تھے اور محض 4 وکٹیں باقی تھیں جس کاواضح مطلب تھا کہ اینجلو کو اب نچلے بلے بازوں سے کام چلانا ہوگا۔

پاکستان کے لیے ضروری تھا کہ وہ دباؤ کو مزید بڑھاتا اور میچ کو حاصل کر لیتا لیکن بارہا رن آؤٹ کے مواقع کا ضیاع مقابلے کو پاکستان کی پہنچ سے دور کرتا چلا گیا۔ جب ذراسا دباؤ بڑھا، لیکن پھر بھی سری لنکا پریشانی کے عالم میں تھا، لیکن انہوں نے ہر مرتبہ محمد سمیع کے اوور کو بخوبی استعمال کیا اور 40 ویں اوور میں بھی سمیع سے 15 اوورز لوٹے۔ یوں ایسالگتا تھا کہ سمیع پاکستا ن سے نہیں بلکہ سری لنکا کی جانب سے کھیل رہے ہیں۔

آٹھویں وکٹ پر جیون مینڈس اور میتھیوز نے 37 قیمتی رنز کااضافہ کیا، جیون 19 رنز بنانے کے بعد سہیل تنویر کی تیسری وکٹ بنے ۔آخری تین اوورز میں سری لنکاکو 31 رنز درکار تھے، اور پاکستان نے ان لمحات میں بھی رن آؤٹ کے دو مواقع ضایع کیے اور آخری اوور میں سری لنکا نے اس فیاضی کا خوب فائدہ اٹھایا اور سیریز 3-1 کے بڑے مارجن سے جیت لی۔

قبل ازیں پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کا فیصلہ کیا تو یونس خان کی جگہ ٹیم میں شامل کیے گئے عمران فرحت نے اپنی شمولیت کا حق ادا کیا اور جارحانہ انداز سے بلے بازی کرتے ہوئے پاکستان کو ایک اچھی بنیاد فراہم کی۔ گو کہ ان کے ساتھ محمد حفیظ ایک مرتبہ پھر دہرے ہندسے میں داخل نہ ہو سکے لیکن دوسری وکٹ پر عمران فرحت اور اظہر علی نے 60 رنز جوڑے جس کے بعد عمران فرحت کی اننگز کا خاتمہ ہوا۔ انہوں نے 63 گیندوں پر 9 چوکوں کی مددسے 56 رنز بنائے۔

مصباح الحق اور عمر اکمل نے پانچویں وکٹ پر 61 رنز کا اضافہ کیا اور تیز بلے بازی کرنے والے شاہد آفریدی اور آل راؤنڈر سہیل تنویر کو موقع دیا کہ وہ ایک اچھے مجموعے تک پہنچیں لیکن مصباح (32 رنز) کے آؤٹ ہونے کے بعد رنز بنانے کی رفتار میں پاکستان اضافہ نہ کر پایا اور آخری اوور میں جب رنز کی اشد ضرورت تھی پاکستان آخری پانچ اوورز میں صرف 22 رنز بنا سکا۔ عمر اکمل جو بہت عمدگی سے کھیل رہے تھے، اپنی آخری 19 گیندوں پر صرف 9 رنز بنا پائے اور یہاں پاکستان جس تکنیک کے استعمال سے نابلد دکھائی دیا، اسی کو سری لنکا نے حتمی اوورز میں بخوبی استعمال کیا اور مقابلہ جیتا۔عمر اکمل 61 گیندوں پر 2 چھکوں اور 5 چوکوں کی مدد سے 55 رنز بنا کر ناقابل شکست رہے تاہم وہ حتمی لمحات میں اپنی صلاحیتوں کے مطابق نہ کھیل پائے۔ یہی وجہ ہے کہ پاکستان جو 270 رنز تک پہنچتا دکھائی دیتا تھا، کو محض 247 رنز پر اکتفا کرنا پڑا اور بعد میں یہی رنز میچ میں فرق ثابت ہوئے۔

سری لنکاکی جانب سے نووان کولاسیکرااور جیون مینڈس نے دو، دو وکٹیں حاصل کیں۔خصوصاً مینڈس کی باؤلنگ قابل تعریف تھی جنہوں نے 9 اوورز میں صرف 30 رنز دے کر 2 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ ایک، ایک وکٹ لاستھ مالنگا اور تھیسارا پیریرا کو بھی ملی۔

تھیسارا پیریرا کے جلوہ گر ہونے کے باعث پس منظر میں چلے جانے والے اینجلو میتھیوز نے آج اپنی ’کلاس‘ دکھائی۔ اک ایسے وقت میں جب ماہرین سمجھ رہے تھے کہ پیریرا اینجلو کا پتہ کاٹ دیں گے، انہوں نے کیریئر کی بہترین اننگز کھیل کر سری لنکا کو ایک یادگار فتح دلائی۔

اینجلو میتھیوز کو میچ کا بہترین اور تھیسارا پیریرا کو سیریز کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

اب پاکستان اور سری لنکا 22 جون سے گال میں پہلے ٹیسٹ میں مدمقابل ہوں گے جس کے بعد اگلے ماہ کی 12 تاریخ تک تین ٹیسٹ میچز کھیلے جائیں گے۔ ٹی ٹوئنٹی سیریز برابر کرنے اور ایک روزہ سیریز بری طرح سے ہارنے کے بعد پاکستان کے پاس دورے میں عزت بچانے کا یہ آخری موقع ہوگا۔

سری لنکا بمقابلہ پاکستان

پانچواں ایک روزہ بین الاقوامی مقابلہ

18 جون 2012ء

بمقام: رانا سنگھے پریماداسا اسٹیڈیم، کولمبو، سری لنکا

نتیجہ: سری لنکا دو وکٹوں سے فتح یاب

سیریز نتیجہ: سری لنکا 3-1 پاکستان

میچ کے بہترین کھلاڑی: اینجلو میتھیوز

سیریز کے بہترین کھلاڑی: تھیسارا پیریرا

پاکستانرنزگیندیںچوکےچھکے
عمران فرحتک چندیمال ب پیریرا566390
محمد حفیظب کولاسیکرا61300
اظہر علیک تھریمانے ب مینڈس304930
اسد شفیقرن آؤٹ384640
مصباح الحقک پیریرا ب مینڈس324810
عمر اکملناٹ آؤٹ556152
شاہد آفریدیک جے وردھنے ب کولاسیکرا9810
سہیل تنویرک تھارنگا ب مالنگا111110
عمر گلناٹ آؤٹ2100
فاضل رنزب 2، ل ب 3، و 38   
مجموعہ50 اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر247
   
سری لنکا (گیند بازی)اوورزمیڈنرنزوکٹیں
 لاستھ مالنگا101521
 نووان کولاسیکرا101532
 اینجلو میتھیوز100410
 تلکارتنے دلشان30120
 تھیسارا پیریرا80541
جیون مینڈس90302
سری لنکا (ہدف: 248 رنز)رنزگیندیںچوکےچھکے
اوپل تھارنگاب سہیل تنویر21600
تلکارتنے دلشانب سہیل تنویر101510
کمار سنگاکارااسٹمپ سرفراز ب آفریدی406830
دنیش چندیمالک سمیع ب حفیظ547440
مہیلا جے وردھنےک و ب آفریدی0100
اینجلو میتھیوزناٹ آؤٹ807642
تھیسارا پیریرارن آؤٹ0500
لاہیرو تھریمانےرن آؤٹ111610
جیون مینڈسک اسد ب سہیل تنویر192021
نووان کولاسیکراناٹ آؤٹ10710
فاضل رنزل ب 10، و 1222   
مجموعہ49.4 اوورز میں 8 وکٹوں کے نقصان پر248   
پاکستان (گیند بازی)اوورزمیڈنرنزوکٹیں
عمر گل101430
سہیل تنویر100423
محمد حفیظ100301
محمد سمیع9.40750
شاہد آفریدی100482