اسٹیون اسمتھ بدقسمت ترین بلے بازوں میں شامل

1 1,044

سبائنا پارک میں جب اسٹیون اسمتھ پہلی بار ڈبل سنچری سے محض ایک قدم، یعنی ایک رن، کے فاصلے پر تھے تو جیروم ٹیلر نے ایک ایسی گیند پر ان کی اننگز کا خاتمہ کردیا، جو غالباً ان کے کیریئر کی خوبصورت ترین گیند تھی۔ اندر کی جانب سوئنگ ہوتی ہوئی یارکر نے عین وکٹوں کے سامنے اسمتھ کو جا لیا اور امپائر کی انگلی فضاء میں بلند ہوگئی۔ ابھی 6 مہینے پہلے ہی اسٹیون اسمتھ 192 رنز پر پہنچ کر آؤٹ ہوگئے تھے اور ایک مرتبہ پھر 200 رنز سے پہلے ہی آؤٹ نہیں ہونا چاہتے تھے، امپائر کے فیصلے کے خلاف ریویو لیا، لیکن تیسرا امپائربھی انہیں نہ بچا سکا۔ یوں اسمتھ ٹیسٹ کرکٹ تاریخ کے آٹھویں بلے باز بنے جو 199 رنز پر آؤٹ ہوئے۔

کرکٹ شائقین کو تو 99 رنز پر آؤٹ ہونے والے کھلاڑی کا اچھا خاصا غم ہوتا ہے، 199 رنز تک پہنچنے والا تو اپنے کیریئر میں ایک دو بار ہی اس مقام تک پہنچ پاتا ہے،اس لیے اس کا افسوس کہیں زیادہ ہوتا ہوگا۔

ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں پاکستان کے مدثر نذر وہ پہلے بلے باز تھے جو 199 رنز پر آؤٹ ہوئے۔ اکتوبر 1984ء میں بھارت کے خلاف فیصل آباد ٹیسٹ میں وہ اپنی اننگز کی 408 ویں گیند پر شیولعل یادو کے ہاتھوں آؤٹ ہوگئے۔ البتہ یہ مدثر کی خوش قسمتی تھی کہ وہ بھارت کے خلاف ایک سال قبل ہی ڈبل سنچری بنا چکے تھے یعنی 199 رنز پر آؤٹ ہونا ان کے لیے عمر بھر کا روگ نہیں بنا۔

دسمبر 1986ء میں یعنی محض دو سال بعد ہی شائقین کرکٹ کو ایک مرتبہ پھر 199 رنز پر آؤٹ ہونے کا منظر دیکھنے کو ملا۔ سری لنکا کے خلاف کانپور ٹیسٹ میں بھارت کے محمد اظہر الدین 199 رنز پر آؤٹ ہوگئے۔ اظہر کی بدقسمتی دیکھیں کہ اس کے بعد وہ کبھی اپنے کیریئر میں اس ہندسے تک نہیں پہنچ سکے یعنی انہیں ایک ہی بار ڈبل سنچری بنانے کا سنہری موقع ملا اور روی رتنائیکے کے ہاتھوں ایل بی ڈبلیو سے ضائع ہوگیا۔

جس طرح اسٹیون اسمتھ ویسٹ انڈیز کے دورے پر آؤٹ ہوئے ہیں، بالکل اسی طرح آج سے 16 سال قبل آسٹریلیا کے ہی اسٹیو واہ برج ٹاؤن میں 199 رنز پر آؤٹ ہوئے تھے۔ رکی پونٹنگ کے ساتھ 281 رنز کی شراکت داری کا خاتمہ نیمیاہ پیری کے ہاتھوں کپتان اسٹیو واہ کے ایل بی ڈبلیو سے ہوا۔ 376 گیندوں پر 199 رنز کی اننگز اسٹیو واہ کو اپنی دوسری ڈبل سنچری سے محروم کرگئی۔

پاکستان کے دوسرے بدقسمت ترین بلے باز، جو 199 رنز پر آؤٹ ہوئے، یونس خان تھے۔ جنوری 2006ء میں بھارت کے خلاف تاریخی سیریز کے دوران یونس اس وقت رن آؤٹ ہوئے جب وہ اپنا 200 واں رن لینے کے لیے دوڑ رہے تھے۔ گو کہ یونس خان اپنے کیریئر میں 5 ڈبل سنچریاں بنا چکے ہیں، جن میں بھارت کے خلاف بنگلور میں بنائی گئی تاریخی ڈبل سنچری اننگز بھی شامل ہے، لیکن یونس کی بدقسمتی دیکھیں کہ وہ ایک ہفتے کے فرق سے دو مرتبہ اس سنگ میل کو عبور کرنے میں ناکام رہے۔ لاہور میں 199 رنز پر آؤٹ ہونے کے بعد اگلے ہی ہفتے وہ فیصل آباد ٹیسٹ میں 194 رنز پر آؤٹ ہوئے یعنی ایک ہی ہفتے میں دومرتبہ یقینی ڈبل سنچری سے محروم رہے۔

بہرحال، اسٹیون اسمتھ سے قبل 199 رنز کے ہندسے پر آؤٹ ہونے والے آخری بلے باز انگلستان کے این بیل تھے۔ جولائی 2008ء میں جنوبی افریقہ کے خلاف لارڈز ٹیسٹ میں پال ہیرس کی گیند پر انہی کو کیچ دے بیٹھے۔

برسبیل تذکرہ اگر ہم ایک دلچسپ اننگز کا احوال بھی یہاں پیش کرتے جائیں تو آپ کی معلومات میں دلچسپ اضافہ ہوگا۔ 199 رنز والے تو پھر بھی اکثر و بیشتر ڈبل سنچری تک پہنچتے رہے لیکن 299 رنز پر اگر کوئی آؤٹ ہوجائے تو کیا اسے ٹرپل سنچری تک پہنچنے کا موقع ملے گا؟ شاید کبھی نہیں۔ کرکٹ تاریخ کے یہ بدقسمت ترین بلے باز تھے نیوزی لینڈ کے مارٹن کرو۔ جنوری 1991ء میں سری لنکا کے خلاف ٹیسٹ کے دوران کرو 522 گیندوں پر 29 چوکوں اور 3 چھکوں کی مدد سے 299 رنز بنا چکے تھے کہ ارجنا راناتنگا کی گیند انہیں ایک تاریخی مقام دینے کے بجائے واپسی کا پروانہ لے کر آئی۔ وہ آؤٹ ہوئے اور یوں نیوزی لینڈ کی تاریخ میں ٹرپل سنچری بنانے والے پہلے بلے باز نہ بن سکے۔

ذیل میں ہم آپ کو ان بلے بازوں کی فہرست دے رہے ہیں جو 199 رنز کے ہندسے پر آؤٹ ہوئے۔

ٹیسٹ کرکٹ میں 199 رنز پر آؤٹ ہونے والے بلے باز

بلے باز ملک رنز گیندیں چوکے چھکے بمقابلہ بمقام بتاریخ
مدثر نذر پاکستان 199 408 24 0 بھارت فیصل آباد اکتوبر 1984ء
محمد اظہر الدین بھارت 199 - 16 1 سری لنکا کانپور دسمبر 1986ء
میتھیو ایلیٹ آسٹریلیا 199 351 26 3 انگلستان لیڈز جولائی 1997ء
سنتھ جے سوریا سری لنکا 199 226 21 2 بھارت کولمبو اگست 1997ء
اسٹیو واہ آسٹریلیا 199 376 20 1 ویسٹ انڈیز برج ٹاؤن مارچ 1999ء
یونس خان پاکستان 199 336 26 0 بھارت لاہور جنوری 2006ء
این بیل انگلستان 199 336 20 1 جنوبی افریقہ لارڈز جولائی 2008ء
اسٹیون اسمتھ آسٹریلیا 199 361 21 2 ویسٹ انڈیز کنگسٹن جون 2015ء