[ریکارڈز] ایک ٹیسٹ سیریز میں سب سے زیادہ رنز

1 1,147

قیادت کی اضافی ذمہ داری ملنے اور فلپ ہیوز کی ناگہانی موت کے بعد انتہائی جذباتی ماحول میں کھیلی گئی سیریز میں اسٹیون اسمتھ کی کارکردگی ملاحظہ کریں: 162 ، 52 ، 133، 28، 192، 14، 117 اور 71 ، ان شاندار اننگز کی بدولت صرف چار مقابلوں کی سیریز میں اسمتھ کے رنز کی تعداد 769 تک پہنچ چکی ہے اور وہ چار یا اس سے کم ٹیسٹ مقابلوں کی سیریز میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے بلے باز بن گئے ہیں۔

اسٹیون اسمتھ نے سیریز کا آغاز ایڈیلیڈ میں 162 رنز کی فاتحانہ اننگز کے ساتھ کیا تھا اور اب سڈنی میں ان کے 71 رنز آسٹریلیا کو ایک مرتبہ پھر جیت کے قریب لے آئے ہیں۔ سڈنی میں نتیجہ آنا تو ابھی باقی ہے لیکن اسمتھ نے ریکارڈ بک میں اپنا نام سنہرے حروف سے لکھوا لیا ہے۔

چار یا اس سے کم ٹیسٹ مقابلوں کی کسی بھی سیریز میں سب سے زیادہ رنز بنانے کا ریکارڈ انگلستان کے گراہم گوچ کے پاس تھا جنہوں نے 1990ء میں بھارت کے خلاف صرف تین ٹیسٹ کی سیریز میں 752 رنز بنائے تھے۔ سیریز کا آغاز لارڈز میں 333 اور 123 رنز کی دو شاندار اننگز کے ذریعے کرکے انہوں نے انگلستان کو برتری دلائی جو آخر تک برقرار رہی۔ گوچ نے اولڈ ٹریفرڈ میں کھیلے گئے دوسرے ٹیسٹ میں 116 اور 7 رنز بنائے اور پھر اوول میں 85 اور 88 رنز کی اننگز کھیلیں، یوں صرف 6 اننگز میں انہوں نے 752 رنزبنا کر خود کو حقیقی قائد ثابت کیا۔

جنوبی افریقہ کے آل راؤنڈر ژاک کیلس چار یا کم ٹیسٹ مقابلوں کی سیریز میں سب سے زیادہ بنانے والوں میں دوسرے نمبر پر ہیں۔ 2003-04ء میں ویسٹ انڈیز کے خلاف سر ویوین رچرڈز ٹرافی میں انہوں نے 6 اننگز میں 178 کے اوسط کے ساتھ 712 رنز بنائے جبکہ رکی پونٹنگ نے انہی دنوں میں بھارت کے خلاف بارڈر-گاوسکر ٹرافی میں 4 ٹیسٹ مقابلوں میں 706 رنز اسکور کیے۔

چار یا کم مقابلوں کی ٹیسٹ سیریز میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے بلے باز

بلے باز ملک مقابلے رنز اوسط بہترین اننگز سنچریاں نصف سنچریاں بمقابلہ سن
اسٹیون اسمتھ  آسٹریلیا 4 769 128.16 192 4 2 بھارت 2014-15ء
گراہم گوچ انگلستان 3 752 125.33 333 3 2 بھارت 1990ء
ژاک کیلس جنوبی افریقہ 4 712 178.00 177 4 1 ویسٹ انڈیز 2003ء
رکی پونٹنگ آسٹریلیا 4 706 100.85 257 2 2 بھارت 2003-04ء

اگر ہم ان کھلاڑیوں کو دیکھیں جنہوں نے پانچ یا اس سے بھی زیادہ ٹیسٹ مقابلوں پر مشتمل کسی سیریز میں صرف چار مقابلے کھیلے، اور بہت زیادہ رنز بنائے تو ہمیں ویسٹ انڈیز کے لیجنڈری بلے باز ویوین رچرڈز سب سے اوپر نظر آتے ہیں۔ 1976ء کے دورۂ انگلستان میں انہوں نے پانچ میں سے چار ٹیسٹ مقابلوں میں شرکت کی اور 829 رنز بنائے۔ جس میں ٹرینٹ برج میں 232 اور اوول میں 291 رنز کی دو شاندار اننگز بھی شامل رہی۔ انہوں نے صرف 7 اننگز میں 118 سے زیادہ کے اوسط کے ساتھ 829 رنز بنائے۔ آپ تصور کیجیے کہ اگر انہیں ایک اور ٹیسٹ کھیلنے کا موقع ملتا، اور آخری ٹیسٹ کی دوسری اننگز میں بھی بیٹنگ آتی تو کیا قہر ڈھاتے، شاید کسی سیریز میں ڈان بریڈمین کا کسی سیریز میں سب سے زیادہ رنز کا ریکارڈ ہی توڑ ڈالتے۔

ٹیسٹ سیریز میں مقابلوں کی تعداد سے قطع نظر ایک سیریز میں سب سے زیادہ رنز بنانے کا اعزاز آسٹریلیا کے سر ڈان بریڈمین کے پاس ہے۔ ڈان نے 1930ء کی ایشیز سیریز میں 5 میچز میں 139.14 کے اوسط سے 974 رنز بنائے تھے اور آسٹریلیا کی جیت میں مرکزی کردار ادا کیا تھا۔

ڈان کے لیے سیریز کا آغاز اتنا اچھا نہیں تھا۔ ٹرینٹ برج میں آسٹریلیا کی پہلی اننگز میں وہ صرف 8 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے اور دوسری اننگز میں 131 رنز کی باری بھی آسٹریلیا کو شکست سے نہ بچا سکی۔ بہرحال، لارڈز میں ان کے 254 رنز نے آسٹریلیا کو پہلی اننگز میں 304 رنز کی برتری دلائی جس کے بعد آسٹریلیا کو جیتنے کے لیے صرف 72 رنز کا ہدف ملا۔ ڈان تو صرف 1 رن بنا کر آؤٹ ہوئے لیکن آسٹریلیا نے مقابلہ 7 وکٹوں سے جیت کو سیریز کو برابری پر لاکھڑا کردیا۔ تیسرے ٹیسٹ میں ہیڈنگلے کے مقام پر ڈان نے آسٹریلیا کی واحد اننگز میں 334 رنز بنائے جبکہ اولڈ ٹریفرڈ میں صرف 14 رنز بنا سکے۔ اوول میں ہونے والے آخری ٹیسٹ میں بھی ڈان کو صرف ایک اننگز میں بیٹنگ کا موقع ملا جس میں انہوں نے 232 رنز کی ایک اور شاہکار اننگز کھیل کر نہ صرف آسٹریلیا کو سیریز جتوائی بلکہ ایک ایسا ریکارڈ بنا ڈالا جو آج 85 سال بعد بھی قائم و دائم ہے۔

اس فہرست میں دوسرا نام انگلستان کے والی ہیمنڈ کا ہے جنہوں نے 1928-29ء کی ایشیز سیریز میں آسٹریلیا کے خلاف 5 ٹیسٹ مقابلوں کی 9 اننگز میں 905 رنز بنائے تھے۔

ایک سیریز میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے پاکستانی بلے باز مدثر نذر ہیں جنہوں نے روایتی حریف بھارت کے خلاف 1982-83ء کی ہوم سیریز میں 6 ٹیسٹ میچز میں تقریباً 127 کے اوسط کے ساتھ 761 رنز بنائے۔

ایک سیریز میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے بلے باز

بلے باز ملک مقابلے رنز اوسط بہترین اننگز بمقابلہ سنچریاں نصف سنچریاں
ڈان بریڈمین آسٹریلیا 5 974 139.14 334 انگلستان 4 0
والی ہیمنڈ انگلستان 5 905 113.12 251 آسٹریلیا 4 0
مارک ٹیلر آسٹریلیا 6 839 83.90 219 انگلستان 2 5
نیل ہاروے آسٹریلیا 5 834 92.66 205 جنوبی افریقہ 4 3
ویوین رچرڈز ویسٹ انڈیز 4 829 118.42 291 انگلستان 3 2