فلپ ہیوز زندگی و موت کی کشمکش میں، دنیائے کرکٹ صدمے میں

3 1,128

آسٹریلیا کی شیفیلڈ شیلڈ میں 25 نومبر ایک افسوسناک دن کی حیثیت سے یاد رکھا جائے گا، ایک ایسا واقعہ جس نے دنیائے کرکٹ کو ہلا کر رکھ دیا۔ آسٹریلیا کے نوجوان بلے باز فلپ ہیوز حریف گیندباز کے باؤنسر پر بری طرح زخمی ہوئے اور اب ہسپتال میں موت اور زندگی کی کشمکش میں مبتلا ہیں۔

فلپ ہیوز کے زخمی ہونے اور نازک حالت میں ہسپتال میں داخل ہونے کی خبر نے دنیائے کرکٹ کو ہلا کر رکھ دیا ہے (تصویر: Getty Images)
فلپ ہیوز کے زخمی ہونے اور نازک حالت میں ہسپتال میں داخل ہونے کی خبر نے دنیائے کرکٹ کو ہلا کر رکھ دیا ہے (تصویر: Getty Images)

دنیا کے ہر کونے سے، جہاں بھی کرکٹ کھیلی جاتی ہے، شائقین کرکٹ غم میں مبتلا ہیں اور اس کھیل سے وابستہ ہر شخص کو اس تکلیف کا احساس ہو رہا ہے جو فلپ ہیوز کے اہل خانہ اس وقت جھیل رہے ہیں۔

سب سے پہلے پاکستان کے اس بلے باز کا ذکر کرتے چلیں، جو ابھی چند روز قبل ہی بال بال اس انجام سے بچا ہے۔ نیوزی لینڈ کے خلاف پہلے ٹیسٹ میں 176 رنز کی کیریئر کی بہترین اننگز کھیلنے کے بعد احمد شہزاد نے بھی ایسے ہی سر پر باؤنسر کھایا تھا اور نتیجے میں میچ کے ساتھ سیریز سے بھی باہر ہوگئے۔ احمد شہزاد کہتے ہیں کہ ان کی دعائیں فل ہیوز کے ساتھ ہیں اور میں اس ہولناکی اور تکلیف کو سمجھتا ہوں۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نے بھی اس موقع پر واقعے پر اظہار افسوس کیا اور فلپ ہیوز کی صحت اور ان کے اہل خانہ اور دوستوں کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔

پاکستانی آف اسپنر سعید اجمل نے فلپ ہیوز کی فوری صحت یابی کے لیے دعاکی ہے۔

آسٹریلیا کے کئی سابق اور موجودہ کھلاڑیوں نے اس موقع پر اپنے غم کا اظہار کیا۔ مائیکل کلارک تو خود دوڑے دوڑے ہسپتال پہنچے جبکہ جو سڈنی میں موجود نہیں ہیں انہوں نے سوشل میڈیا کا استعمال کرتے ہوئے اپنے پیغامات بھیجے ہیں۔

کئی غیر ملکی کھلاڑیوں نے بھی ٹوئٹر کے ذریعے اس واقعے پر افسوس کا اظہار کیا جن میں جنوبی افریقہ کے ون ڈے کپتان ابراہم ڈی ولیئرز، بھارت کے ویراٹ کوہلی، سری لنکاکے مہیلا جے وردھنے، انگلستان کے اسٹورٹ براڈ اور سابق کھلاڑی کیون پیٹرسن اور رسل آرنلڈ بھی شامل ہیں۔

آسٹریلیا کے سابق بلے باز اور موجودہ تبصرہ کار ڈین جونز نے نوجوان شان ایبٹ کے ساتھ بھی اظہار یکجہتی کیا ہے۔

معروف لکھاری پیٹر ملر نے بلے باز کی حفاظت کرنے والے سامان کے معیار پر سوال اٹھایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ ہیوز کے ہیلمٹ کا جائزہ لیا جائے گا کہ آخر وہ کیوں تحفظ دینے میں ناکام رہا۔

بھارت کے مشہور کرکٹ تجزیہ کار ایاز میمن نے بھی اسی نوعیت کی بات کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ باؤنسر پھینکے جاتے رہیں گے اور بیٹسمین ہک کرتے رہیں گے۔ اگر ہیلمٹ کھلاڑیوں کو زخمی ہونے سے نہ بچا سکیں تو اس کا مطلب ہے کہ کوئی مسئلہ ہے۔

ہم امید کرتے ہیں کہ جیسی رائیڈر اور یووراج سنگھ کی طرح فلپ ہیوز بھی صحت مند ہونے کے بعد ایک مرتبہ پھر میدان میں نظر آئیں گے۔ ٹیم کرک نامہ کی دعائیں بھی ہیوز کے ساتھ ہیں۔