ورلڈ کپ کے لیے کپتان کی تبدیلی ہیڈ کوچ کی مشاورت سے ہوگی: معین خان

4 1,023

پاکستان کرکٹ ہمیشہ امید و بیم کی حالت میں رہتی ہے ، ہارتے ہارتے ورلڈ کپ جیتنے والی قومی دستہ جیتتے جیتتے اہم مقابلے بھی ہارتا رہا اور اسی کی جھلک انفرادی سطح پر بھی جھلکتی ہے۔ کوئی کیریئر کے عروج پر ہمیشہ کے لیے باہر ہوگیا تو کچھ 'نیم ریٹائر' کھلاڑیوں کو گھر سے بلا کر قیادت سونپی گئی۔ اب جبکہ عالمی کپ 2015ء کے لیے مصباح الحق کی کپتانی تقریباً یقینی دکھائی دے رہی ہے، نئے چیف سلیکٹر معین خان نے پہلے ہی اجلاس کے بعد ان کے اعتماد کو پہلی ٹھیس پہنچا دی ہے۔

کیا مصباح عالمی کپ 2015ء تک کپتان رہیں گے؟ اس پر اب ایک بڑا سوالیہ نشان ہے (تصویر: AFP)
کیا مصباح عالمی کپ 2015ء تک کپتان رہیں گے؟ اس پر اب ایک بڑا سوالیہ نشان ہے (تصویر: AFP)

نیشنل اسٹیڈیم، کراچی میں نئی قومی سلیکشن کمیٹی کے پہلے اجلاس کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے معین خان نے کہا کہ کپتان کو تبدیل کرنے کو حوالے سے بورڈ میں بات چیت ہو رہی ہے اور سلیکشن کمیٹی نے بھی اس معاملے پر غور کیا ہے۔ البتہ اس کا حتمی فیصلہ آئندہ ہیڈ کوچ اور بورڈ حکام کی مشاورت اور انہیں اعتماد میں لینے کے بعد کیا جائے گا۔

معین خان نے کہا کہ عالمی کپ کی تیاریوں کے لیے ہمارے پاس ابھی خاصا وقت باقی ہے اور ہماری کوشش ہوگی کہ اس کو بروئے کار لاتے ہوئے ایسے فیصلے کریں جو طویل المیعاد بنیاد پر قومی ٹیم کے لیے فائدہ مند ہوں۔

قومی تربیتی کیمپ کے لیے 36 کھلاڑیوں کے ناموں کا اعلان کرنے کے بعد معین نے کہا کہ جن کھلاڑیوں کو منتخب کیا ہے وہ بھرپور اہلیت اور عالمی کپ جیتنے کی پوری صلاحیت رکھتے ہیں۔ صرف ان کو اعصابی طور پر مضبوط کرنے اور فٹ بنانے کی ضرورت ہے۔

کاؤنٹی اور لیگ کرکٹ کی وجہ سے کیمپ سے رخصت پانے والے کھلاڑیوں کے بارے میں چیف سلیکٹر کا کہنا تھا کہ ان تمام کھلاڑیوں کی کارکردگی کو مانیٹر کیا جائے گا جو کیمپ کے علاوہ کہیں اور کرکٹ کھیل رہے ہیں۔

حالیہ ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والے شعیب ملک اور کامران اکمل کی کیمپ کے لیے اعلان کردہ ناموں میں عدم شمولیت کے بارے میں معین نے کہا کہ شعیب، کامران اور عبد الرزاق کو حالیہ کارکردگی کی بنیاد پر کیمپ میں شامل نہیں کیا گیا۔ لیکن اگر وہ عالمی کپ سے پہلے اپنی کارکردگی کے ذریعے ثابت کرتے ہیں تو انہیں ایک مرتبہ پھر ضرور موقع دیا جائے گا کیونکہ عمر ہمارے لیے مسئلہ نہیں، ہمارا مطمع نظر فٹنس ہے۔ اس وقت بھی ٹیم میں چند ایسے عمر رسیدہ کھلاڑی شامل ہیں جن کی فٹنس مثالی ہے اور اپنی کارکردگی ہی کی بنیاد پر وہ قومی ٹیم کا حصہ ہیں۔

ایک ماہ پر مشتمل سمر کیمپ 6 مئی سے 6 جون تک لاہور میں ہوگا۔