”نوجوان و باصلاحیت“ پاکستانی بلے باز 47 گیندوں پر 32 رنز نہ بنا سکے

0 1,048

دو چار ہاتھ جب لبِ بام رہ گیا، ضرب المثل بن جانے والا یہ مصرعہ سنا تو ہم نے کئی بار ہوگا لیکن آج سری لنکا کے دورے پر موجود پاکستان 'اے' کے ساتھ جو ہوا ہے، وہ واقعی اس کی عملی مثال ہے۔ 40 اوورز میں 221 رنز کے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے 33 ویں اوور میں پاکستان 'اے' 189 رنز تک پہنچ چکا تھا،یعنی ہدف سے محض 32 رنز کی دوری پر۔ اس وقت 47 گیندیں اور 8 وکٹیں باقی تھیں جب کپتان فواد عالم کی 65 رنز کی اننگز تمام ہوئی اور اس کے ساتھ ہی پاکستان کے "نوجوان، باصلاحیت اور ابھرتے ہوئے" کھلاڑیوں کے دماغ کی بتی گل ہوگئی اور آخر میں میں 7 رنز کی شکست نصیب میں لکھی گئی۔ یوں سری لنکا 'اے' نے تین ایک روزہ مقابلوں کی سیریز کے ابتدائی دونوں میچز ہی میں کامیابی حاصل کرکے سیریز اپنے نام کرلی۔

ہمبنٹوٹا میں ہونے والے سیریز کے دوسرے مقابلے میں سری لنکا 'اے' نے پاکستان کی دعوت پر پہلے بلے بازی کا فیصلہ کیا۔ وکٹ کیپر کوسال پیریرا، جنہوں نے پچھلے مقابلے میں بھی پاکستان کی باؤلنگ لائن کی دھجیاں بکھیری تھیں، اس مرتبہ بھی چھائے رہے۔ 110 گیندوں پر ان کی ایک اور سنچری اننگز نے پاکستان کو بہت پریشان کیا۔ حالانکہ دوسرے کنارے سے انہیں کسی بلے باز کا اچھا ساتھ میسر نہیں آیا۔ ان کے بعد سب سے بڑی اننگز دنوشکا گوناتھلکا کی تھی، جنہوں نے 33 رنز بنائے، باقی کوئی بلے باز 25 رنز سے آگے نہ بڑھ سکا۔ لیکن کوسال کی عمدہ اننگز نے سری لنکا 'اے' کو 50 اوورز میں 9 وکٹوں پر 265 رنز تک پہنچا دیا۔ پاکستان کی جانب سے ضیاء الحق اور مختار احمد نے 3،3 وکٹیں حاصل کیں۔

جواب میں پاکستان کا آغاز دھواں دار تھا۔ چھٹے اوور میں ہی مختار احمد اور اسرار اللہ نے 49 رنز بنا لیے تھے لیکن دشمنتھا چمیرا نے ان کی بڑھتی ہوئی پیشقدمی کوروکا اور اپنے مسلسل دو اوورز میں اوپنرز کو ٹھکانے لگایا۔ اس کے بعد فواد عالم اور خرم منظور کی صورت میں سری لنکا 'اے' کا بڑا امتحان شروع ہوا۔ دونوں نے 25 اوورز تک میزبان گیندبازوں کو ایک وکٹ کے لیے ترسائے رکھا اور جب ایسا محسوس ہوتا تھا کہ پاکستان کو کوئی شکست نہیں دے سکتا، عین اس وقت پاکستان مقابلے سے باہر ہوگیا۔ فواد عالم اور خرم منظور کی 135 رنز کی شراکت داری اختتام کو پہنچی اور تھارنڈو کوشال نے فواد، خرم اور سعد نسیم کی قیمتی وکٹیں حاصل کرکے پاکستان کی پیشرفت کو بڑا دھچکا پہنچا دیا۔ فواد نے 74 گیندوں پر 65 رنز بنائے جبکہ خرم 90 گیندوں پر 69 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے۔ ان کے جانے کے بعد آنے والے بلے بازوں کے ہاتھ پیر پھول گئے۔ عمر امین1، سعد نسیم 2، محمدرضوان 13 اور ظفر گوہر صفر پر آؤٹ ہوئے اور پاکستان 40 اوورز میں 7 وکٹوں پر 213 رنز ہی بنا پایا۔

جون کے اواخر میں سری لنکا کے دورے کو مدنظر رکھتے ہوئے پاکستان 'اے' کے اس دورے کی بہت اہمیت ہے اور پاکستان کے نوجوان کھلاڑیوں کی مایوس کن کارکردگی ظاہر کرتی ہے کہ نتائج بنگلہ دیش سے بھی برے نکل سکتے ہیں۔ بہرحال، ابھی سیریز کا آخری مقابلہ باقی ہے جو 2 مئی کو کولمبو میں کھیلا جائے گا۔ سیریز تو ہاتھ سے جاچکی ہے لیکن پاکستان 'اے' کو آخری مقابلے میں کچھ کر دکھانا ہوگا۔