ٹیم نے بھرپور، جامع اور پیشہ ورانہ کارکردگی دکھائی؛ مصباح

2 1,024

پاکستان کے کپتان مصباح الحق نے سری لنکا کے خلاف 9 وکٹوں کی شاندار فتح پر اپنی ٹیم کو سراہتے ہوئے کارکردگی کو بھرپور، جامع اور پیشہ ورانہ قرار دیا ہے جبکہ سری لنکن قائد تلکارتنے دلشان بلے بازوں کی ناکامی سے پریشان دکھائی دیتے ہیں اور اگلے میچ میں ان سے بھرپور کارکردگی کے خواہاں ہیں۔

دبئی ٹیسٹ کے چوتھے روز میچ کے اختتام پر منعقدہ تقریب میں گفتگو کرتے ہوئے مصباح الحق کا کہنا تھا کہ میرے خیال میں یہ قومی کرکٹ ٹیم کی کارکردگی کا ایک بھرپور اور جامع مظاہرہ تھا اور میں اس پر بہت خوش ہوں۔ گیند بازوں نے سری لنکا پر زبردست دباؤ برقرار رکھا اور ہم نے آخری روز جلد ہی کمار سنگاکاراکی وکٹ بھی حاصل کر لی، جن کردار کلیدی تھا کیونکہ وہ ورلڈ کلاس کھلاڑی ہیں اور انہی کے آؤٹ ہونے نے ہمارے حوصلوں کو بلند کیا۔

کمار سنگاکارا کی وکٹ کے حصول نے کلیدی کردار ادا کیا؛ مصباح الحق (تصویر: AFP)
کمار سنگاکارا کی وکٹ کے حصول نے کلیدی کردار ادا کیا؛ مصباح الحق (تصویر: AFP)

انہوں نے میچ میں دو اسپنر کھلانے کے فیصلے کے بارے میں کہا کہ ہم نے یہاں کافی کرکٹ کھیلی ہے اور عموما یہاں وکٹ اسپنرز کے لیے مددگار ہوتی ہے اسی بنیاد پر ہم نے دو اسپنرز کھلانے کا فیصلہ کیا اور اس فیصلے نے اہم کردار ادا کیا۔ سعید اجمل ایک عالمی معیار کے فتح گر کھلاڑی ہیں اور عبد الرحمن بھی۔ دونوں کی کارکردگی بہت عمدہ رہی۔

عبد الرحمن نے میچ کے چوتھے و آخری دن کمار سنگاکارا کی اہم ترین وکٹ حاصل کی جبکہ سعید اجمل نے دوسری اننگز میں 68 رنز دے کر 5 حریف بلے بازوں کو پویلین کا راستہ دکھایا اور بعد ازاں میچ کے بہترین کھلاڑی کا اعزاز حاصل کیا۔ ان کی اسی شاندار کارکردگی کی بدولت سری لنکا کی دوسری اننگز کا اختتام محض 257 رنز پر ہوا اور پاکستان کو فتح کے لیے 94 رنز کا معمولی ہدف ملا جو اس نے محض ایک وکٹ کے نقصان پر حاصل کر لیا۔

یہ گزشتہ سال دورۂ انگلستان میں اسپاٹ فکسنگ تنازع کے بعد سے کھیلےگئے 9 ٹیسٹ مقابلوں میں پاکستان کی چوتھی فتح تھی جبکہ اس دوران اسے صرف ایک مرتبہ شکست کا منہ دیکھنا پڑا ہے۔

دوسری جانب سری لنکا کے قائد تلکارتنے دلشان اپنے بلے بازوں کی کارکردگی سے شاکی دکھائی دیے اور ان کا کہنا تھا کہ اگر ہم پہلی اننگز میں 350 رنز اکٹھا کر لیتے تو میچ کا نقشہ ہی کچھ اور ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ بلے بازوں کو اپنی صلاحیتوں کے مطابق کھیلنا ہوگا۔

کمار سنگاکارا سری لنکا کی پہلی اننگز کے واحد کھلاڑی تھے جنہوں نے نصف سنچری بنائی اور اگر آخری لمحات میں 10 ویں نمبر کے بلے باز چناکا ویلیگیدرا 48 رنز نہ بناتے تو سری لنکا کہیں کم اسکور پر آؤٹ ہوتا۔ گو کہ دوسری اننگز میں تھارنگا پرناوتنا اور اینجلو میتھیوز نے نصف سنچریاں ضرور اسکور کیں لیکن بحیثیت مجموعی سری لنکن بلے باز ویسا کھیل پیش نہ کرپائے جو انہیں میچ میں واپس لاتا۔

دلشان نے کہا کہ بلے بازی میں ہمیں کافی بہتری کی ضرورت ہے جبکہ گیند بازوں نے ایک مرتبہ پھر اچھی کارکردگی دکھائی۔امید ہےکہ ہم اگلے ٹیسٹ میں زبردست انداز میں واپس آئیں گے۔

دونوں ٹیمیں اب 3 نومبر سے شارجہ کے تاریخی میدان میں تیسرے و آخری ٹیسٹ میں مدمقابل ہوں گی۔