بوم بوم؛ شاہد آفریدی نے تن تنہا پاکستان کو سیریز جتا دی

13 1,826

شاہد آفریدی نے اپنے پسندیدہ ترین میدان شارجہ میں 8 سال بعد کرکٹ کی واپسی کا زبردست جشن منایا اور تن تنہا پاکستان کو رواں سال ایک اور سیریز میں کامیابی سے ہمکنار کر دیا۔ 75 رنز کی میچ کی سب سے بڑی اور فیصلہ کن اننگز کے علاوہ انہوں نے اپنی اسپن جادوگری سے 5 حریف کھلاڑیوں کو بھی ٹھکانے لگایا اور پاکستان کی فتح پر مہر ثبت کی۔

شاہد آفریدی کی بروقت اننگز اور بعد ازاں وکٹوں نے پاکستان کو ناقابل یقین فتح دلائی (تصویر: AFP)
شاہد آفریدی کی بروقت اننگز اور بعد ازاں وکٹوں نے پاکستان کو ناقابل یقین فتح دلائی (تصویر: AFP)

چوتھے ایک روزہ بین الاقوامی مقابلے میں شاندار آل راؤنڈ کارکردگی کے بعد شاہد ایک میچ میں پچاس سے زائد رنز اور پانچ یا اس سے زیادہ وکٹیں حاصل کرنے کا کارنامہ دو مرتبہ انجام دینے والے دنیا کے واحد کھلاڑی بن گئے ہیں۔ شاہد آفریدی نے آخری مرتبہ اکتوبر 2000ء میں لاہور میں انگلستان کے خلاف 61 رنز بنائے تھے اور 5 وکٹیں بھی حاصل کی تھیں۔ اُس مقابلے میں بھی انہیں مردِ میدان قرار دیا گیا تھا۔ آل راؤنڈ کارکردگی کا یہ اعلیٰ ترین مظاہرہ کرنے والے کھلاڑیوں کی مختصر سی فہرست میں اُن کے علاوہ پاکستان کی نمائندگی صرف عبد الرزاق کے پاس ہے۔

ابتداء میں ایسا لگا کہ ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ پاکستان کو مہنگا پڑ گیا ہے کیونکہ اس کے ابتدائی 6 کھلاڑی محض 97 رنز پر پویلین لوٹ چکے تھے اور ٹیم 150 رنز تک بھی پہنچتی نہیں دکھائی دیتی تھی لیکن کریز پر شاہد کی صورت میں امید کی ایک کرن موجود تھی جنہوں نے ٹیل اینڈرز کے ساتھ مل کر اسکور کو 200 رنز تک پہنچانے میں مدد دی۔ خصوصاً سعید اجمل اور اُن کے درمیان آٹھویں وکٹ پر 61 رنز کی شراکت نے بعد ازاں فیصلہ کن کردار ادا کیا۔ سعید اجمل نے 37 گیندوں پر 20 رنز بنائے جبکہ شراکت داری میں زیادہ تر حصہ شاہد خان کا رہا جو اننگز کے 44 ویں اوور میں باہر جاتی ہوئی گیند کو چھیڑنے کی پاداش میں وکٹوں کے پیچھے کیچ دے بیٹھے اور یوں ایک یادگار اننگز کا اختتام ہوا۔

اس اننگز کا خاص بات شاہد کی جانب سے صورتحال کا ادراک کرتے ہوئے روایتی شعلہ فشاں انداز کے بجائے نسبتاً ذمہ دارانہ بلے بازی کا مظاہرہ تھا لیکن اس 'ذمہ دارانہ بلے بازی' میں بھی اُن کا اسٹرائیک ریٹ 115.38 رہا۔ 65 گیندوں پر 75 رنز کی یادگار اننگز میں 3 چھکے اور 4 چوکے شامل تھے۔ یہ شاہد آفریدی کی ایک روزہ کیریئر کی 32 ویں نصف سنچری تھی جو 9 مہینے کے وقفے کے بعد سامنے آئی۔ انہوں نے آخری مرتبہ رواں سال کے اوائل میں دورۂ نیوزی لینڈ میں نصف سنچری بنائی تھی۔ پاکستان کا دوسرا زیادہ سے زیادہ اسکور محمد حفیظ کا رہا جنہوں نے 27 رنز بنائے۔

شارجہ کا میدان پاکستان کے ساتھ ساتھ شاہد آفریدی کا بھی پسندیدہ ترین میدان دکھائی دیتا ہے جہاں انہوں نے کیریئر میں 10 ویں مرتبہ 50 یا اس سے زائد رنز بنائے ۔ انہوں نے آخری مرتبہ اپریل 2002ء میں نیوزی لینڈ کے خلاف 108 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی تھی۔ انہوں نے اب تک شارجہ میں 10 مقابلے کھیلے ہیں اور ان میں 75.33 کے زبردست اوسط سے 678 رنز اسکور کیے ہیں جن میں 9 نصف سنچریاں اور ایک سنچری شامل ہے۔

سری لنکا کی جانب سے دلہارا فرنانڈو نے سب سے اچھی گیند بازی کی جنہوں نے عمران فرحت، یونس خان اور آخر میں سعید اجمل کی قیمتی وکٹیں حاصل کیں جبکہ دو، دو وکٹیں اسپنرز جیون مینڈس اور سیکوگے پرسنا کو ملیں۔ تیز گیند باز لاستھ مالنگا اور تھیسارا پیریرا کو ایک بھی ایک، ایک وکٹ حاصل ہوئی۔

یہ شارجہ میں تاریخ کا 201 واں ایک روزہ بین الاقوامی مقابلہ تھا۔ اس تاریخی میدان کو سب سے زیادہ مقابلوں کی میزبانی کا شرف حاصل ہے اور اپنے قریبی ترین حریف سڈنی کرکٹ گراؤنڈ پر بڑی برتری حاصل ہے جہاں 138 مقابلے کھیلے گئے ہیں (تصویر: AFP)
یہ شارجہ میں تاریخ کا 201 واں ایک روزہ بین الاقوامی مقابلہ تھا۔ اس تاریخی میدان کو سب سے زیادہ مقابلوں کی میزبانی کا شرف حاصل ہے اور اپنے قریبی ترین حریف سڈنی کرکٹ گراؤنڈ پر بڑی برتری حاصل ہے جہاں 138 مقابلے کھیلے گئے ہیں (تصویر: AFP)

جواب میں اعزاز چیمہ کی سوئنگ ہوتی ہوئی گیندوں کے سامنے ابتداء ہی میں اوپنرز سے محروم ہو جانے کے باوجود سری لنکا فتح کی جانب گامزن دکھائی دیتا تھا خصوصاً تجربہ کار کمار سنگاکارا اور مہیلا جے وردھنے کی کریز پر موجودگی کے وقت تو کسی کے وہم و گمان میں بھی نہیں تھا کہ میچ کا پانسہ یوں پلٹ جائے گا۔ پاکستان خصوصاً شاہد آفریدی کی اعلیٰ کارکردگی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ سری لنکا کو ایک موقع پر 74 گیندوں پر محض 46 رنز درکار تھے جبکہ اس کی 7 وکٹیں باقی تھیں جبکہ کریز پر کمار سنگاکارا اور مہیلا جے وردھنے موجود تھے۔ لیکن اس صورتحال میں بھی انہوں نے ہمت نہیں ہاری اور شاہد نے بلے کے بعد گیند میں بھی اپنا جادو جگایا اور بالآخر سری لنکا کی پیشرفت کا خاتمہ کر دیا جس کی آخری سات وکٹیں محض 19 رنز کے اضافے سے گریں۔ 155 کے مجموعی اسکور پر شاہد نے کمار سنگاکارا کی اہم ترین وکٹ حاصل کر کے سری لنکن لائن اپ پر پہلا کاری وار کیا۔ بعد ازاں انہوں نے دو مستقل اوورز میں مہیلا جے وردھنے، جیون مینڈس اور سیکوگے پرسنا کو ٹھکانے لگا کر پاکستان کی فتح پر مہر ثبت کر دی۔ شاہد نے پر جے وردھنے کی قیمتی وکٹ اس وقت حاصل کی جب سری لنکا کو 7 اوورز میں محض 34 رنز درکار تھے جبکہ اگلی ہی گیند پر سیکوگے پرسنا کو ٹھکانے لگایا۔ سری لنکن اننگز میں کمار سنگاکارا اور مہیلا جے وردھنے ہی قابل ذکر بلے باز رہے۔ سنگاکارا 103 گیندوں پر 58 اور مہیلا جے وردھنے 87 گیندوں پر 55 رنز کی اننگز کھیل کر شاہد آفریدی کا نشانہ بنے۔ یہ اننگز سری لنکا کو میچ سے نکالنے کے لیے کافی تھیں لیکن درمیان میں شاہد آفریدی حائل ہو گئے۔

اس مہم میں سعید اجمل نے شاہد کا بھرپور ساتھ دیا جنہوں نے دوسرے اینڈ سے سری لنکن بیٹنگ لائن اپ پر زبردست دباؤ قائم کیا۔ اسپنرز کے لیے مددگار اس پچ کا انہوں نے بھی بھرپور فائدہ اٹھایا اور 2 وکٹیں حاصل کیں۔

سیریز میں 3-1 کی فیصلہ کن برتری حاصل ہونے کے بعد اب پاکستان سیریز کا آخری ایک روزہ 23 نومبر کو ابوظہبی میں کھیلے گا جس کے بعد دونوں ٹیمیں 25 نومبر کو اسی میدان میں واحد ٹی ٹوئنٹی مقابلہ کھیلیں گی۔

پاکستان 2010ء میں بدترین سال گزارنے کے بعد 2011ء میں شاندار فارم میں دکھائی دیتا ہے۔ سالِ گزشتہ میں تمام ایک روزہ سیریز ہارنے والا پاکستان رواں سال اب تک کسی سیریز میں شکست سے دوچار نہیں ہوا۔ سال کا آغاز نیوزی لینڈ میں فتح کے ساتھ ہوا جس کے بعد ٹیم نے ویسٹ انڈیز، آئرلینڈ اور زمبابوے کو ان کے میدانوں میں زیر کیا اور اب متحدہ عرب امارات کے صحراؤں میں سری لنکا کے خلاف بھی ایک روزہ سیریز میں کامیابی حاصل کی ہے۔ سال کا آخری دورہ رواں ماہ بنگلہ دیش میں شروع ہوگا جہاں توقع ہے کہ پاکستان اپنی فتوحات کے سلسلے کو جاری رکھے گا۔

پاکستان بمقابلہ سری لنکا: چوتھا ایک روزہ بین الاقوامی مقابلہ

بتاریخ: 20 نومبر 2011ء

بمقام: شارجہ کرکٹ اسٹیڈیم، شارجہ، متحدہ عرب امارات

نتیجہ: پاکستان 26 رنز سے فتحیاب

میچ کے بہترین کھلاڑی: شاہد آفریدی (پاکستان)

پاکستان رنز گیندیں چوکے چھکے
محمد حفیظ ک چندیمال ب پرسنا 27 51 3 0
عمران فرحت ک سنگاکارا ب فرنانڈو 10 17 2 0
یونس خان ک مینڈس ب فرنانڈو 18 27 1 0
مصباح الحق رن آؤٹ 16 34 2 0
شعیب ملک ایل بی ڈبلیو مینڈس 2 22 0 0
عمر اکمل ایل بی ڈبلیو مینڈس 2 5 0 0
شاہد آفریدی ک سنگاکارا ب پیریرا 75 65 4 3
سرفراز احمد ایل بی ڈبلیو پرسنا 10 17 0 0
سعید اجمل ایل بی ڈبلیو فرنانڈو 20 37 1 0
عمر گل ب مالنگا 7 13 0 0
اعزاز چیمہ ناٹ آؤٹ 3 9 0 0
فاضل رنز ل ب 2، و 8 10
مجموعہ 49.3 اوورز میں تمام وکٹوں کے نقصان پر 200

 

سری لنکا(گیند بازی) اوورز میڈن رنز وکٹ
لاستھ مالنگا 9.3 0 38 1
تھیسارا پیریرا 10 1 36 1
دلہارا فرنانڈو 10 3 26 3
جیون مینڈس 9 0 40 2
سیکوگے پرسنا 10 1 55 2
تلکارتنے دلشان 1 0 3 0

 

سری لنکا ہدف: 201 رنز رنز گیندیں چوکے چھکے
اوپل تھارنگا ک یونس خان ب اعزاز چیمہ 16 13 3 0
تلکارتنے دلشان ک سرفراز احمد ب اعزاز چیمہ 11 21 2 0
کمار سنگاکارا ب شاہد آفریدی 58 103 6 0
دنیش چندیمال ب محمد حفیظ 11 19 2 0
مہیلا جے وردھنے ک محمد حفیظ ب شاہد آفریدی 55 87 2 1
اینجلو میتھیوز ک سرفراز احمد ب سعید اجمل 0 4 0 0
جیون مینڈس ایل بی ڈبلیو ب شاہد آفریدی 2 7 0 0
تھیسارا پیریرا ک عمر اکمل ب شاہد آفریدی 7 11 1 0
سیکوگے پرسنا ک و ب شاہد آفریدی 0 1 0 0
لاستھ مالنگا ایل بی ڈبلیو سعید اجمل 4 6 0 0
دلہارا فرنانڈو ناٹ آؤٹ 0 1 0 0
فاضل رنز ل ب 3، و 6، ن ب 1 10
مجموعہ 45.2 اوورز میں تمام وکٹوں کے نقصان پر 174

 

پاکستان (گیند بازی) اوور میڈن رنز وکٹ
عمر گل 6 0 19 0
اعزاز چیمہ 8 0 48 2
محمد حفیظ 8 1 23 1
شعیب ملک 5 1 17 0
سعید اجمل 9 1 29 2
شاہد آفریدی 9.2 0 35 5