صرف 17 رنز کے عوض 6 وکٹیں گنوانے والا پاکستان 1 رن سے ہار گیا

6 1,039

184 رنز کے ہدف کے تعاقب میں جس ٹیم کے 165 رنز پر 4 آؤٹ ہوں، کیا وہ مقابلہ ہار سکتی ہے؟ جی ہاں! اگر تعاقب کرنے والی ٹیم پاکستان کی ہو۔ شارجہ میں کھیلے گئے پاک-جنوبی افریقہ پہلے ون ڈے میں ہدف سے صرف 19 رنز کا فاصلہ پاکستان کے لیے ہمالیہ ثابت ہوا اور 1 رن قبل اس کی ہمت جواب دے گئی۔ خود جنوبی افریقہ کو بھی یقین نہیں آیا ہوگا کہ وہ مقابلہ جیت گیا ہے۔

نویں وکٹ پر پارنیل اور سوٹسوبے کی 52 رنز کی شراکت داری فیصلہ کن ثابت ہوئی (تصویر: AFP)
نویں وکٹ پر پارنیل اور سوٹسوبے کی 52 رنز کی شراکت داری فیصلہ کن ثابت ہوئی (تصویر: AFP)

یوں آج ہی کے روز جہاں بھارت نے ناگپور میں 351 رنز کا ہدف عبور کیا وہیں اس کا پڑوسی پاکستان شارجہ میں 184 رنز بھی نہ بنا سکا۔

میچ کے فیصلہ کن مرحلے دو تھے، ایک وین پارنیل اور لونوابو سوٹسوبے کی نویں وکٹ پر 52رنز کی شراکت داری اور دوسرا پاکستانی بیٹنگ میں پاور پلے ختم ہونے کے بعد پاکستانی بلے بازوں کا پے در پے اپنی وکٹیں دینا۔ درحقیقت دوسری وکٹ پر محمد حفیظ اور احمد شہزاد کے درمیان 71 رنز کی شراکت داری اور بعد ازاں مصباح کی موجودگی نے پاکستان کو بہت اچھی پوزیشن پر پہنچا دیا تھا لیکن پاور پلے کے پہلے اوور میں مصباح کی اور اس کے خاتمے کے بعد پے در پے عمر امین، عمر اکمل، سہیل تنویر، شاہد آفریدی اور وہاب ریاض کی وکٹوں کے نقصان نے پاکستان کو کہیں کا نہ چھوڑا۔ 41 ویں اوور میں پاکستان کا اسکور صرف 4 وکٹوں کے نقصان پر 165 رنز تھا لیکن 47 ویں اوور میں وہ 182 رنز پر آل آؤٹ ہوگیا۔

درحقیقت ایک نسبتاً آسان ہدف کے تعاقب میں پاکستان کے حد درجہ محتاط رویے نے اسے مقابلے میں شکست سے دوچار کیا۔ ابتدائی 35 اوورز میں پاکستان صرف 135 رنز بنا پایا تھا اور اسی وجہ سے جیسے ہی آخری پاور پلے شروع ہوا، تیز کھیلنے کی کوشش میں وکٹیں گرتی چلی گئیں۔ درحقیقت پاکستان پاور پلے کے پہلے اوور میں مصباح الحق کی وکٹ گرنے سے پریشانی میں مبتلا ہوگیا اور اس کے بعد جیسے ہی پاور پلے مکمل ہوا، وکٹوں کی جھڑی لگ گئی۔ احمد شہزاد 58 اور مصباح الحق 31 رنز کے ساتھ نمایاں بلے باز رہے جبکہ باقی تمام بلے بازوں نے مایوس ہی کیا۔

جنوبی افریقہ کی جانب سے وین پارنیل اور عمران طاہر نے تین، تین وکٹیں حاصل کیں جبکہ دو، دو وکٹیں مورنے مورکل اور سوٹسوبے کو بھی ملیں۔

قبل ازیں جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کا فیصلہ کیا اور بہت ہی مایوس کن کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ ابتدائی اوور میں کولن انگرام کی وکٹ گرنے سے لے کر آدھے اوور مکمل ہونے تک پاکستانی باؤلر مکمل طور پر میچ پر چھائے رہے۔ 27 ویں اوور میں راین میک لارن کی وکٹ گری تو ایک اینڈ مکمل طور پر غیر محفوظ ہوگیا لیکن جنوبی افریقہ نے ہمت نہیں ہاری۔ خصوصاً ڈیوڈ ملر کے 37 اور آخر میں وین پارنیل کے شاندار 56 رنز سے اس کی امیدوں کو برقرار رکھا۔

یوں 86 رنز پر 6 وکٹیں گنوانے والا جنوبی افریقہ نویں وکٹ پر 52 رنز کی شراکت داری کی بدولت 183 رنز تک پہنچ گیا۔ درحقیقت یہی شراکت داری تھی جس نے میچ میں فیصلہ کن کردار ادا کیا۔ بصورت دیگر کہانی الٹ بھی ہو سکتی تھی۔

پاکستان کی جانب سے سعید اجمل نے طویل عرصے کے بعد اچھی باؤلنگ کی اور 30 رنز دے کر 4 جنوبی افریقی کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا جبکہ شاہد آفریدی کو بھی 3 وکٹیں ملیں۔ دو کھلاڑی سہیل تنویر اور ایک محمد عرفان کے ہاتھوں آؤٹ ہوئے۔ تاہم اس پوری اچھی باؤلنگ کارکردگی کا ستیاناس پاکستان کرکٹ ٹیم کی مجموعی نفسیاتی کمزوری نے کردیا۔

وین پارنیل کو شاندار آل راؤنڈ کارکردگی پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

پاکستان کا جنید خان کی جگہ وہاب ریاض اور اسد شفیق کی جگہ سہیل تنویر کو کھلانے کا فیصلہ بھی غلط ثابت ہوا۔ وہاب باؤلنگ میں کوئی متاثر کن کارکردگی نہ دکھا سکے اور اس وقت آؤٹ بھی ہوئے جب پاکستان کو ان کی اشد ضرورت تھی جبکہ سہیل تنویر نے باؤلنگ تو کچھ بہتر کی لیکن انہیں بیٹنگ میں جم کر کھڑا ہونا چاہیے تھا۔

بہرحال، ناقابل یقین فتح کے بعد اب جنوبی افریقہ 5 مقابلوں کی سیریز میں 1-0 کی برتری حاصل کیے ہوئے ہے اور سیریز کا دوسرا مقابلہ یکم نومبر کو دبئی میں کھیلا جائے گا۔

پاکستان بمقابلہ جنوبی افریقہ

پہلا ایک روزہ بین الاقوامی مقابلہ

30 اکتوبر 2013ء

بمقام: شارجہ کرکٹ اسٹیڈیم، شارجہ، متحدہ عرب امارات

نتیجہ: جنوبی افریقہ ایک رن سے کامیاب

میچ کے بہترین کھلاڑی: وین پارنیل

جنوبی افریقہ رنز گیندیں چوکے چھکے
کولن انگرام ک عمر اکمل ب عرفان 0 2 0 0
گریم اسمتھ اسٹمپ عمر اکمل ب سعید اجمل 20 25 1 0
جے پی ڈومنی ک عمر امین ب سہیل تنویر 20 36 3 0
فف دو پلیسی ایل بی ڈبلیو ب سعید اجمل 12 26 2 0
اے بی ڈی ولیئرز ک و ب سعید اجمل 4 12 0 0
ڈیوڈ ملر ک و ب آفریدی 37 51 2 1
راین میک لارن ک و ب آفریدی 8 27 0 0
وین پارنیل ک احمد شہزاد ب سعید اجمل 56 70 6 1
مورنے مورکل ایل بی ڈبلیو ب آفریدی 4 4 1 0
لونوابو سوٹسوبے ناٹ آؤٹ 16 42 1 1
عمران طاہر ک وہاب ریاض ب سہیل تنویر 1 4 0 0
فاضل رنز ل ب 1، و 4 5
مجموعہ 49.5 اوورز میں تمام وکٹوں کے نقصان پر 183

 

پاکستان (گیند بازی) اوورز میڈن رنز وکٹیں
محمد عرفان 10 1 35 1
سہیل تنویر 9.5 1 33 2
سعید اجمل 10 2 30 4
وہاب ریاض 6 0 24 0
محمد حفیظ 5 0 23 0
شاہد آفریدی 9 1 37 3

 

پاکستانہدف: 184 رنز رنز گیندیں چوکے چھکے
ناصر جمشید ک ملر ب مورکل 0 12 0 0
احمد شہزاد ک اسمتھ ب پارنیل 58 92 5 0
محمد حفیظ ک ڈی ولیئرز ب پارنیل 28 39 2 0
مصباح الحق ک دو پلیسی ب پارنیل 31 49 3 0
عمر امین ک ڈی ولیئرز ب سوٹسوبے 20 38 3 0
عمر اکمل ایل بی ڈبلیو ب عمران طاہر 18 17 1 1
شاہد آفریدی ک ملر ب عمران طاہر 9 5 1 0
سہیل تنویر ک ڈی ولیئرز ب سوٹسوبے 2 3 0 0
وہاب ریاض ایل بی ڈبلیو ب عمران طاہر 0 8 0 0
سعید اجمل ناٹ آؤٹ 1 7 0 0
محمد عرفان ب مورکل 2 9 0 0
فاضل رنز ل ب 4، و 9 13
مجموعہ 46.3 اوورز میں تمام وکٹوں کے نقصان پر 182

 

جنوبی افریقہ (گیند بازی) اوورز میڈن رنز وکٹیں
مورنے مورکل 9.3 3 23 2
لونوابو سوٹسوبے 10 3 28 2
وین پارنیل 8 1 41 3
عمران طاہر 10 1 45 3
راین میک لارن 8 0 34 0
جے پی دومنی 1 0 7 0