تنخواہیں بڑھانے کا مطالبہ، پاکستانی کھلاڑی پلیئرز ایسوسی ایشن بنائیں گے

0 1,017

اک ایسے وقت میں جب دنیا کے بیشتر بین الاقوامی کھلاڑیوں کی ’پانچوں انگلیاں گھی میں اور سر کڑاہی میں‘ ہے ، پاکستان کی کرکٹ ٹیم کے اراکین دنیا کے غریب ترین کھلاڑیوں میں شمار ہو رہے ہیں کیونکہ نہ ہی اُنہیں کرکٹ بورڈ کی جانب سے بہت بڑی رقوم ملتی ہیں اور پھر بھارت-پاکستان تعلقات کی سردمہری کے باعث بھی اُنہیں شدید مالی خسارے کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ وہ گزشتہ کئی سالوں سے دنیا کی سب سے بڑی لیگ ’آئی پی ایل‘، جس کا آغاز ہونے جا رہا ہے، کھیلنے سے محروم ہیں جبکہ صلاحیتوں میں وہ دنیا کے کئی کھلاڑیوں سے بڑھ کر ہیں، لیکن اُن سے کہیں کم صلاحیت کے حامل کھلاڑی دولت کی ’بہتی گنگا‘ میں کھیل رہے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ قومی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی صورتحال کو بھانپتے ہوئے مرکزی معاہدوں (سینٹرل کانٹریکٹس) اور میچ فیس میں اضافے کے لیے صدا بلند کرنا چاہ رہے ہیں اور اس مقصد کے لیے تمام کھلاڑیوں کو متحد کر کے ’پاکستانی کرکٹرز ایسوسی ایشن‘ تشکیل دینے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔

آخری مرتبہ اعجاز بٹ کے دور میں کھلاڑیوں کی میچ فیس میں اضافہ کیا گیا تھا (تصویر: Getty Images)
آخری مرتبہ اعجاز بٹ کے دور میں کھلاڑیوں کی میچ فیس میں اضافہ کیا گیا تھا (تصویر: Getty Images)

پاکستان کرکٹ بورڈ چند دنوں میں نئے مرکزی معاہدوں کا اعلان کرنے والا ہے اور اس حوالے سے حوصلہ افزا خبریں سامنے نہیں آئی ہیں، یہی وجہ ہے کہ قومی کھلاڑی نئے معاہدوں میں رقوم میں اضافہ نہ ہونے پر ناخوش ہیں اور اب ایک سابق قومی کپتان کی جانب سے ہمت بڑھانے کے بعد انہوں نے متحد ہو کر بورڈ پر دباؤ ڈالنے کی ٹھان لی ہے۔

ایک کھلاڑی نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ’کرک نامہ‘ کو بتایا ہے کہ ہم جلد پاکستانی کرکٹرز ایسوسی ایشن کے قیام کا اعلان کریں گے اور کہا کہ ”ہم اس مرتبہ ناکام نہیں ہونا چاہتے کیونکہ ماضی میں وسیم اکرم اور یونس خان کے زمانے میں ایسی کوششیں ہو چکی ہیں لیکن ان دونوں کپتانوں کو ٹیم میں اتنے مخلص ساتھی نہ مل پائے لیکن ہماری رہنمائی ایک سابق ٹیسٹ کپتان کر رہے ہیں جو سینئر کھلاڑیوں سے بہت اچھے تعلقات رکھتے ہیں اور وہ کھلاڑیوں کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔“

ایک اور ٹیسٹ کرکٹر نے بھی اس امر کی تصدیق کی ہے کہ کھلاڑی اس طرح کی ایسوسی ایشن بنانے کی کوشش کر رہے ہیں اور کہا کہ ”اس حوالے سے کھلاڑیوں نے مجھ سے بات بھی کی اور قائل کرنے کی کوشش کی کہ اس ایسوسی ایشن کے قیام سے ہم اپنے حقوق کے لیے آواز بلند کر سکتے ہیں خصوصاً مرکزی معاہدے اور میچ فیس کے معاملے پر۔“

اس مجوزہ ایسوسی ایشن کے کرتا دھرتا افراد نے سیاست دانوں سے رابطہ تک کر ڈالا ہے اور اس سلسلے میں اُن سے بھی مدد طلب کی ہے۔ پاکستان کرکٹ میں ویسے ہی کھلاڑیوں کی طاقت (پلیئرز پاور) بہت زیادہ ہے اور اگر وہ ایک مضبوط و مستحکم پلیٹ فارم تشکیل دینےمیں کامیاب ہو جاتے ہیں تو وہ کرکٹ بورڈ سے اپنے مطالبات با آسانی منوا سکتے ہیں۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ دراصل مرکزی معاہدوں کا اعلان بھی تاخیر کا شکار ہو رہا ہے کیونکہ چند سینئر کھلاڑی مرکزی معاہدے کی رقم میں 100 فیصد اضافہ چاہتے ہیں جبکہ پی سی بی اس مطالبے کو تسلیم نہیں کر رہا۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نے اعجاز بٹ کے عہد میں کھلاڑیوں کی میچ فیس میں اضافہ کیا گیا تھا اور اب کھلاڑی ایک مرتبہ پھر اس میں اضافے کے خواہشمند ہیں تاکہ وہ عالمی سطح پر ہونے والے بائیکاٹ کا کچھ ازالہ کر سکیں۔