زمبابوے کی شرمناک کارکردگی، نیوزی لینڈ کا وائٹ واش

0 1,025

نیوزی لینڈ نے مسلسل تیسرے ایک روزہ بین الاقوامی مقابلے میں زمبابوے کو بدترین شکست دے کر ایک مرتبہ پھر دہائیاں پیچھے پہنچا دیا ہے، جب افریقی ملک بڑی ٹیموں کے خلاف جدوجہد کرتا دکھائی دیتا تھا۔ لیکن خاص طور پر جو حال اس کا بیرون ملک سرزمین پر ہو رہا ہے، اس سے اندازہ ہو رہا ہے کہ اندرونی سیاست اور بورڈ میں نااہل افراد کی موجودگی کرکٹ پر کتنے بھیانک اثرات مرتب کرتی ہے۔ یہ کلین سویپ زمبابوے کی بین الاقوامی کرکٹ کے دھارے میں واپسی کو سخت دھچکا پہنچائے گا۔

برینڈن میک کولم کا زمبابوین باؤلرز سے بے رحمانہ برتاؤ، 5 چھکے اور 7 چوکے رسید کیے (تصویر: Getty Images)
برینڈن میک کولم کا زمبابوین باؤلرز سے بے رحمانہ برتاؤ، 5 چھکے اور 7 چوکے رسید کیے (تصویر: Getty Images)

نیپئر کے میک لین پارک میں ہونے والے تیسرے و آخری ایک روزہ بین الاقوامی مقابلے میں نیوزی لینڈ نے زبردست بلے بازی کرتے ہوئے 373 رنز بنائے اور جواب میں زمبابوے کو صرف 171 رنز پر ڈھیر کر دیا۔ میچ کی خاص بات نیوزی لینڈ کے ٹاپ آرڈر بالخصوص کپتان برینڈن میک کولم کی برق رفتار بلے بازی تھی جنہوں نے صرف 88 گیندوں پر 7 چوکوں اور 5 چھکوں کی مدد سے 119 رنز بنائے۔ جبکہ اوپنرز راب نکول اور مارٹن گپٹل نے 153 رنز کی شراکت داری قائم کی جس میں نکول 61 اور گپٹل 85 رنز بنا کر یکے بعد دیگرے آؤٹ ہوئے۔ جس کے بعد چارج کپتان میک کولم نے سنبھالا جنہوں نے زمبابوین گیند بازوں سے انتہائی بے رحمانہ برتاؤ کیا اور آخری اوور کی آخری گیند پر ہی آؤٹ ہوئے جب اسکور 373 رنز پر پہنچ چکا تھا۔ یہ نیوزی لینڈ کی ایک روزہ تاریخ کا تیسرا سب سے بڑا مجموعہ ہے۔ نیوزی نے 2005ء میں زمبابوے ہی کے خلاف 397 رنز بنائے تھے جو ان کا قومی ریکارڈ ہے۔

یہ برینڈن میک کولم کے کیریئر کی چوتھی سنچری تھی اور اسٹرائیک ریٹ کے لحاظ سے سب سے بہترین اننگز بھی۔ نیوزی لینڈ کے بلے بازوں نے کل ملا کر 16 چھکے لگائے جن میں سے مارٹن گپٹل اور برینڈن میک کولم نے 5،5 جبکہ ناتھن میک کولم نے 3، راب نکول نے 2 اور ٹام لیتھم نے ایک چھکا رسید کیا۔

زمبابوین باؤلرز کی جو درگت بنی اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ ایک روزہ کرکٹ کی تاریخ میں یہ پہلا موقع تھا کہ جب دو گیند بازوں کو ایک ہی مقابلے میں 90 سے زائد رنز پڑے ہوں۔ نیوزی لینڈ نے زمبابوے کے اسٹرائیک باؤلر برائن وٹوری سے 9 اوورز میں 105 اور ایلٹن چگمبورا سے 10 اوورز میں 92 رنز لوٹے۔ وٹوری کو پڑنے والے 105 رنز کسی بھی باؤلرز کی جانب سے دیے گئے دوسرے سب سے زیادہ رنز ہیں۔ سب سے زیادہ رنز دینے کا ریکارڈ آسٹریلیا مک لوئس کے پاس ہے جنہوں نے مارچ 2006ء میں جنوبی افریقہ کے خلاف 10 اوورز میں 113 رنز دیے تھے۔

باؤلنگ میں ، اور فیلڈنگ میں بھی، اس بدترین مظاہرے کے بعد اولین دونوں مقابلے بلامزاحمت ہارنے والے زمبابوے سے کسی معجزے کی امید نہیں کی جا سکتی تھی اور یہی ہوا کہ اوپنرز ایک مرتبہ پھر ناکام ہوئے اور 14 رنز کے مجموعے پر دونوں پویلین میں بیٹھے تھے۔ آنے والے بلے بازوں میں سوائے کپتان برینڈن ٹیلر کے کسی نے قابل ذکر مزاحمت نہیں کی۔ ٹیلر نے 62 گیندوں پر 2 چھکوں اور 6 چوکوں کی مدد سے 65 رنز بنائے اور پوری ٹیم 44 اوورز میں 171 رنز پر آؤٹ ہو گئی۔

نیوزی لینڈ کی جانب سے تارون نیتھولا، ناتھن میک کولم اور کین ولیم سن نے 2،2 جبکہ ڈوگ بریسویل اور مائیکل بیٹس نے 1،1 وکٹ حاصل کی۔

اب دونوں ٹیمیں دو ٹی ٹوئنٹی بین الاقوامی مقابلے کھیلیں گی جس کا پہلا معرکہ 11 فروری کو آکلینڈ میں ہوگا۔

اسکور کارڈ کچھ دیر میں ملاحظہ کریں