ڈی ولیئرز نے جنوبی افریقہ کو 1-0 کی برتری دلا دی

1 1,012

بین الاقوامی کرکٹ میں عموماً دکھائی دیتا ہے کہ قیادت کی ذمہ داری کاندھوں پر آتے ہی بلے باز یا گیند باز کی کارکردگی پر اثر انداز ہوتی ہے لیکن جنوبی افریقہ کے ابراہم ڈی ولیئرز پر ایسا کوئی اثر ہوتا دکھائی نہیں دے رہا جنہوں نے نیوزی لینڈ کے خلاف پہلے ایک روزہ بین الاقوامی مقابلے میں ناقابل شکست سنچری جڑ کر اپنی ٹیم کو 6 وکٹوں کی آسان فتح دلا دی۔

ابراہم ڈی ولیئرز کی عمدہ اننگز نے جنوبی افریقہ کو مشکل صورتحال سے نکال کر ایک آسان فتح دلائی (تصویر AP)
ابراہم ڈی ولیئرز کی عمدہ اننگز نے جنوبی افریقہ کو مشکل صورتحال سے نکال کر ایک آسان فتح دلائی (تصویر AP)

ابتدائی دس اوورز میں تین وکٹیں کھو بیٹھنے کے بعد جنوبی افریقہ کو 254 رنز کے ہدف کے تعاقب میں ایک لمحے کے لیے پریشانی کا ضرور سامنا ہوا لیکن ڈی ولیئرز کو ژاں پال دومنی کی صورت میں ایک اچھا ساتھی ملا جنہوں نے چوتھی وکٹ پر 90 رنز کی شراکت داری کے ساتھ ٹیم کو دوبارہ فتح کے راستے پر ڈالا لیکن یہ دراصل ڈی ولیئرز اور فرانکو دو پلیسے کی 129 رنز کی ناقابل شکست پارٹنرشپ تھی جس نے جنوبی افریقہ کو 5 اوورز قبل ہی فتح سے ہمکنار کر دیا۔ دو پلیسے نے 49 گیندوں پر 66 رنز کی برق رفتار اننگز کھیلی اور ایسے لمحے میں نیوزی لینڈ کو میچ پر حاوی نہ ہونے دیا جب صورتحال ففٹی-ففٹی تھی۔

ابتداءً ڈی ولیئرز اور دومنی نے صورتحال کے پیش نظر ٹھنڈے مزاج کے مطابق کھیلا اور بلاوجہ خطرے مول نہ لیے اور اننگز کو بہتر مقام تک پہنچایا لیکن صورتحال نے اس وقت پلٹا کھایا جب دو پلیسے نے کریز سنبھالی۔ انہوں نے دیگر بلے بازوں کے برعکس تیز رفتاری سے کھیلا اور یہی وجہ ہے کہ اننگز اختتامی اوورز تک نہ پہنچ سکی اور مقابلہ تقریباً 6 اوورز قبل ہی اختتام کو پہنچا۔ دو پلیسے نے 40 ویں اوور میں راب نکول کو مسلسل دو گیندوں پر دو چھکے رسید کر کے آخری پاور پلے کو ثمر آور بنا دیا۔ نکول کے 5 اوورز میں پروٹیز بلے بازوں نے 43 رنز سمیٹے۔ جبکہ 44 ویں اوور میں دو پلیسے نے مسلسل تین گیندوں پر ڈوگ بریسویل کو ایک چھکا اور دو چوکےاور اگلے اوور میں ٹم ساؤتھی کو دو چوکے رسید کر کے معاملہ کو جلدہی نمٹا دیا۔

ٹی ٹوئنٹی سیریز میں سنسنی خیز معرکہ آرائی کے بعد کامیابی سمیٹنے والا جنوبی افریقہ بلند حوصلوں کے ساتھ ویلنگٹن کے تاریخی ویسٹ پیک اسٹیڈیم میں اترا جہاں اس کا سامنا مسلسل فتوحات سمیٹنے والی میزبان ٹیم نیوزی لینڈ سے تھا، جس نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا لیکن ابتدائی لمحات میں جنوبی افریقہ کے تیز گیند بازوں کو ملنے والی مدد کے باعث وہ نہ تیز رفتاری سے آغاز کر سکا اور نہ ہی وکٹیں بچا سکا۔ 16 ویں اوور میں جب راب نکول کی صورت میں نیوزی لینڈ کی دوسری وکٹ گری تو اسکور بورڈ پر محض 58 رنز موجود تھے۔ اس موقع پر برینڈن میک کولم اور کین ولیم سن نے اننگز کو درست طریق پر ڈالا اور اسکور میں 79 رنز کا اضافہ کیا۔ اس شراکت داری کے دوران دونوں کھلاڑیوں نے نصف سنچریاں اسکور کیں۔ میک کولم آؤٹ ہونے والے پہلے کھلاڑی تھے جو 67 گیندوں پر 2 چھکوں اور اتنے ہی چوکوں کی مدد سے 56 رنز بنا کر ژاک کیلس کی پہلی وکٹ بنے۔ آخری ٹی ٹوئنٹی میں شکست کا سبب قرار دیے جانے کے باعث دباؤ کا شکار ہونے والے جیسی رائیڈر زیادہ دیر کریز پر نہ رہ سکے اور کیلس کے اگلے اوور میں ایک شارٹ گیند کو کھیلنے کی پاداش میں گریم اسمتھ کو کیچ تھما بیٹھے۔ وہ محض 6 رنز بنا سکے۔

اس کے بعد وقفے وقفے سے وکٹیں گرتی رہیں لیکن رنز بنانے کا سلسلہ برقرار رہا۔ کین ولیم سن 69 گیندوں پر 55 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے تو ایک اچھے مجموعے تک پہنچنے کا تمام تر انحصار لوئر آرڈر پر آ گیا جس نے اسکور میں آخری 9 اوورز میں 59 رنز کا اضافہ کیا۔ جیمز فرینکلن نے 32، اینڈریو ایلس نے 20 اور ناتھن میک کولم نے 15 رنز بنائے۔

مختصر باؤنڈریز کے حامل ویسٹ پیک اسٹیڈیم میں یہ اتنا بڑا مجموعہ نہ تھا تاہم پیس ٹرائیکا ٹم ساؤتھی، ڈوگ بریسویل اور کائل ملز کی اچھی کارکردگی نیوزی لینڈ کو میچ جتوا بھی سکتی تھی اور ابتداء میں ملنے والی وکٹوں نے میچ کو دلچسپ مرحلے میں داخل بھی کیا جب انہی تینوں باؤلرز نے ہاشم آملہ (8 رنز)، گریم اسمتھ (9 رنز) اور ژاک کیلس (13 رنز) کو 35 کے مجموعے پر ٹھکانے لگا دیا۔ لیکن ابراہم ڈی ولیئرز ایک اینڈ سے چٹان کی طرح ڈٹ گئے۔ ژاں پال دومنی اور فرانکو دو پلیسے کے ملنے والے زبردست ساتھ نے جنوبی افریقہ کی پیش قدمی کو برقرار رکھا اور بالآخر وہ 46 ویں اوور میں ہدف کو جا پہنچا۔

یوں جنوبی افریقہ کو 3 ایک روزہ مقابلوں کی سیریز میں 1-0 کی برتری حاصل ہو چکی ہے جبکہ سیریز کا دوسرا معرکہ 29 فروری کو نیپئر میں کھیلا جائے گا۔

ڈی ولیئرز کو کیریئر کی 13 ویں سنچری بنانے پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

نیوزی لینڈ بمقابلہ جنوبی افریقہ

پہلا ایک روزہ بین الاقوامی مقابلہ

25 فروری 2012ء

بمقام: ویسٹ پیک اسٹیڈیم، ویلنگٹن، نیوزی لینڈ

نتیجہ: جنوبی افریقہ 6 وکٹوں سے فتح یاب

میچ کے بہترین کھلاڑی: ابراہم ڈی ولیئرز

سیریز کے بہترین کھلاڑی:

نیوزی لینڈ رنز گیندیں چوکے چھکے
راب نکول ک کیلس ب پیٹرسن 30 58 4 0
مارٹن گپٹل ک ڈی ولیئرز ب سوٹسوبے 7 17 1 0
برینڈن میک کولم ک پیٹرسن ب کیلس 56 67 2 2
کین ولیم سن ک ڈی ولیئرز ب سوٹسوبے 55 69 4 0
جیسی رائیڈر ک اسمتھ ب کیلس 6 12 1 0
جیمز فرینکلن ک آملہ ب مورنے مورکل 32 37 2 0
اینڈریو ایلس ب اسٹین 20 19 2 0
ناتھن میک کولم ب مورنے مورکل 15 15 0 1
ڈوگ بریسویل اسٹمپ ڈی ولیئرز ب پیٹرسن 0 3 0 0
کائل ملز ناٹ آؤٹ 4 5 0 0
ٹم ساؤتھی ناٹ آؤٹ 4 1 1 0
فاضل رنز ب 4، ل ب 10، و 7، ن ب 3 24
مجموعہ 50 اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 253

 

جنوبی افریقہ (گیند بازی) اوورز میڈن رنز وکٹیں
لونوابو سوٹسوبے 10 1 41 2
مورنے مورکل 9 0 49 2
ڈیل اسٹین 9 0 37 1
رابن پیٹرسن 10 1 45 2
ژاں پال دومنی 5 0 22 0
ژاک کیلس 7 0 45 2

 

جنوبی افریقہہدف: 254 رنز رنز گیندیں چوکے چھکے
ہاشم آملہ ب ساؤتھی 8 10 1 0
گریم اسمتھ ک رائیڈر ب ملز 9 16 1 0
ژاک کیلس ک ولیم سن ب بریسویل 13 17 2 0
ژاں پال دومنی ک و ب نکول 46 74 2 0
ابراہم ڈی ولیئرز ناٹ آؤٹ 106 106 3 4
فرانکو دو پلیسے ناٹ آؤٹ 66 49 9 1
فاضل رنز ل ب 1، و 5 6
مجموعہ 45.2 اوورز میں 4 وکٹوں کے نقصان پر 254

 

نیوزی لینڈ (گیند بازی) اوورز میڈن رنز وکٹیں
کائل ملز 7 0 27 1
ٹم ساؤتھی 10 0 64 1
ڈوگ بریسویل 10 1 61 1
ناتھن میک کولم 7 0 25 0
راب نکول 5 0 43 1
اینڈریو ایلس 5 0 26 0
جیمز فرینکلن 1 0 5 0
کین ولیم سن 0.2 0 2 0