پاکستان نے نیوزی لینڈ کی شکستوں کا سلسلہ توڑ دیا

5 1,072

پاکستان اور نیوزی لینڈ کے مابین 6 ایک روزہ مقابلوں کا پہلا میچ ویلگنٹن میں کھیلا گیا جسے نیوزی لینڈ نے شاندار بالنگ کارکردگی کے باعث جیت لیا۔ یہ نیوزی لینڈ کی مسلسل 11 ایک روزہ مقابلوں میں شکست کے بعد پہلی فتح ہے۔ میچ کے دوران پاکستانی بلے بازوں کی جلد بازی سے ایسا محسوس ہوتا تھا کہ وہ 50 اوورز پر مشتمل ایک روزہ مقابلے کو ٹی ٹونٹی سمجھ رہے ہیں۔ نیوزی لینڈ گیند بازوں کی نپی تلی بالنگ کے ساتھ پاکستانی بلے بازوں کی خراب ٹائمنگ، غلط شارٹس کا انتخاب اور غیر ذمہ دارانہ بلے بازی نے نیوزی لینڈ کو سیریز میں 1-0 کی برتری دلادی۔

میچ میں 5 کھلاڑی آوٹ کرنے والے ٹم ساوتھی (© اے ایف پی)

میچ سے قبل ٹاس پاکستانی کپتان شاہد خان آفریدی نے جیتا اور پہلے بلے بازی کرنے کو ترجیح دی۔ پاکستان کی جانب سے اننگ کا آغاز کامران اکمل اور محمد حفیظ نے کیا۔ کامران اکمل نے پہلے ہی اوور میں جیمز فرینکلن کو چوکا لگا کر پرجوش طریقہ سے آغاز کیا۔ لیکن یہ جوش اس وقت ماند پڑگیا جب 7 کے مجموعی اسکور پر محمد حفیظ بغیر کوئی رن بنائے ٹم ساوتھی کے ہاتھون پویلین لوٹ گئے۔ ساوتھی نے اسی پر بس نہیں کیا بلکہ 22 کے مجموعی اسکور پر دوسرے اوپنر کامران اکمل اور 29 کے مجموعی اسکور پر اسد شفیق کو پویلین کی راہ دکھائی۔ کامران اکمل 8 اور اسد شفیق 4 رنز بنا سکے۔ اس موقع پر ٹیسٹ کرکٹ میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے مصباح الحق اور یونس خان نے اسکور کو آگے بڑھایا تاہم یونس خان 57 کے مجموعی اسکور پر 24 رنز بنا کر ہمیش برنیٹ کی گیند پر کاٹ بی ہائینڈ ہوگئے۔ اگلی ہی گیند پر برنیٹ نے عمر اکمل کو بھی بغیر کوئی رن بنائے پویلین چلتا کیا۔ اس کے بعد کپتان شاہد آفریدی مصباح کا ساتھ دینے کریز پر پہنچے اور اپنے روایتی انداز میں بیٹنگ کا آغاز کیا۔ تین رنز کے انفرادی اسکور پر آفریدی کو ایک موقع ملا جب وہ وٹوری کی گیند پر آوٹ ہونے سے بال بال بچے لیکن عادت سے مجبور آفریدی ایک بار پھر خراب شاٹ کھیلا اور یوں ساوتھی نے بریڈم میکولم کی مدد سے انہیں 15 رنز تک محدود کردیا۔ یہ بریڈم میکولم کا 200واں کیچ تھا۔ کپتان کے بعد عبدالرزاق نے میدان میں قدم رکھا لیکن انہیں بھی نیوزیلینڈ کے بالرز نے قدم جمانے کا موقع نہیں دیا۔ 96 کے مجموعی اسکور پر پاکستان کو ساتواں اور آٹھواں نقصان اس وقت اٹھانا پڑا جب جیکب اورم نے عبدالرزاق اور عبدالرحمن کو دو مسلسل گیندوں پر کاٹ بی ہائینڈ کرادیا۔ یوں تمام تر ذمہ داری مصباح الحق کے کاندھوں پر آگئی۔ تاہم دیگر بلے بازوں کی طرح نئے آنے والے بلے باز سہیل تنویر بھی صرف 10 رنز اضافے کے بعد آوٹ ہونے والے کھلاڑیوں کے قافلے سے جا ملے۔ ساتھیوں کے تیزی سے بچھڑنے کا صدمہ مصباح سے برداشت نہ ہوسکا۔ وہ 50 رنز بنانے اور اچھی پوزیشن میں ہونے کے باوجود وکٹیں چھوڑ کر شاٹ کھیلنے گئے جسے ساوتھی نے بروقت بھانپ کر انہیں کلین بولڈ کردیا۔ یوں ساوتھی کی پانچ وکٹیں مکمل ہونے کے ساتھ پاکستانی اننگ کا صرف 124 رنز پر خاتمہ ہوگیا۔ آخری بچ جانے والے بلے باز شعیب اختر تھے جو ایک رن بنا کر ناٹ آوٹ رہے۔

بلیک کیپس نے 125 رنز کے آسان ہدف کا تعاقب انتہائی جارحانہ انداز میں کیا۔ ایسا محسوس ہوتا تھا کہ وہ ماضی کی تمام شکستوں کا بدلہ پاکستان ہی سے لینا چاہتے ہیں۔ مارٹن گپٹل اور جیسی رائڈر نے پاکستانی بالرز کو آڑے ہاتھوں لیا اور ہر بالر سے بہت ہی بے رحمانہ سلوک کیا۔ شعیب اختر اور سہیل تنویر شروعات میں درست لائن اور لینتھ سے بالنگ کرتے نظر آئے لیکن لیکن نیوزی لینڈ کے بلے بازوں نے جلد ہی ان کی گیندوں کو باونڈری سے باہر پھینکا شروع کردیا۔ اس جارحانہ انداز سے پاکستانی بالرز بوکھلا گئے۔ نیوزی لینڈ بالرز پچ اور بالنگ کی رفتار سے مدد حاصل کر کے جس طرح سوئنگ اور سیم کا استعمال کرتے رہے وہ پاکستانی بالرز حاصل نہ کرسکے۔ کوئی بھی پاکستانی گیند باز وکٹ کا حصول تو دور کی بات رنز کے بھاو کو نہ روک سکے۔ نیوزی لینڈ کی واحد گرنے والی وکٹ 88 کے مجموعی اسکور پر گری جب جیسی رائڈر سہیل تنویر کی گیند پر اونچا شاٹ کھیلتے ہوئے باونڈری لائن پر موجود اسد شفیق کو کیچ دے بیٹھے۔ آوٹ ہونے سے قبل انہوں نے 55 رنز کی شاندار اننگ کھیلی جس میں 6 چوکے اور 2 بلند و بالا چھکے شامل تھے۔ اس کے بعد آنے والے بلے باز روز ٹیلر نے اوپنر گپٹل کے ہمراہ 18ویں اوور میں نیوزی لینڈ کو فتح سے ہمکنار کردیا۔ گپٹل 40 جبکہ روز ٹیلر نے 23 رنز بنا کر ناٹ آوٹ رہے۔

میچ کے اختتام پر ٹم ساوتھی کو 9.3 اوورز میں 33 رنز کے عوض 5 وکٹیں حاصل کرنے پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔ پاکستانی بلے بازوں خصوصاً کپتان شاہد آفریدی کا غیر ذمہ دارانہ انداز مستقبل میں پاکستانی ٹیم کے لیے شدید مشکلات کا باعث بن سکتا ہے۔ پاکستان کے خلاف بلیک کیپس کی شاندار فتح ایک جانب نیوزی لینڈ کے کپتان ڈینیل وٹوری کی قیادت کو تقویت پہنچائی گی تو دوسری جانب پاکستانی کپتان شاہد آفریدی کو قائدانہ مقام سے دور ہونے کا باعث بھی بن سکتی ہے۔

دونوں ٹیموں کے مابین دوسرا ایک روزہ مقابلہ آئندہ بدھ 26 جنوری کو کوئنز ٹائم میں کھیلا جائے گا۔