کیون پیٹرسن عالمی کپ سے باہر، مورگن طلب

2 1,052

جنوبی افریقہ کے خلاف یادگار فتح کے بعد انگلستان کی عالمی کپ 2011ء کی مہم کو شدید دھچکا پہنچا ہے کیونکہ اہم ترین بلے باز کیون پیٹرسن طبی مسائل کے باعث عالمی کپ سے باہر ہو گئے ہیں۔

کیون پیٹرسن

کیون پیٹرسن گزشتہ چند ہفتوں سے ہرنیا کی تکلیف میں مبتلا تھے اور جنوبی افریقہ کے خلاف میچ میں باؤلنگ کے بعد انہیں تکلیف محسوس ہوئی جس پر انہیں فوری آپریشن کے لیے وطن واپس بھیجا جا رہا ہے۔ اب وہ عالمی کپ اور اس کے بعد ہونے والی انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) نہیں کھیل پائیں گے۔

انگلش ٹیم کے ترجمان نے کہا ہے کہ انگلینڈ نے بین الاقوامی کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کی ٹیکنیکل کمیٹی سے رابطہ کیا ہے کہ وہ پیٹرسن کے متبادل کے طور پر ایون مورگن کو ٹیم میں شامل کرنا چاہتے ہیں۔

پیر کی صبح کیون پیٹرسن نے اپنے ٹویٹر پیج پر یہ پیغام دیا " I fly home tonight. Out of the WC & IPL.. Absolutely devastated!!"۔

پیٹرسن ہرنیا کے آپریشن کے بعد تقریبا چھ ہفتوں کے لیے کرکٹ نہیں کھیل پائیں گے جس کا مطلب ہے کہ وہ آئی پی ایل میں دکن چارجرز کی نمائندگی نہیں کر پائیں گے تاہم سری لنکا کے خلاف ہوم سیریز کے لیے دستیاب ہو سکتے ہیں۔ سری لنکا اور انگلستان کے مابین پہلا ٹیسٹ 26 مئی کو کارڈف میں کھیلا جائے گا۔

درحقیقت پیٹرسن کا یہ مرض دورۂ آسٹریلیا سے واپسی پر ہی تشخیص ہو گیا تھا اور گزشتہ سنیچر کو ہی ذرائع ابلاغ میں اس کا انکشاف ہوا۔ پیٹرسن نے سنیچر کو جاری کردہ بیان میں کہا تھا کہ میں انتہائی مایوس ہوں کہ میں ہرنیا کا شکار ہو گیا ہوں لیکن میں اب تک کسی نہ کسی طرح عالمی کپ میں اس مسئلے پر قابو پتا رہا ہوں اور ٹیم کے طبی عملے کی رہنمائی میں اپنا کھیل جاری رکھوں گا۔

گو کہ صرف بلے بازی سے ان کی تکلیف میں اضافہ نہیں ہو رہا تھا لیکن جنوبی افریقہ کے خلاف چنئی کی اسپنرز کے لیے مددگار پچ پر ان کی آف اسپن کافائدہ اٹھانے کی کوشش انگلستان کو مہنگی پڑ گئی ہے۔ اس میچ میں پیٹرسن نے 6 اوورز کرائے جس کے نتیجے میں انہیں میچ کے بعد تکلیف محسوس ہوئی۔ اور اب وہ وطن واپسی کی راہ لے رہے ہیں۔

عالمی کپ میں پیٹرسن کو اوپنر کے طور پر استعمال کیا گیا جس میں وہ اچھی فارم میں دکھائی دیے۔ ابتدائی تین میچز میں انہوں نے بالترتیب 39، 31 اور 59 رنز بنائے البتہ جنوبی افریقہ کے خلاف آخری میچ میں وہ محض 2 رنز بنا سکے۔

فی الوقت پیٹرسن کی موجودگی میں روی بوپارا کپتان اینڈریو اسٹراس کے ساتھ اوپننگ کی ذمہ داری نبھائیں گے۔