[انٹرویوز] اعجاز احمد کوچنگ کی ذمہ داری لینے کے خواہشمند

1 1,052

پاکستان کرکٹ ایشیا کپ اور ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں شکست کے بعد اب تنظیم نو کے مراحل سے گزر رہی ہے اور اگست میں سری لنکا کے خلاف سیریز تک یہ عمل جاری رہے گا۔ اس پورے سلسلے کا سب سے اہم مرحلہ کوچنگ عملے کی تقرری ہے کیونکہ ڈیو واٹمور اور جولین فاؤنٹین کی جگہ عبوری طور پر ہیڈ اور فیلڈنگ کوچ بنائے گئے معین خان اور شعیب محمد کا عہد ختم ہوچکا ہے اور اب درون خانہ ان اہم ترین تقرریوں کے لیے خاصی چہل پہل مچی ہوئی ہے۔

اعجاز احمد ماضی میں قومی ٹیم کے ساتھ بیٹنگ اور فیلڈنگ کوچ کی ذمہ داری نبھا چکے ہیں (تصویر: AP)
اعجاز احمد ماضی میں قومی ٹیم کے ساتھ بیٹنگ اور فیلڈنگ کوچ کی ذمہ داری نبھا چکے ہیں (تصویر: AP)

ماضی میں پاکستان کی جانب سے ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے اور بعد ازاں بیٹنگ اور فیلڈنگ کوچ کی ذمہ داریاں نبھانے والے اعجاز احمد بھی ان امیدواروں میں شامل ہیں جن کی کوچنگ عملے میں شمولیت قومی کرکٹ میں موضوع گفتگو بنی ہوئی ہے۔

اس سلسلے میں کرک نامہ نے اعجاز احمد سے خصوصی گفتگو کی جس میں ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کرکٹ کے لیے کام کرنے میں انہیں ہمیشہ بہت دلچسپی رہی ہے کیونکہ اسی نے انہیں اتنی عزت دی۔ اس لیے اگر انہیں کوئی ذمہ داری دی جاتی ہے تو وہ اسے بہ احسن و خوبی انجام دینے کی کوشش کریں گے۔

60 ٹیسٹ اور 250 ایک روزہ بین الاقوامی مقابلے کھیلنے والے اعجاز احمد نے کہا کہ قومی کرکٹ ٹیم میں موجود بیشتر کھلاڑی نیشنل کرکٹ اکیڈمی سے ہو کر آئے ہیں اور میں اکیڈمی میں ان کے ساتھ خاصا کام کرچکا ہوں اس لیے ان کھلاڑیوں کے ساتھ ذہنی ہم آہنگی بھی ہے اور تال میل بھی بنا ہوا ہے۔ اس لیے اگر پی سی بی مجھے ذمہ داری سونپتا ہے تو میں اس کے لیے بالکل تیار ہوں۔

اپنے حوالے سے ذرائع ابلاغ میں سامنے آنے والی خبروں پر سابق ٹیسٹ کھلاڑی نے کہا کہ ایک مخصوص طبقہ میرے خلاف جھوٹی خبریں پھیلاتا رہتا ہے۔ کبھی میرے لٹنے کی خبر اس وقت چلائی جاتی ہے جب میں ملک میں ہی نہیں ہوتا اور ایک دو روز قبل بینک ڈیفالٹر ہونے کی خبر چلائی گئی، جو من گھڑت اور جھوٹ پر مبنی ہے۔ میں نے اس سلسلے میں بینک سے رابطہ کرکے جواب طلبی کی تو عملے نے واضح طور کہا کہ دیوالیہ ہونے کی کوئی خبر جاری نہیں کی گئی بلکہ ان کے پاس میرا ریکارڈ بالکل درست ہے۔ اعجاز احمد نے کہا کہ میرے خلاف یہ پروپیگنڈہ کرنے کا مقصد شاید مجھے متنازع بنانا ہے۔

پاکستان کے نئے کوچنگ عملے کا اعلان رواں ماہ کے اواخر یا اگلے ماہ کے اوائل میں متوقع ہے۔