سیموئلز کی آل راؤنڈ کارکردگی، ویسٹ انڈیز نے پہلا معرکہ سر کرلیا

2 1,040

تنخواہوں کے معاملے پر بورڈ کے ساتھ تنازع اور سیریز کے آغاز سے پہلے بھارت 'اے' کے ہاتھوں دو مقابلوں میں شکست کے بعد وہم و گمان میں بھی نہیں تھا کہ ویسٹ انڈیز ایک روزہ سیریز کے پہلے مقابلے میں بھارت کو 124 رنز سے شکست دے گا۔ لیکن مارلون سیموئلز کی سنچری اور دو وکٹوں پر مشتمل آل راؤنڈ کارکردگی اور بھارت کے بلے بازوں کی ناکامی نے یہ ممکن بنا دیا اور ویسٹ انڈیز نے کوچی میں ہونے والے سیریز کے پہلے ایک روزہ مقابلے میں عالمی چیمپئن کو بدترین شکست دی ہے۔

سیموئلز نے 7 مہینے بعد پہلا ون ڈے کھیلا اور سنچری کے ساتھ دو وکٹیں بھی حاصل کیں (تصویر: BCCI)
سیموئلز نے 7 مہینے بعد پہلا ون ڈے کھیلا اور سنچری کے ساتھ دو وکٹیں بھی حاصل کیں (تصویر: BCCI)

بھارت نے اپنے ساحلی شہر کوچی کے نہرو اسٹیڈیم میں کھیلے گئے مقابلے میں ٹاس جیت کر پہلے باؤلنگ کو منتخب کیا لیکن آٹھویں اوور میں ڈیوین براوو کی وکٹ لینے کے علاوہ ان کے گیندبازوں کی ایک نہ چلی۔ کپتان براوو آج اوپنر کی حیثیت سے میدان میں اترے اور 24 گیندوں پر 17 رنز بنانے کے بعد محمد شامی کی وکٹ بنے۔ اس کے بعد ڈیوین اسمتھ اور ڈیرن براوو نے دوسری وکٹ پر 64 رنز کا اضافہ کیا جب اسمتھ نصف سنچری سے صرف چار رنز کے فاصلے پر رویندر جدیجا کے ہاتھوں بولڈ ہوگئے، اس مقام پر مارلون سیموئلز میدان میں اترے۔ یہ گزشتہ سات ماہ میں ان کا پہلا ایک روزہ مقابلہ تھا۔ کچھ دیر بعد ڈیرن براوو کی 28 رنز کی اننگز امیت مشرا کے ہاتھوں اپنے اختتام کو پہنچی۔ 23ویں اوور میں 120 رنز مناسب مجموعہ تھا لیکن ویسٹ انڈیز کو ایک بڑی شراکت داری کی جبکہ بھارت کو اسپن گیندبازوں کے ذریعے میچ پر گرفت مضبوط کرنے کی ضرورت تھی۔

لیکن رامدین کی عمدہ فارم اور سیموئلز کی یادگار باری نے بھارتی اسپنرز کی ایک نہ چلنے دی۔ دونوں نے چوتھی وکٹ پر 139 گیندوں پر 165 رنز کی ریکارڈ رفاقت قائم کی جس میں رامدین کا حصہ 59 گیندوں پر 61 رنز کا تھا۔ جیسے جیسے دونوں بلے باز اپنے کھیل کی رفتار تیز کرتے رہے، بھارتی گیندباز اپنی لائن بھولتے چلے گئے۔ پاور پلے میں دونوں بلےبازوں نے 52 رنز سمیٹے جس میں 40 ویں اوور میں رویندر جدیجا کے اوور سے ملنے والے 10 فاضل رنز بھی شامل تھے جو بڑی وائیڈ گیندیں پھینک کر دیے۔ اسی مقام پر ظاہر ہوگیا تھا کہ آگے کیرون پولارڈ، آندرے رسل اور ڈیرن سیمی کی موجودگی کی وجہ سے ویسٹ انڈیز باآسانی 300 رںزکا ہندسہ عبورکرے گا۔ رامدین 46 ویں اوورمیں محمد شامی کی دوسری وکٹ بنے۔ ان کی 61 رنز کی اننگز میں دو چھکے اور 5 چوکے شامل تھے۔ پولارڈ اور رسل شامی کے سامنے مزاحمت نہ کرسکے اور ایک ہی اوور میں وکٹیں دے کر چلتے بنے۔ البتہ سیمی کے 6 گیندوں پر 10 رنز ضرور اننگز میں شامل رہے۔ سیموئلز 116 گیندوں پر 4 چھکوں اور 11 چوکوں کی مدد سے 126 رنز کے ساتھ ناقابل شکست میدان سے لوٹے۔ اس باری میں امیت مشرا کو ایک ہی اوور میں رسید کیےگئے دو شاندار چھکے بھی شامل ہیں۔

بھارتی گیندبازوں میں صرف شامی 4 وکٹوں کے ساتھ قابل ذکر رہے لیکن انہوں نے بھی 9 اوورز میں 66 رنز دیے جبکہ امیت مشرا کو 10 اوورز میں 72 رنز کی مار سہنا پڑی۔ جدیجا نے 10 اوورز میں 58 اور موہیت شرما نے 9 اوورز میں 61 رنز دیے۔ سب سے سستے باؤلر بھوونیشور کمار رہے جنہوں نے 10 اوورز میں صرف 38 رنز دیے لیکن انہیں وکٹ کوئی نہ ملی۔

322 رنز کے ہدف کے حصول کے لیے بھارت کا آغاز اچھا تھا۔ لیکن شیکھر دھاون اور اجنکیا راہانے کی 49 رنز کی شراکت داری کا خاتمہ بڑے مایوس کن انداز میں ہوا۔ راہانے دوسرا رن لینے کے لیے دوڑ پڑے جبکہ شیکھر نے ان کی پکار پر لبیک نہ کہا، نتیجہ یہ نکلا کہ دونوں بلے باز ایک ہی اینڈ پر پہنچ گئے۔ راہانے 24 رنز بنانے کے بعد میدان سے واپس آئے اور پھر بھارت پر برائی آ گئی۔ اگلے ہی اوور میں جیروم ٹیلر نے ویراٹ کوہلی سلپ میں کیچ دے کر چلتے بنے۔ ابھی بھارت اس دھچکے سے سنبھلا ہی نہیں تھا کہ آندرے رسل نے امباتی رایوڈو کو غیر ضروری جارح مزاجی کی سزا دی۔ باہر نکل کر گیند کو مڈ آن سے اوپر پھینکنے کی کوشش ناکام ہوئی اور سلیمان بین نے کیچ تھام کر ان کی اننگز 13 رنز پر ہی ختم کردی۔ لیکن بھارت کو کاری ضرب اگلے اوور میں کپتان ڈیوین براوو نے لگائی جنہوں نے ان فارم سریش رینا کو صفر پر بولڈ کیا۔

حالیہ چیمپئنز لیگ ٹی ٹوئنٹی کے فائنل میں ناقابل شکست سنچری بنانے والے رینا اپنے چنئی سپر کنگز کے ساتھی براوو کی گیند کو ڈرائیو کرنا چاہ رہے تھے لیکن ناکام رہے اور گیند بلےکا اندرونی کنارہ لیتی ہوئی آف اسٹمپ کو لٹا گئی۔

83 رنز پر چار وکٹیں گرنے کے بعد اب ویسٹ انڈیز کو روکنے والا کون تھا؟ ان کے باؤلرز کے حوصلے بڑھ گئے تھے اور بھارت لوئر مڈل آرڈر میں مہندر سنگھ دھونی اور رویندر جدیجا کی موجودگی کے باوجود کوئی قابل ذکر کارکردگی نہ دکھا سکا۔ دھونی صرف 8 رنز بنانے کے ڈیرن سیمی کی یارکر پر کلین بولڈ ہوئے جبکہ شیکھر دھاون 68 رنز بنانے کے بعد مارلون سیموئلز کی گیند پر وکٹ دے گئے۔ انہوں نے 92 گیندیں کھیلیں، جو ہدف کومدنظر رکھتے ہوئے ہرگز ایک اچھی اننگز نہیں کہلائی جا سکتی۔ 155 رنز تک پہنچتے پہنچتے بھارت اپنی 9 وکٹوں سے محروم ہوچکا تھا جس کے بعد رویندر جدیجا نے آخری وکٹ پر محمد شامی کے ساتھ مل کر 42 رنز کا اضافہ کیا اور شکست کے مارجن کو کم کیا۔ جدیجا 36 گیندوں پر 33 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہے جبکہ شامی نے 19 رنز بنائے۔

ویسٹ انڈیز کی جانب سے روی رامپال، ڈیوین براوو اور مارلون سیموئلز نے دو، دو وکٹیں حاصل کیں جبکہ ایک، ایک کھلاڑی کو جیروم ٹیلر، آندرے رسل اور ڈیرن سیمی نے آؤٹ کیا۔

سیموئلز کو شاندار آل راؤنڈ کارکردگی پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

پانچ ون ڈے مقابلوں کی سیریز کا اگلا میچ 11 اکتوبر کو دہلی میں کھیلا جائے گا جبکہ سیریز 20 اکتوبر تک جاری رہے گی۔