ایک روزہ سیریز؛ بھارتی دستے میں ڈریوڈ کی واپسی، ہربھجن اور یووراج باہر

1 1,131

انگلستان کے دورے پر موجود بھارتی ٹیم کو فٹنس مسائل اور کھلاڑیوں کی غیر تسلی بخش کارکردگی کے باعث مسلسل دو ٹیسٹ مقابلوں میں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے جس کے بعد بھارتی سلیکشن کمیٹی کے سامنے سب سے بڑا امتحان انگلستان کے خلاف ایک روزہ اور ٹی ٹوئنٹی مقابلوں کے لیے بالکل فٹ ٹیم کی تیاری کرنا تھا. اس تیاری کے دوران سلیکشن کمیٹی نے متعدد حیرت انگیز فیصلے بھی کیے جن میں راہول ڈریوڈ کے علاوہ نیم صحت یاب ظہیر خان، گوتم گمبھیر اور وریندر سہواگ کی شمولیت اور مکمل فٹ سری سانتھ اور اشیش نہرا کو نظر انداز کیا جانا بھی شامل ہیں.

راہول ڈریوڈ دو سال بعد ایک روزہ بین الاقوامی مقابلوں میں بھارتی کی نمائندگی کر سکیں گے

دنیائے کرکٹ میں 'دیوار' (The Wall) کے نام سے پہچانے جانے والے بلے باز راہول ڈریوڈ کو دو سال کے طویل عرصے بعد ایک روزہ مقابلوں میں بھارتی ٹیم کی نمائندگی کے لیے دستے میں شامل کرلیا گیا ہے. 339 ایک روزہ بین الاقوامی مقابلوں میں 39.43 کی اوسط سے 10 ہزار 765 رنز بنانے والے راہول ڈریوڈ نے آخری بار 2009ء میں بھارت کی نمائندگی کی تھی. 38 سالہ راہول ڈریوڈ کو گزشتہ دہائی میں بھارتی مڈل آرڈر بیٹنگ کا لازمی جزو سمجھا جاتا تھا.

انہیں 2007ء میں آسٹریلیا کے خلاف ناقص کارکردگی کے بعد ٹیم سے باہر کردیا گیا تھا جس کے بعد 2009ء میں انہیں ایک بار پھر ٹیم میں واپسی کا موقع ملا تاہم آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی میں غیر متاثر کن کارکردگی ایک بار پھر ان کی بے دخلی کی وجہ بنی. پھر راہول ڈریوڈ صرف ٹیسٹ کرکٹ تک محدود ہوگئے اور انگلستان کے خلاف گزشتہ دو ٹیسٹ مقابلوں میں بہتر بلے بازی سے متاثر ہوکر بھارتی سلیکشن کمیٹی نے انہیں ایک بار پھر ایک روزہ بین الاقوامی مقابلوں میں آزمانے کا فیصلہ کیا ہے.

سنگھوں کی جوڑی انگلستان کے خلاف ایک روزہ بین الاقوامی مقابلوں میں بھارت کی نمائندگی نہیں کرسکے گی۔

دوسری جانب ہربھجن سنگھ اور یووراج سنگھ کو درپیش فٹنس مسائل کے بعد انگلستان کے خلاف ایک روزہ سیریز اور ٹی ٹوئنٹی مقابلوں میں نہ کھلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے. سنگھوں کی مذکورہ جوڑی عالمی کپ کے بعد سے متاثر کن کارکردگی کا مظاہرہ کرنے میں ناکام رہی ہے. ہربھجن سنگھ ویسٹ انڈیز اور پھر انگلستان کے دورے میں بھی خاطر خواہ کارکردگی نہ دکھا سکے اور گزشتہ چار ایک روزہ مقابلوں میں صرف 6 وکٹیں ہی حاصل کرسکے. دوسری طرف عالمی کپ 2011ء کے بہترین کھلاڑی قرار پانے والے یووراج سنگھ بھی انگلی میں فریکچر ہوجانے کے باعث مزید ایک ماہ تک میدان میں نہیں آسکیں گے. گو کہ بظاہر ان دونوں کی انجری بہت زیادہ سنجیدہ نوعیت کی نہیں ہے اور 3 ستمبر سے شروع ہونے والی ایک روزہ سیریز تک دونوں کھلاڑی فٹ ہو سکتے ہیں اس لیے ان کی ٹیم سے بے دخلی کی اصل وجہ ان کی ناقص کارکردگی ہی لگتی ہے۔

دوسری جانب ظہیر خان اور وریندر سہواگ کی فٹنس پر اٹھائے جانے والے سوالات کے باوجود بھارتی سلیکشن کمیٹی نے ایک بار پھر انہیں ایک روزہ اور ٹی ٹوئنٹی بین الاقوامی مقابلوں کے لیے دستے میں شامل کرلیا ہے. تیز گیند باز سری سانتھ اور اشیش نہرا کو نظر انداز کردیا گیا ہے جبکہ دونوں مکمل طور پر فٹ ہیں. پارتھیو پٹیل کو بطور متبادل وکٹ کیپر دستے میں شامل رکھا گیا ہے تاہم نوجوان کھلاڑی منوج تیواری، شیکھر دھاون اور ایس بدری ناتھ کے علاوہ آل راؤنڈر یوسف پٹھان بھی اس دستے کا حصہ نہیں ہیں.

عالمی کپ جیتنے کے بعد ایک روزہ بین الاقوامی مقابلوں میں بھارت کا پہلا کٹھن امتحان رواں ماہ کے اختتام پر آیا چاہتا ہے جس میں عالمی چیمپیئن کو انگلستان کے خلاف واحد ٹی ٹوئنٹی اور 5 ایک روزہ بین الاقوامی میچز میں ٹکرانا ہے.

اس سیریز کے لیے اعلان کردہ 16 رکنی بھارتی دستہ ان کھلاڑیوں پر مشتمل ہے (بلحاظ حروف تہجی):

امیت مشرا، ایشانت شرما، پارتھیو پٹیل، پروین کمار، راہول ڈریوڈ، روہیت شرما، روی چندر آشون، سچن ٹنڈولکر، سریش رائنا، ظہیر خان، گوتم گھمبیر، مناف پٹیل، مہندر سنگھ دھونی (کپتان)، ویرات کوہلی، وریندر سہواگ اور ونے کمار.