لاہور ایگلز کوئٹہ بیئرز کو روندتے ہوئے سیمی فائنل میں پہنچ گئی

1 1,040

فیصل بینک ٹی ٹوئنٹی 2011ء گروپ اے میں شامل لاہور ایگلز نے اپنے تمام مقابلوں میں فتح حاصل کر کے سیمی فائنل میں جگہ یقینی بنالی. کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں لاہور ایگلز کا کوئٹہ بیئرز کے خلاف آخری گروپ میچ یک طرفہ ثابت ہوا. ایگلز نے گزشتہ دو دنوں کی کارکردگی دہراتے ہوئے اس میچ میں حریف ٹیم کو 9 وکٹ سے شکست دے دی. اس سے قبل لاہور ایگلز نے کراچی زیبراز اور ایبٹ آباد فیلکنز کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد مات دی تھی.

لاہور ایگلز
لاہور ایگلز کے اوپنر عمران فرحت کا جارحانہ انداز۔ انہیں میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا (تصویر: پی سی بی)

ناتجربکار کھلاڑیوں پر مشتمل کوئٹہ بیئرز کی ٹیم ایگلز کے مقابلے میں بھی کوئی خاطر خواہ کارکردگی دکھانے میں ناکام رہی. بلکہ یہ کہنا زیادہ بہتر ہوگا کہ ان کے لیے یہ پورا ٹورنامنٹ ہی ناکامیوں سے بھرا رہا. اپنے تینوں گروپ مقابلوں میں وہ شائقین کو متاثر کرنے میں ناکام رہے اور دیگر تمام ٹیموں کا پلڑا بیئرز کے مقابلے میں بھاری رہا.

لاہور ایگلز کی سابقہ کارکردگی دیکھتے ہوئے فتح کے لیے درکار 126 رنز کا ہدف کچھ زیادہ محسوس نہیں ہوتا تھا نیز کوئٹہ کی بالنگ لائن بھی اپنے اسکور کا دفعہ کرنے کے لیے ناکافی تجربے اور صلاحیتوں کی حامل تھی. یہی وجہ ہے کہ ایگلز کے اوپنرز خصوصاَ عمران فرحت نے ابتداء ہی سے جارحانہ انداز اپنایا اور کپتان توفیق عمر کے ہمراہ پاور پلے کا بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے ایگلز کے 50 رنز 5.1 اوورز ہی میں بنا ڈالے. عمران فرحت نے اپنی نصف سنچری صرف 33 گیندوں پر 1 چھکے اور 6 چوکوں کی مدد مکمل کی. 85 کے مجموعہ پر عمران رخصت ہوئے تو ان کی جگہ اظہر علی نے سنبھال لی اور 17 ویں اوور میں ہدف کے حصول تک اپنے کپتان کا بھرپور ساتھ دیا. لاہور کی جانب سے توفیق عمر نے بھی ناقابل شکست نصف سنچری اسکور کی.

قبل ازیں کوئٹہ بیئرز کے قائد بسم اللہ خان نے ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کرنے کا فیصلہ تو کرلیا، لیکن ان کے بلے باز اپنے قائد کے فیصلے کو درست ثابت نہ کرسکے. حقیقت تو یہ ہے کہ خود بسم اللہ خان کی قیادت اور کارکردگی بھی تسلی بخش نہیں کہی جاسکتی. کوئٹہ کے بلے باز ایگلز کے حملوں کی تاب نہ لا سکے اور وقفے وقفے سے پویلین کا راستہ ناپتے نظر آئے. کوئٹہ کی جانب سے میر واعظ اور عابد علی بالترتیب 30 اور 22 رنز بنا کر بہترین اسکورر رہے. دونوں کے درمیان چوتھی وکٹ میں 47 رنز کی شراکت نے کوئٹہ کے لیے بڑے اسکور کی راہ ہموار کی تاہم دیگر کھلاڑیوں کی ناقص کارکردگی کے باعث یہ خواب شرمندہ تعبیر نہ ہوسکا. اننگ کے آخری لمحات میں بیئرز کے سعید خان نے 1 چھکے اور 3 چوکوں کی مدد سے 13 گیندوں پر 26 رنز بنا کر اسکور کو 125 تک پہنچا دیا.

لاہور ایگلز کے تجربکار بلے باز عمران فرحت کو برق رفتار اننگ کھیلنے پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا. ایگلز کی جانب سے جنید ضیا، سعد نسیم اور مصطفی اقبال نے دو، دو بیئرز شکار کیئے جبکہ کوئٹہ کی طرف سے عابد علی کامیاب گیند باز رہے جنہوں نے ایگلز کی واحد گرنے والی وکٹ حاصل کی.

گروپ اے کی بہترین ٹیم لاہور ایگلز اپنا اگلا مقابلہ گروپ سی کی بہترین ٹیم کے خلاف یکم اکتوبر کو اسی میدان پر کھیلے گی. گروپ سی کی بہترین ٹیم کا فیصلہ بھی آج رات لاہور لائنز اور سیالکوٹ اسٹالینز کی فیورٹ ٹیموں کے درمیان میچ سے ہوگا. مذکورہ میچ میں فتح حاصل کرنے والی ٹیم سیمی فائنل میں لاہور ایگلز سے مدمقابل ہوگی.