’چوروں کو پڑ گئے مور‘ دنیش رام دین کی سنچری اور جشن کا متنازع انداز

2 1,040

’چوروں کو پڑ گئے مور‘ والا محاورہ تو آپ میں سے بیشتر افراد نے سنا ہوگا، کچھ ایسا ہی انگلستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان سیریز کا تیسرے ٹیسٹ معرکے میں ہوا ہے۔ مقابلہ اولین دو روز کی بارش کے باعث کسی نتیجے کی جانب تو جاتا تو دکھائی نہیں دیتا لیکن ویسٹ انڈین کےوکٹ کیپر بلے باز دنیش رام دین کی سنچری اور اس کے بعد اس کا جشن منانےکے متنازع انداز نے نہ صرف اس ٹیسٹ کو یادگار بنا دیا ہے بلکہ اپنے وقت میں دنیا بھر کے گیند بازوں کے لیے دہشت کی علامت سر ویوین رچرڈز کی بے بسی کو بھی ظاہر کر دیا ہے۔ سر ویوین اپنے عروج کے وقت میں نہ صرف یہ کہ تمام گیند بازوں کو آڑے ہاتھوں لیتے تھے، بلکہ بغیر ہیلمٹ کے میدان میں اتر کر اور مزے سے چیونگم چبا کر ان کا مضحکہ اڑاتے تھے۔ لیکن ان کے خلاف دنیش کے اتنے واضح انداز نے نہ صرف یہ کہ ویوین کو کرارا جواب دیا ہے بلکہ خود دنیش نے اپنے لیے بھی مسائل کھڑے کر لیے ہیں کیونکہ وہ 2 سال کے طویل وقفے کے بعد ٹیم میں واپس آئے ہیں اور اس طرح کی حرکت ان کے ہمیشہ کے لیے باہر ہونے کی راہ ہموار کرے گی۔

دنیش نے سنچری کے جشن کو ایک جانب رکھتے ہوئے پہلے ناقد کو جواب دینا ضروری سمجھا (تصویر: Getty Images)
دنیش نے سنچری کے جشن کو ایک جانب رکھتے ہوئے پہلے ناقد کو جواب دینا ضروری سمجھا (تصویر: Getty Images)

کہانی دراصل کچھ یوں ہے کہ دنیش رام دین نے آخری ٹیسٹ کے چوتھے روز جب اپنی سنچری مکمل کی تو بجائے دور جدید کے دیگر بلے بازوں کے اچھلنے، کودنے، چیخنے، چلانے یا دانت دکھانے کے انتہائی سنجیدہ چہرے کے ساتھ پہلے بلّا پھینکا، پھر دستانے اُتارے، اور پاجامے کی بائیں جیب میں سے ورق نکال کر میڈیا باکس کی جانب لہرایا جس پر لکھا تھا 'Yea, Viv, talk nah' یعنی ’ہاں، ویو، بول نا‘۔ یوں انہوں نے کیریئر کی دوسری سنچری بنا کر ویسٹ انڈیز کے لیجنڈری بلے باز ویوین رچرڈز کی اُس تنقید کا جواب دیا جو انہوں نے بی بی سی ریڈیو کے خصوصی پروگرام میں کی تھی۔ اتنے واضح اور براہ راست جواب کا تو ویوین کو اندازہ بھی نہ ہوگا لیکن چند سیکنڈز کی یہ حرکت تہلکہ مچا چکی۔ یہاں تک کہ دنیش رام دین کو خود معاملے میں کود کر کہنا پڑا ہے کہ وہ اور ٹیم کے تمام اراکین سر ویوین اور ویسٹ انڈیز کے دیگر لیجنڈری کھلاڑیوں کی دل سے عزت کرتے ہیں اور اس کا مقصد ان کی تذلیل نہیں تھا۔ سر ویو نے میرے بارے میں ذرائع ابلاغ پر کچھ کہا اور میں حد سے زیادہ جذباتی ہوگیا اور یہ حرکت کر بیٹھا۔

رام دین نے کہا کہ ویوین رچرڈز کے تبصرے نے انہیں کافی اذیت پہنچائی تھی لیکن میں نے سخت محنت کی اور تنقید کو غلط ثابت کیا۔ ٹیسٹ کی عالمی نمبر ایک ٹیم کے خلاف اسی کے میدان پر تنقید کا جواب میرے بلے نے دے دیا تھا اور مجھے کاغذ لہرانے کی کوئی ضرورت نہیں تھی، اس لیے میں صورتحال واضح کرنے کے لیے سر ویوین رچرڈز سے ملنے کا خواہشمند ہوں۔

بہرحال، رام دین کی اس سنچری اور گیارہویں نمبر پر ریکارڈ 95 رنز بنانے والے ٹینو بیسٹ کی یادگار کارکردگی کی بدولت ویسٹ انڈیز نے پہلی اننگز میں 426 رنز بنائے اور جواب میں انگلستان 221 رنز پر 5 وکٹیں گنوا چکا ہے اور صرف آخری دن کا کھیل باقی بچا ہے۔ اس لیے نتیجہ آنے کے امکانات بہت کم ہیں لیکن دنیش اور ٹینو کی کارکردگی، اول الذکر کی ’حرکت‘، نے اس ٹیسٹ کو امر ضرور کر دیا ہے۔