انگلستان کے لیے سکھ کا پہلا سانس، ”مرد بحران“ مورگن نے مقابلہ جتوا دیا

0 1,044

بالآخر سخت ترین جدوجہد کے بعد موجودہ سیریز میں انگلستان نے جنوبی افریقہ کوزیر کر ہی لیا۔ تیسرے ایک روزہ میں چار وکٹوں کی فتح نے نہ صرف سیریز 1-1 سے برابر کر ڈالی ہے بلکہ انگلستان کو ایک مرتبہ پھر ایک روزہ کرکٹ کی عالمی درجہ بندی میں سرفہرست رتبے پر پہنچا دیا ہے۔ یوں فی الحال تو ایک روزہ کا نمبر ون ہونا "میوزیکل چیئر" کا مقابلہ بناہوا ہے جہاں ہر میچ کے بعد تبدیلی آ رہی ہے اورحتمی فیصلہ اس سیریز کے خاتمے کے ساتھ ہی ہوگا لیکن ہم بات کرتے ہیں طویل عرصے سے جدوجہد کرنے والے ایون مورگن کی ، جن کی مشکل وقت میں 73 رنز کی اننگز اور جوناتھن ٹراٹ کے ساتھ 108 رنز کی رفاقت نے انگلستان کو سیریز میں سکھ کا سانس فراہم کیا۔

مرد میدان قرار پانے والے ایون مورگن کی 73 رنز کی اننگز انگلستان کے لیے فتح گر ثابت ہوئی (تصویر: PA Photos)
مرد میدان قرار پانے والے ایون مورگن کی 73 رنز کی اننگز انگلستان کے لیے فتح گر ثابت ہوئی (تصویر: PA Photos)

لندن میں اوول کے تاریخی میدان میں ہونے والے اس مقابلے میں 212 رنز کے ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے انگلستان 64 رنز پر اپنی تین وکٹیں گنوا چکا تھا۔ بحیثیت اوپنر چند یادگار اننگز کھیلنے والے این بیل محض 12 رنز بنانے کے بعد ڈیل اسٹین کے ہاتھوں ایل بی ڈبلیو ہوئے جبکہ کپتان ایلسٹر کک اور روی بوپارا یکے بعد دیگرے اُس وقت میدان سے باہر آئے جب انگلستان کا اسکور بالترتیب 61 اور 64 تھا۔ اس نازک مرحلے پر مرد بحران ایون مورگن اور مستند بلے باز جوناتھن ٹراٹ نے اننگز کو سنبھالا دیا اور دونوں نے اسکور کو اس جگہ پر پہنچایا جہاں سے انگلستان با آسانی فتح حاصل کر سکتا تھا۔دونوں نے محض 20 اوورز میں 108 قیمتی و فیصلہ کن رنز کا اضافہ کیا۔ جب مورگن 67 گیندوں پر 2 چھکوں اور 7 چوکوں کی مدد سے 73 رنز کی ایک شاندار اننگز کھیلنے رابن پیٹرسن کی گیند پر انہی کو کیچ تھما بیٹھے۔

جوناتھن ٹراٹ روایتی محتاط انداز سے کھیلتے رہے، انہوں نے اپنے ساتھ مورگن کے مقابلے میں اس قدر دفاعی انداز اپنایا کہ 125 گیندوں پر صرف 2 چوکے لگائے اور 71 رنز بنانے کے بعد اس وقت آؤٹ ہوئے جب فتح کے لیے انگلستان کو صرف 5 رنز درکار تھے۔ انگلستان نے 48 ویں اوور کی آخری گیند پر ہدف کو جا لیا اور سیریز برابر کر ڈالی۔

جنوبی افریقہ اپنے چھ گیند باز آزمانے کے باوجود میچ پر گرفت نہ کر سکا۔ وین پارنیل اور رابن پیٹرسن نے عمدہ گیند بازی کا مظاہرہ کیا جبکہ ڈیل اسٹین نے بھی اچھی باؤلنگ کی لیکن لونوابو سوٹسوبے بالکل ناکام رہے۔ پارنیل اور پیٹرسن نے مقررہ 10 اوورز میں بالترتیب 23 اور 39 رنز دیے اور ایک اور دو وکٹیں حاصل کیں جبکہ اسٹین کو 32 رنز دے کر ایک وکٹ ملی۔ سوٹسوبے نے محض 7 اوورز میں 55 رنز کھائے اور نامراد میدان سے لوٹے۔

قبل ازیں جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کا فیصلہ کیا اور مڈل آرڈر کی ناقص کارکردگی کے باعث اتنے رنز اسکور بورڈ پر نہ جما سکا، جتنے کہ فتح کے لیے درکار تھے۔ ابتدا میں ہاشم آملہ کے 43 اور ڈین ایلگر کے 42 رنز نے مستحکم بنیاد ضرور فراہم کی لیکن پے در پے کپتان ابراہم ڈی ولیئرز، فرانکو دو پلیسے، ڈین ایلگر اور پھر وین پارنیل کی وکٹیں گرنے نے معاملہ خراب کر دیا۔ جنوبی افریقہ جس کی 73 پر محض ایک وکٹ گری تھی، 155 پر اپنی چھ وکٹیں گنوا چکا تھا۔ ژاں پال دومنی نے 33 اور رابن پیٹرسن نے 23 رنز بنا کر اسکور کو 200 کی حد عبور کرنے میں مدد دی لیکن یہ امر طے شدہ تھا کہ 211 ایک اچھا مجموعہ نہ تھا اور آخر میں یہ بات ثابت بھی ہوئی۔ پھر جنوبی افریقہ پورے 50 اوورز بھی نہ کھیل پایا اور پوری ٹیم 47 ویں اوور میں ڈھیر ہوئی۔

انگلستان کی جانب سے جمی اینڈرسن سب سے کامیاب باؤلر ثابت ہوئے جنہوں نے 44 رنز دے کر 4 وکٹیں حاصل کیں جبکہ اتنے ہی رنز کے بدلے جیڈ ڈرنباخ کو 3 وکٹیں ملیں۔ جیمز ٹریڈویل نے 2 اور روی بوپارا نے ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔ انگلش باؤلرز کی عمدہ گیند بازی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ انہوں نے مجموعی طور پر 6 بلے بازوں کو کلین بولڈ کیا۔ جن میں ہاشم آملہ، گریم اسمتھ، ڈین ایلگر اور فرانکو دو پلیسے جیسے عمدہ بلے باز بھی شامل تھے۔

ایون مورگن کو فیصلہ کن اننگز کھیلنے پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

دونوں ٹیمیں اب دو ستمبر بروز اتوار 'کرکٹ کے گھر' لارڈز میں فیصلہ کن معرکے میں آمنے سامنے ہوں گی کیونکہ یہاں فتح یا شکست سے دونوں ٹیموں کو سیریز میں ناقابل شکست برتری حاصل ہو جائے گی۔

جنوبی افریقہ بمقابلہ انگلستان

تیسرا ایک روزہ بین الاقوامی مقابلہ

31 اگست 2012ء

بمقام: اوول، لندن، برطانیہ

نتیجہ: انگلستان 4 وکٹوں سے فتح یاب

میچ کے بہترین کھلاڑی: ایون مورگن

جنوبی افریقہ رنز گیندیں چوکے چھکے
ہاشم آملہ ب ڈرنباخ 43 51 5 0
گریم اسمتھ ب اینڈرسن 18 25 2 0
ڈین ایلگر ب ڈرنباخ 42 61 2 0
ابراہم ڈی ولیئرز ک بیل ب ٹریڈویل 28 31 3 0
فرانکو دو پلیسے ب بوپارا 1 4 0 0
ژاں پال دومنی ک بیل ب ٹریڈویل 33 46 2 0
وین پارنیل ک کیزویٹر ب ڈرنباخ 13 8 3 0
رابن پیٹرسن ناٹ آؤٹ 23 35 1 0
ڈیل اسٹین ب اینڈرسن 1 7 0 0
مورنے مورکل ب اینڈرسن 7 11 1 0
لونوابو سوٹسوبے ایل بی ڈبلیو ب اینڈرسن 0 1 0 0
فاضل رنز ل ب 1، و 1 2
مجموعہ 46.4 اوورز میں تمام وکٹوں کے نقصان پر 211

 

انگلستان (گیند بازی) اوورز میڈن رنز وکٹیں
جیمز اینڈرسن 9.4 0 44 4
اسٹیون فن 8 0 42 0
جیڈ ڈرنباخ 9 0 44 3
روی بوپارا 10 1 31 1
جیمز ٹریڈویل 10 0 49 2

 

انگلستانہدف: 212 رنز رنز گیندیں چوکے چھکے
ایلسٹر کک ک ایلگر ب پیٹرسن 20 47 3 0
این بیل ایل بی ڈبلیو ب اسٹین 12 7 3 0
جوناتھن ٹراٹ ک ڈی ولیئرز ب پارنیل 71 125 2 0
روی بوپارا ک ڈی ولیئرز ب مورکل 0 5 0 0
ایون مورگن ک و ب پیٹرسن 73 67 7 2
کریگ کیزویٹر رن آؤٹ 14 18 0 1
سمیت پٹیل ناٹ آؤٹ 13 17 1 0
جیمز ٹریڈویل ناٹ آؤٹ 1 3 0 0
فاضل رنز ل ب 1، و 6، ن ب 1 8
مجموعہ 48 اوورز میں 6 وکٹوں کے نقصان پر 212

 

جنوبی افریقہ (گیند بازی) اوورز میڈن رنز وکٹیں
ڈیل اسٹین 7 0 32 1
لونوابو سوٹسوبے 7 0 55 0
مورنے مورکل 10 1 41 1
وین پارنیل 10 1 23 1
رابن پیٹرسن 10 0 39 2
ڈین ایلگر 4 0 21 0