سنگاکارا کی سنچری، سری لنکا فاتح، گروپ اے دلچسپ ہو گیا

0 1,051

سری لنکا نے کمار سنگاکارا کی ناقابل شکست سنچری اور "نائٹ واچ مین" نووان کولاسیکرا کی برق رفتار نصف سنچری کی بدولت انگلستان کو 7 وکٹوں کے بھاری مارجن سے زیر کر لیا۔یوں نہ صرف ٹورنامنٹ میں اپنے امکانات کو زندہ رکھا ہے بلکہ گروپ کی دیگر ٹیموں کے لیے بھی موقع فراہم کیا ہے کہ وہ ایسی ہی جرات مندانہ کرکٹ کھیلیں اور فائنل 4 میں جگہ پائیں۔ افسوسناک امر یہ ہے کہ اس وقت کسی بھی ٹیم کے امکانات ختم نہیں ہوئے، سوائے پاکستان کے، جو اپنے دونوں ابتدائی مقابلوں میں شکست کھا کر باہر ہوا ہے جبکہ باقی تمام 7 ٹیمیں اس وقت بھی سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کر سکتی ہیں۔

کمار سنگاکارا کے ایک روزہ کیریئر کی پندرہویں سنچری سری لنکا کی فتح کی کلید تھی (تصویر: Getty Images)
کمار سنگاکارا کے ایک روزہ کیریئر کی پندرہویں سنچری سری لنکا کی فتح کی کلید تھی (تصویر: Getty Images)

294 رنز کے بھاری بھرکم ہدف کے تعاقب میں سری لنکا کو ابتداء ہی میں کوشال پیریرا کی وکٹ گنوانا پڑی اور یوں تمام تر انحصار تجربہ کار مثلث دلشان، جے وردھنے اور سنگاکارا پر آ گیا۔ ان کھلاڑیوں کی ناکامی کی وجہ سے سری لنکا کو گروپ کے پہلے میچ میں سنسنی خیز مقابلے کے بعد نیوزی لینڈ کے ہاتھوں شکست ہوئی تھی اور اب سری لنکا شکست کا متحمل نہیں ہو سکتا تھا کیونکہ یہاں اوول میں انگلستان کے خلاف ہار کا مطلب تھا سری لنکا ٹورنامنٹ سے باہر۔ بہرحال، دلشان اور سنگاکارا نے دوسری وکٹ پر ذمہ داری کے ساتھ 92 رنز جوڑے اور یہی وہ پلیٹ فارم تھا جس کی بنیاد پر سری لنکا کی اننگز آگے بڑھی۔ دلشان بدقسمتی سے اس وقت آؤٹ ہو گئے جب وہ نصف سنچری سے صرف 6 رنز کے فاصلے پر تھے لیکن ان کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے لیے یہی کافی تھا کہ ایسا شاٹ کھیل کر آؤٹ ہوئے جو بالکل غیر ضروری تھا۔ گریم سوان کی گیند کو آگے بڑھ کر لانگ آن سے باہر پھینکنے کی کوشش ناکام ثابت ہوئی اور سری لنکا تہرے ہندسے میں پہنچتے ہی دوسری وکٹ گنوا بیٹھا۔

اب سارا کھیل اور نتیجے کا انحصار 'پرانے محافظین' یعنی جے وردھنے اور سنگاکارا پر تھا اور دونوں نے اس ذمہ داری کو بہ احسن و خوبی انجام بھی دیا۔ اگلے تقریباً 14 اوورز تک انگلستان کے لیے وکٹ حاصل کرنا ناممکن دکھائی دیا لیکن پاور پلے کے پہلے ہی اوور میں جے وردھنے کا ایک ناقص شاٹ سری لنکا کے لیے بہت بھاری پڑ سکتا تھا، اور اگر اسے شکست ہوتی تو یہی لمحہ کھیل کا 'ٹرننگ پوائنٹ' ہوتا۔ جمی اینڈرسن کی آف اسٹمپ سے کہیں باہر پڑتی ہوئی گیند کو ہک کرنے کی کوشش ڈیپ اسکوائر لیگ پر کیچ پر منتج ہوئی۔ بہت نازک مرحلے پر سری لنکا کو بہت بڑا نقصان اٹھانا پڑا۔ اسکور 187 رنز تین کھلاڑی آؤٹ تھا یعنی کہ سری لنکا کو اگلی 88 گیندوں پر 107 رنز کی ضرورت تھی۔

پاور پلے کو دیکھتے ہوئے کپتان اینجلو میتھیوز نے دنیش چندیمال کو بھیجنے یا خود آنے کے بجائے نووان کولاسیکرا کو بھیجا۔ ابتداء میں شاٹس کھیلنے میں ناکامی اور کئی گیندیں ضایع کرنے کے بعد اچانک کولاسیکرا کا بلّا چل پڑا۔ گریم سوان کو دو بلند و بالا چھکے رسید کرنے کے بعد جو سلسلہ نکلا، پھر انہیں روکنا ناممکن ہو گیا۔ اگلے ہی اوور میں انہوں نے اسٹورٹ براڈ کو ایک چھکا اور دو چوکے لگائے ۔ مقابلہ یکدم ریت کی طرح انگلستان کے ہاتھوں سے نکل گیا۔

دوسرے اینڈ پر کھڑے کمار سنگاکارا نے اپنی 15 ویں ایک روزہ سنچری مکمل کی۔ 111 گیندوں پر 8 چوکوں سے مزین اس اننگز کی انفرادی طور پر خود سنگاکارا سے زیادہ سری لنکا کو ضرورت تھی۔ گو کہ سنچری کے بعد اگلی ہی گیند پر وہ دوسرا رن لینے کی کوشش میں کولاسیکرا سے ٹکرا گئے اور رن آؤٹ ہوتے ہوتے بچے لیکن اس کے بعد ان کے وقتاً فوقتاً چوکے اور کولاسیکرا کی رہنمائی فتح کی کلید ثابت ہوئی۔ سنگاکارا نے 48 ویں اوور کی پہلی گیند پر چوکے کی صورت میں فاتحانہ شاٹ کھیلا۔

انگلش باؤلرز سری لنکا کی وکٹیں لینے میں بھی ناکام رہے اور رنز روکنے میں بھی (تصویر: ICC)
انگلش باؤلرز سری لنکا کی وکٹیں لینے میں بھی ناکام رہے اور رنز روکنے میں بھی (تصویر: ICC)

سنگاکارا 135 گیندوں پر 12 چوکوں کی مدد سے 134 رنز کے ساتھ جبکہ کولاسیکرا 38 گیندوں پر 58 رنز کے ساتھ ناقابل شکست میدان سے لوٹے۔

انگلستان کی جانب سے جمی اینڈرسن نے دو جبکہ گریم سوان نے ایک وکٹ حاصل کی۔

قبل ازیں باؤلنگ کے لیے سازگار حالات پاتے ہوئے سری لنکا نے ٹاس جیت کر انگلستان کو بلے بازی کی دعوت دی۔ لیکن ابتدائی 45 اوورز تک یہ فیصلہ درست ثابت نہ ہو سکا۔ ایلسٹر کک اور این بیل کے درمیان 48 رنز کی رفاقت قائم ہوئی جبکہ کپتان نے جوناتھن ٹراٹ کے ساتھ مل کر 83 اور پھر ٹراٹ اور جو روٹ نے مزید 87 رنز جوڑ کو سری لنکا کو مقابلے سے تقریباً باہر کر دیا۔

انگلستان کی مضبوط بیٹنگ کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ 218 رنز پر اس کے محض دو کھلاڑی آؤٹ تھے۔ اس مرحلے پر جہاں مقابلے پر گرفت مضبوط کر کے اسے سری لنکا سے کہیں دور لےجانے کی ضرورت تھی، انگلش بلے باز ناکام ہو گئے۔ ایک ہی اوور میں جو روٹ اور ایون مورگن اور اگلے دونوں اوورز میں جوس بٹلر اور ٹم بریسنن کے آؤٹ ہونے سے انگلستان کو زبردست دھچکا پہنچا۔ لیکن روی بوپارہ کے 13 گیندوں پر 33 رنز سے کسی حد تک اس کا کفارہ ادا کر دیا۔ آخر ی اوور میں 28 رنز بننے کے باوجود انگلستان 300 کا ہندسہ عبور نہ کر سکا اور جب 50 اوورز مکمل ہوئے تو اسکور بورڈ پر 293 رنز ہی جمع ہو پائے۔ اننگز میں سب سے زیادہ رنز ٹراٹ نے بنائے جن کی تعداد 76 تھی جبکہ 68 رنز جو روٹ اور 59 ایلسٹر کک نے بنائے۔

سری لنکاکی جانب سے لاستھ مالنگا، شامنڈا ایرنگا اور رنگاناہیراتھ نے دو، دو جبکہ نووان کولاسیکرا نے ایک وکٹ حاصل کی۔

کمار سنگاکارا کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

سری لنکا کی اس فتح نے گروپ 'اے' کو مکمل طور پر کھول دیا ہے۔ نیوزی لینڈ-آسٹریلیا مقابلے میں بارش اور یہاں اوول میں سری لنکا کی انگلستان پر جیت نے گروپ کو بہت دلچسپ بنا دیا ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ انگلستان نیوزی لینڈ پر قابو پا کر جبکہ سری لنکا آخری مقابلے میں دفاعی چیمپئن کو زیر کر کے سیمی فائنل میں جگہ بناتا ہے یا نہیں۔

انگلستان بمقابلہ سری لنکا

چیمپئنز ٹرافی 2013ء، آٹھواں مقابلہ

13 جون 2013ء

بمقام: اوول، لندن

نتیجہ: سری لنکا 7 وکٹوں سے کامیاب

میچ کے بہترین کھلاڑی: کمار سنگاکارا

انگلستان رنز گیندیں چوکے چھکے
ایلسٹر کک ایل بی ڈبلیو ب ہیراتھ 59 85 3 0
این بیل ک پیریرا ب ایرنگا 20 37 3 0
جوناتھن ٹراٹ ایل بی ڈبلیو ب ہیراتھ 76 87 5 0
جو روٹ ک جے وردھنے ب مالنگا 68 55 5 0
ایون مورگن ایل بی ڈبلیو ب مالنگا 13 10 1 0
جوس بٹلر ک سنگاکارا ب کولاسیکرا 0 2 0 0
روی بوپارا ناٹ آؤٹ 33 13 2 3
ٹم بریسنن ب ایرنگا 4 7 0 0
اسٹورٹ براڈ ناٹ آؤٹ 7 4 1 0
فاضل رنز ل ب 10، و 3 13
مجموعہ 50 اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 293

 

سری لنکا (گیند بازی) اوورز میڈن رنز وکٹیں
نووان کولاسیکرا 10 0 42 1
لاستھ مالنگا 10 2 58 2
شامنڈا ایرنگا 10 0 80 2
اینجلو میتھیوز 6 0 28 0
رنگانا ہیراتھ 10 0 46 2
تلکارتنے دلشان 4 0 29 0

 

سری لنکاہدف: 294 رنز رنز گیندیں چوکے چھکے
کوشال پیریرا ک بوپارا ب اینڈرسن 6 11 1 0
تلکارتنے دلشان ک روٹ ب سوان 44 56 3 1
کمار سنگاکارا ناٹ آؤٹ 134 135 12 0
مہیلا جے وردھنے ک متبادل ب اینڈرسن 42 43 3 1
نووان کولاسیکرا ناٹ آؤٹ 58 38 5 3
فاضل رنز ل ب 6، و 7 13
مجموعہ 47.1 اوورز میں 3 وکٹوں کے نقصان پر 297

 

انگلستان (گیند بازی) اوورز میڈن رنز وکٹیں
جیمز اینڈرسن 10 0 51 2
اسٹورٹ براڈ 8.1 0 67 0
ٹم بریسنن 10 0 63 0
جو روٹ 3 0 27 0
گریم سوان 10 0 50 1
روی بوپارا 6 0 33 0