شیروں نے بڑا شکار کرلیا، لاہور کی ممبئی کے خلاف شاندار کامیابی

4 1,018

لاہور لائنز نے چیمپئنز لیگ ٹی ٹوئنٹی اپنی پہلی ہی حاضری پر ایک جامع کارکردگی پیش کرتے ہوئے دفاعی چیمپئن ممبئی انڈینز کو 6 وکٹوں سے شکست دے دی اور اپنے لیے اگلے مرحلے تک رسائی کے امکانات روشن کرلیے ہیں۔ باؤلنگ کرتے ہوئے ممبئی کو صرف 135 رنز پر محدود کرنے کے بعد لاہور کے بلے بازوں نے بھی عمدہ کارکردگی دکھائی خاص طور پر اوپنر احمد شہزاد کے 34 اور عمر اکمل کے 18 گیندوں پر فیصلہ کن 38 رنز نے جیت میں نمایاں کردار ادا کیا۔ جبکہ باؤلنگ میں اعزاز چیمہ اور وہاب ریاض کی دو، دو وکٹوں نے ممبئی کو پچھلے قدموں پر دھکیلنے کا کام انجام دیا۔

کیرون پولارڈ کا 14 گیندوں پر صرف 6 رنز بنا کر بولڈ ہوجانا میچ کا فیصلہ کن موڑ ثابت ہوا (تصویر: BCCI)
کیرون پولارڈ کا 14 گیندوں پر صرف 6 رنز بنا کر بولڈ ہوجانا میچ کا فیصلہ کن موڑ ثابت ہوا (تصویر: BCCI)

ایک دشوار وکٹ پر لاہور کو ہدف کے تعاقب کے لیے 136 رنز کا ہدف ملا لیکن احمد شہزاد اور ناصر جمشید کے مابین 51 رنز کی شراکت داری نے اس ہدف کو بالکل آسان بنا دیا۔ دونوں نے پروین کمار، لاستھ مالنگا اور ہربھجن سنگھ جیسے باؤلرز پر مشتمل باؤلنگ اٹیک کے خلاف بہت اچھی بلے بازی کا مظاہرہ کیا اور حالات کے عین مطابق 100 کے اسٹرائیک ریٹ سے رنز بناتے رہے۔ احمد شہزاد پانچ چوکوں اور ایک چھکے پر مشتمل 34 رنز کی عمدہ اننگز کھیلنے کے بعد ایک غیر ضروری شاٹ کھیلتے ہوئے لانگ آن پر کیچ دے بیٹھے۔ کپتان محمد حفیظ ناصر جمشید کی رہنمائی کرتے ہوئے لاہور کو بالادست پوزیشن پر لے جانے کے خواہاں تھے لیکن ناصر کی سستی ایک مرتبہ پھر آڑے آ گئی اور ہربھجن سنگھ کی گیند کو کھیلنے اور اس کے بعد گیند کو وکٹ کیپر کے دستانوں میں جاتے دیکھنے میں ناکامی نے ان کی اننگز کا خاتمہ کردیا۔ 24 گیندوں پر 26 رنز کی اننگز اس وقت مکمل ہوئی جب اسکور بورڈ پر 66 رنز موجود تھے۔ سعد نسیم نے 10 گیندوں پر صرف 6 رنز کی ایک مایوس کن اننگز کھیلی اور بڑھتے ہوئے درکار رن اوسط کا اہم سبب بنے۔

15 اوورز مکمل ہونے پر لاہور صرف 87 رنز پر موجود تھا اور اسے باقی پانچ اوورز میں 49 رنز کی ضرورت تھی۔ اس مرحلے پر عمر اکمل نے کیرون پولارڈ کے اوور میں دو چوکے رسید کرکے درکار رن اوسط کو گھٹایا لیکن آخری گیند پر محمد حفیظ کا آؤٹ ہونا لاہور کے لیے بڑا دھچکا ثابت ہو سکتا تھا اور یہ بھی ممکن تھا کہ اگر لاہور میچ ہار جاتا تو یہ میچ کا ٹرننگ پوائنٹ ثابت ہوتا۔ لیکن عمر اکمل نے باؤلرز اور ابتدائی بلے بازوں کی محنت کو رائیگاں نہيں جانے دیا اور آصف رضا کے بھرپور ساتھ کی مدد سے 19 ویں اوور ہی میں ہدف کو پورا کرلیا۔ اٹھارہویں اوور میں لاستھ مالنگا کو اور آخری تین گیندوں پر جسپریت بمرا کو مسلسل لگائے گئے دو چوکے اور ایک چھکے نے لاہور کی فتح پر مہر ثبت کردی۔

درحقیقت مقابلے کو اس حد تک پھنسانے میں بھی اسپنرز بالخصوص پراگیان اوجھا کا اہم کردار تھا۔ جنہوں نے اپنے چار اوورز میں صرف 18 رنز دے کر دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا جبکہ تیز گیندباز بری طرح ناکام ہوئی یہاں تک کہ مالنگا جیسے تجربہ کار گیندباز کو بھی اپنے تین اوورز میں 30 رنز سہنا پڑی جبکہ بمرا نے 3.4 اوورز میں 35 رنز کھائے اور دونوں کو کوئی وکٹ نہ ملی۔ ہربھجن سنگھ اور کیرون پولارڈ نے ایک، ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔

قبل ازیں لاہور لائنز کے کپتان محمد حفیظ نے ٹاس جیت کر پہلے ممبئی کو کھیلنے کی دعوت دی۔ اس کے بعد باؤلرز کی عمدہ کارکردگی نے ممبئی کی مضبوط بیٹنگ لائن اپ کو خوب باندھ کر رکھا۔ اعزاز چیمہ نے مسلسل دو گیندوں پر لینڈل سیمنز اور جلاج سکسینا کی وکٹیں سمیٹ کر ممبئی کو پہلا گھاؤ لگایا اور جبکہ اگلے ہی اوور میں آصف رضا کے ہاتھوں امباتی رایوڈو کا آؤٹ ممبئی کو صرف 23 رنز پر ممبئی کو تین وکٹوں سے محروم کرگیا۔ یوں ممبئی کے لیے پاور پلے اچھا ثابت نہیں ہوا، جہاں وہ 32 رنز بنانے میں تو کامیاب رہا لیکن تین وکٹوں سے محروم ہوگیا اور یہی آغاز بعد ازاں فیصلہ کن مرحلہ ثابت ہوا۔

جیسا کہ پہلے بتایا گیا ہے کہ بارش کی وجہ سے وکٹ دشوار تھی اور یہی وجہ ہے کہ ابتدائی وکٹیں گرنے کے بعد ممبئی لاہور کے باؤلرز کی نپی تلی گیندبازی کے سامنے دباؤ میں آ گیا۔ مائیکل ہسی اور وکٹ کیپر آدتیہ تارے نے اننگز کو سنبھالا دیا اور چوتھی وکٹ پر 44 رنز کا اضافہ کرنے میں کامیاب رہے۔ ان کی شراکت داری میں محمد حفیظ اور عمران علی اور رسید کیے گئے دو چھکے بھی شامل تھے اور اس سے پہلے کہ ہسی مزید خطرہ بنتے وہاب ریاض نے اپنے پہلے ہی اوور میں انہیں ٹھکانے لگا دیا۔ ایک بہت ہی خوبصورت گیند آف اسٹمپ کے قریب پڑ کر ہسی کو غچہ دے گئی اور بلے کا کنارہ لیتی ہوئی وکٹ کیپر کے دستانوں میں جا پہنچی۔ 26 گیندو ں پر 28 رنز کی اننگز تمام ہوئی اور کپتان کیرون پولارڈ پر دباؤ ڈال گئی۔

پولارڈ کی موجودگی کسی بھی ٹیم کے لیے بہت ہی خطرناک بات ہوتی ہے لیکن آج انہوں نے اپنے پرستاروں کو سخت مایوس کیا۔ جب ممبئی کو رنز کی سخت ضرورت تھی تو انہوں نے 14 گیندوں پر صرف 6 رنز بنائے اور عمران علی کی ان سوئنگ ہوتی یارکر پر اپنی وکٹ گنوا بیٹھے۔ اگر نتیجے کو دیکھا جائے تو یہی میچ کا ٹرننگ پوائنٹ تھا۔

تارے، ہربھجن سنگھ اور پروین کمار کی بدولت ممبئی نے آخری پانچ اوورز میں 44 رنز سمیٹے، جس میں کچھ فیاضی لاہور کے فیلڈرز کی بھی تھی۔ تارے کے 36 گیندوں پر 37 رنز اور ہربھجن سنگھ کے 10 گیندوں پر 18 اور پروین کمار کے 14 گیندوں پر 20 رنزآخری بلے بازوں میں نمایاں رہے۔

لاہور کی جانب سے اعزاز چیمہ نے 22 اور وہاب ریاض نے 31 رنز دے کر دو، دو وکٹیں حاصل کیں جبکہ ایک، ایک کھلاڑی کو آصف رضا اور عمران علی نے آؤٹ کیا۔

عمر اکمل کو شاندار اننگز کھیلنے پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

اس شکست کے بعد اب ممبئی انڈینز سخت صورتحال سے دوچار ہوگیا ہے۔ اسے آئندہ کوالیفائرز میں سدرن ایکسپریس اور ناردرن ڈسٹرکٹس کے خلاف کامیابی حاصل کرنا ہوگا بصورت دیگر دفاعی چیمپئن کوالیفائنگ مرحلے ہی میں ناکام ہوکر باہر ہوجائے گا۔ دوسری جانب کوالیفائرز مرحلے کے سخت ترین حریف کو شکست دینے کے بعد اب لاہور لائنز کا اعتماد بلندیوں کو چھو رہا ہوگا ۔ اب لاہور کواپنا اگلا مقابلہ کل یعنی اتوار کو ناردرن ڈسٹرکٹس خلاف کھیلنا ہے جبکہ ممبئی کل شب سدرن ایکسپریس کا سامنا کرے گا۔