خالص پاکستانی کارکردگی، لاہور لائنز کو بدترین شکست

2 1,036

ایک یادگار جیت کے محض ایک دن بعد لاہور لائنز نے ثابت کردیا کہ ان کی رگوں میں خالص پاکستانی خون دوڑ رہا ہے۔ یعنی ایک روز ایسی جیت کہ شائقین آنکھیں مسلتے ہوئے یقین کرنے کی کوشش کریں اور اگلے ہی روز ایسی شکست کہ بار بار دیکھ کر بھی یقین نہ آئے، یعنی لاہوری شیر اگلے ہی دن نیوزی لینڈ کے باؤلرز کے ہاتھوں سرکس کے شیر بنے دکھائی دیے اور ہر پڑنے والے کوڑے پر بھیگی بلی بنے دکھائی دیے۔

ٹم ساؤتھی کو 22 رنز دے کر 3 وکٹیں حاصل کرنے اور ایک شاندار کیچ لینے پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا (تصویر: BCCI)
ٹم ساؤتھی کو 22 رنز دے کر 3 وکٹیں حاصل کرنے اور ایک شاندار کیچ لینے پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا (تصویر: BCCI)

رائے پور کے شہید ویر نرائن سنگھ انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں چیمپئنز لیگ ٹی ٹوئنٹی کے تیسرے کوالیفائر میں 171 رنز کے ہدف کے تعاقب میں لاہور صرف اور صرف 37 رنز پر 7 وکٹوں سے محروم ہوا اور سعد نسیم کی 58 رنز کی اننگز کی بدولت بمشکل 98 رنز تک پہنچ پایا یعنی 72 رنز کی کراری شکست، جس کی وجہ سے رن ریٹ کو بھی ٹھیک ٹھاک دھچکا پہنچا ہے جبکہ دوسری جانب نائٹس کا اگلے مرحلے میں پہنچنا تقریباً یقینی ہوگیا ہے۔

لاہور لائنز کے کپتان محمد حفیظ نے کل ہی کی طرح ٹاس جیت کر پہلے باؤلنگ کا فیصلہ کیا۔ وہ خواہشمند تھے کہ ابر آلود موسم میں ان کے تیز باؤلرز گزشتہ روز جیسی کارکردگی دکھائیں۔ جنہوں نے پاور پلے کے مرحلے میں 36 رنز کے عوض دو بڑی وکٹیں حاصل کرکے اچھا آغاز لیا۔ انتون ڈیوکچ اننگزکے تیسرے اوور میں آصف رضا کی گیند پر آؤٹ ہوئے جبکہ کین ولیم سن چھٹے اوور میں اعزاز چیمہ کی گیندوں پر وکٹ کیپر کے ہاتھوں کیچ ہوئے۔

لیکن لاہور کے فیلڈرز کی مایوس کن فیلڈنگ نے اس برتری کا جلد ہی خاتمہ کردیا۔ کپتان ڈینیل فلن نے دو وکٹیں گرنے کے باوجود رنز کو رکنے نہ دیا اور اگلے دو اوورز میں نائٹس نے 23 رنز لوٹے لیکن ان اوورز میں پہنچنے والے نقصان کا ازالہ محمد حفیظ نے ڈینیل ہیرس کی وکٹ کی صورت میں کردیا۔ یہاں ڈینیل فلن اور وکٹ کیپر بریڈلے-جان واٹلنگ نے میچ کی سب سے بڑی شراکت داری قائم کی۔ دونوں نے اگلے ساڑھے 9 اوورز میں 90 رنز جوڑے، جس کے بعد لاہور ایک لمحے کے لیے بھی میچ پر گرفت مضبوط نہ کر پایا۔ فلن کی اننگز 30 گیندوں پر 53 رنز کی دھواں دار بیٹنگ کے ساتھ 18 ویں اوور میں مکمل ہوئی۔ ان کی باری میں دو شاندار چھکے اور پانچ چوکے شامل تھے۔ کپتان کے آؤٹ ہونے کے بعد بقیہ تقریباً تین اوورز کے کھیل میں نائٹس صرف 20 رنز کا اضافہ کرسکے اس کے باوجود مجموعہ 170 رنز کو چھو رہا تھا۔ یہاں تک پہنچانے میں اہم کردار لاہور کے فیلڈرز کی فیاضی کا بھی تھا جنہوں نے مجموعی طور پر کیچ پکڑنے کے 4آسان و مشکل مواقع ضائع کیے۔ کہ آخری اوور میں اعزاز چیمہ نے واٹلنگ کی اننگز کا خاتمہ کیا جو 37 گیندوں پر 53 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ ان کی اننگز میں ایک چھکا اور 7 چوکے شامل تھے۔ اعزاز چیمہ نے 35 رنز دے کر 3 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا جبکہ ایک، ایک وکٹ محمد حفیظ، آصف رضا اور عدنان رسول کو ملی۔

بلے بازی کے لیے دشوار وکٹ پر اتنا بڑا مجموعہ حاصل کرنا لاہور کے لیے تقریباً ناممکنات میں سے تھا۔گزشتہ روز ممبئی کے خلاف صرف 136 رنز کے ہدف کا تعاقب کرنا الگ بات تھی جبکہ باؤلنگ کے لیے سازگار حالات میں نیوزی لینڈ کے دو مایہ ناز تیز گیندبازوں ٹرینٹ بولٹ اور ٹم ساؤتھی کا سامنا کرنا اور بات! پہلے ہی اوور میں ٹرینٹ بولٹ نے جلوے دکھانے شروع کردیے تھے اور ان کی ایک گیند ناصر جمشید کے بلے کے بہت ہی قریب سے ہوتی ہوئی وکٹ کیپر کے پاس چلی گئی۔ البتہ اگلے اوور میں ایک چوکا کھانے کے بعد ٹم ساؤتھی نے کمال کی یارکر پھینک کر ناصر جمشید کی اننگز کا خاتمہ کردیا۔

دونوں اینڈ سے تیز باؤلنگ کے شاندار مظاہرے کے سامنے لاہور کے بلے بازوں کی آنکھیں چندھیا گئیں اور پھر اگلے چاروں اوورز میں وکٹیں گرتی رہیں۔ پہلے محمد حفیظ ٹم ساؤتھی کی گیند پر وکٹوں کے پیچھے کیچ دے گئے۔ پھر گزشتہ میچ کے ہیرو عمر اکمل ٹرینٹ بولٹ کی گیند پر کلین بولڈ ہوئے۔ یہاں تک کہ پاور پلے کے آخری اوور میں عمر صدیق کے ساؤتھی کے ہاتھوں ایل بی ڈبلیو ہونے سے میچ کے حقیقی جھکاؤ کا فیصلہ ہوگیا۔ لاہور صرف 20 رنز پر اپنی 5 وکٹوں سے محروم تھا اور اس کے تمام اہم بلے باز میدان سے سر جھکائے بیٹھے تھے۔

اننگز کے دسویں اوور میں ٹم ساؤتھی کی باؤنڈری لائن پر بھرپور حاضر دماغی نے آصف رضا کی اننگز کا بھی خاتمہ کردیا۔ مڈ وکٹ پر چھکے کے لیے جانے والی گیند کو ساؤتھی نے فضا میں تھاما اور جب دیکھا کہ وہ باہر گرنے والے ہیں تو گیند کو قریب کھڑے ڈیرل مچل کی جانب اچھال دیا۔ ری پلے سے معاملہ بہت نازک نظر آرہا تھا اور ایسا محسوس ہورہا تھا کہ گیند پکڑتے ہوئے ساؤتھی کا پیر باؤنڈری لائن کو چھو گیا ہے لیکن تیسرے امپائر نے فیصلہ فیلڈنگ ٹیم کے حق میں دیا۔ یوں چھکے کے بجائے چھٹی وکٹ گرگئی۔ پھر سوائے سعد نسیم کی مزاحمت کے بھلا کس سے توقع کی جا سکتی تھی۔ سعد 40 گیندوں پر ایک چھکے اور 4 چوکوں کی مدد سے 58 رنز بنانے کے بعد 18 ویں اوور میں آؤٹ ہونے والے آخری کھلاڑی بنے۔ سوائے سعد کے کوئی دہرے ہندسے میں بھی نہیں پہنچا۔

یوں لاہور ممبئی کے خلاف یادگار کامیابی حاصل کرنے کے 24 گھنٹے گزرنے سے پہلے پہلے 72 رنز کی بدترین شکست سے دوچار ہوا اور پوائنٹس ٹیبل پر رن ریٹ کا بھی نقصان اٹھا گیا۔

ٹم ساؤتھی کو زبردست باؤلنگ اور شاندار کیچ پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

اب لاہور منگل کو سری لنکا کی چیمپئن سدرن ایکسپریس کے خلاف کھیلے گا جہاں اسے لازمی فتح حاصل کرنا ہوگی جبکہ اسی روز ناردرن ڈسٹرکٹس نائٹس ممبئی انڈینز کے خلاف اپنا آخری کوالیفائر کھیلیں گے۔