سیمنز کی سنچری، ویسٹ انڈیز کو بنگلہ دیش پر برتری حاصل

1 1,015

ویسٹ انڈیز نے پہلے ایک روزہ میں بنگلہ دیش کو باآسانی 40 رنز سے زیر کر کے سیریز کا عمدہ آغاز کر دیا۔ واحد ٹی ٹوئنٹی میں ناکامی کے بعد ویسٹ انڈیز نے حوصلوں کو برقرار رکھا اور لینڈل سیمنز کی یادگار سنچری اور مارلون سیموئلز کی زبردست بلے بازی کی بدولت ہمہ وقت مقابلے پر حاوی رہا۔

موجودہ ویسٹ انڈین ٹیم کے چند بلے بازوں ہی میں ماضی کے عظیم کھلاڑیوں کی جھلک نظر آتی ہے جن میں سے ایک لینڈل سیمنز ہیں جنہیں بین الاقوامی کیریئر کا آغاز کیے ہوئے طویل عرصہ بیت چکا ہے لیکن وہ کئی مرتبہ قریب پہنچنے کے باوجود سنچری جیسے اعزاز سے محروم رہے لیکن ڈھاکہ کے شیر بنگلہ اسٹیڈیم میں بالآخر انہوں سے اس سنگ میل کو پا ہی لیا۔

لینڈل سیمنز کو کیریئر کی پہلی سنچری پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا (تصویر: AP)
لینڈل سیمنز کو کیریئر کی پہلی سنچری پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا (تصویر: AP)

بنگلہ دیش کا ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کرنے کا فیصلہ درست ثابت نہیں ہوا کیونکہ ویسٹ انڈیز کے ٹاپ آرڈر نے ان کے گیند بازوں کی ایک نہ چلنے دی۔ 67 کے مجموعی اسکور پر اوپنر ایڈرین بارتھ زخمی ہونے کے باعث اپنی اننگز جاری نہ رکھ سکے، کیونکہ بین الاقوامی کرکٹ کونسل رنر کی سہولت پر پابندی عائد کر چکی ہے، اس لیے انہیں میدان سے باہر جانا پڑا، تاہم ان کے جانے کے باوجود 'کالی آندھی' کی رفتار میں کوئی کمی نہیں آئی بلکہ لینڈل سیمنز اور مارلون سیموئلز نے 150 رنز کا مزید اضافہ کر کے میزبان ٹیم کی امیدوں کے چراغ گل کر دیے۔

لینڈل سیمنز نے 124 گیندوں پر 2 چھکوں اور 8 چوکوں کی مدد سے 122 رنز کی اننگز کھیلی جبکہ دوسرے اینڈ سے مارلون سیموئلز نے 78 گیندوں پر 2 چھکوں اور 6 چوکوں کی مدد سے 71 رنز بنائے۔ دونوں بلے باز 42 ویں اوور میں یکے بعد دیگرے روبیل حسین کے ہاتھوں پویلین لوٹے۔ اس کے بعد حتمی اوورز میں شعلہ فشاں بلے باز کیرون پولارڈ کے بلے نے آگ اگلنا شروع کی جنہوں نے 3 چھکوں اور 2 چوکوں کی مدد سے محض 25 گیندوں پر 41 رنز بنائے۔

ویسٹ انڈیز نے مقررہ 50 اوورز کے اختتام پر 298 رنز کا بڑامجموعہ اکٹھا کیا جس تک پہنچنے کے لیے بنگلہ دیشی بلے بازوں کو غیر معمولی کارکردگی دکھانے کی ضرورت تھی جو وہ نہ دکھا سکے۔

روبیل حسین کی تین وکٹوں کے علاوہ محض شفیع الاسلام ہی ایک وکٹ حاصل کر پائے جبکہ آزمائے گئے دیگر پانچ بنگلہ دیشی باؤلرز مکمل طور پر ناکام رہے۔

گو کہ 122 کے اسکور تک بنگلہ دیش کی محض ایک وکٹ ہی گری تھی لیکن ان کے بلے بازوں کے کھیلنے کی رفتار اس قدر سست تھی کہ 299 کے بڑے مجموعے تک پہنچنا مشکل تھا اس لیے جیسے ہی انہوں نے تیز کھیلنے کی کوشش شروع کی یکے بعد دیگر ےوکٹیں گرتی چلی گئیں۔

گو کہ سابق کپتان شکیب الحسن نے 58 گیندوں پر 67 رنز کی ناقابل شکست و عمدہ اننگز کھیلی لیکن وہ میچ بچانے کے لیے کافی نہیں تھی کیونکہ دوسرے اینڈ سے بلے باز یکے بعد دیگرے پویلین لوٹتے جا رہے تھے۔ ان کے علاوہ نعیم اسلام بھی نصف سنچری بنانے میں کامیاب رہے جنہوں نے 52 رنز بنائے جبکہ امر القیس 42 رنز بنا کر پویلین سدھارے۔

مقررہ 50 اوورز کے اختتام پر بنگلہ دیش 7 وکٹوں کے نقصان پر 258 رنز ہی بنا پایا، اور یوں پہلے ایک روزہ میں شکست اس کا مقدر بنی۔

ویسٹ انڈیز کی جانب سے روی رامپال، آندرے رسل اور مارلون سیموئلز نے 2،2 وکٹیں حاصل کیں جبکہ ایک وکٹ اسپنر دیوندر بشو کو ملی۔

سیمنز کو سنچری اننگز کھیلنے پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

دونوں ٹیموں کے درمیان دوسرا ایک روزہ 15 اکتوبر کو ڈھاکہ ہی میں کھیلا جائےگا۔

اسکور کارڈ کچھ دیر میں ملاحظہ کریں