اسمتھ کی سنچری، آسٹریلیا اہم سیریز جیت گیا

0 1,032

268 رنز کے تعاقب میں صرف 98 رنز پر پانچ وکٹوں سے محروم ہوجانے کے بعد اسٹیون اسمتھ کی شاندار سنچری اور میتھیو ویڈ کے بھرپور ساتھ کی بدولت آسٹریلیا سے سنسنی خیز مقابلے کے بعد چوتھا ون ڈے 3 وکٹوں سے جیت لیا اور یوں آخری مقابلے سے پہلے سیریز تین-ایک سے حاصل کرلی۔

اسٹیون اسمتھ نے ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے اس وقت فاتحانہ سنچری بنائی جب آسٹریلیا 98 رنز پر پانچ کھلاڑیوں سے محروم ہوچکا تھا (تصویر: Getty Images)
اسٹیون اسمتھ نے ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے اس وقت فاتحانہ سنچری بنائی جب آسٹریلیا 98 رنز پر پانچ کھلاڑیوں سے محروم ہوچکا تھا (تصویر: Getty Images)

ملبورن کرکٹ گراؤنڈ پر جہاں آسٹریلیا کبھی جنوبی افریقہ کے خلاف کوئی ون ڈے نہیں جیت سکا تھا، بالآخر ایک بہت بڑی اور اہم کامیابی سمیٹ لی۔ اہم اس لیے کہ عالمی کپ سے صرف ڈھائی مہینہ پہلے انہی میدانوں پر دنیا کی بہترین ون ڈے ٹیم کے خلاف فتوحات حاصل کرنا آسٹریلیا کے حوصلے بلند کرنے کے لیے بہت اہم ہے۔ اور بہت بڑی کامیابی اس لیے کہ 268 رنز کے تعاقب میں آسٹریلیا صرف 98 رنز پر پانچ کھلاڑیوں سے محروم ہوچکا تھا۔ ڈیوڈ وارنر 4، شین واٹسن 19، آرون فنچ 22، کپتان جارج بیلی 16 اور گلین میکس ویل صرف 2 رنز بنانے کے بعد پویلین لوٹ چکے تھے تو بلے بازوں کی آخری مستند جوڑی ہی کریز پر بچی تھی۔

یہاں اسمتھ اور ویڈ خم ٹھونک کر کھڑے ہوگئے اور 121 رنز کی ایسی شاندار رفاقت قائم کی جس نے جنوبی افریقہ کو مقابلے کی دوڑ سے ہی باہر کردیا۔ اسمتھ نے اپنی دوسری ایک روزہ سنچری بہت ہی یادگار مقابلے میں بنائی اور اس وقت آؤٹ ہوئے جب آسٹریلیا مقابلہ برابر کرچکا تھا۔ جنوبی افریقہ نے لاکھ کوشش کی کہ کسی طرح مقابلے پر اپنی گرفت کو برقرار رکھے لیکن دونوں بلے بازوں کے سامنے ان کی ایک نہ چلی۔

ویڈ 59 گیندوں پر 52 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے جبکہ اسمتھ 49ویں اوور میں رابن پیٹرسن کی گیند پر بولڈ ہوئے۔ انہوں نے 112 گیندوں پر 104 رنز بنائے۔ اننگز میں لگائے گئے صرف 7 چوکے جو ظاہر کرتے ہیں کہ اسمتھ نے کس ذمہ داری کے ساتھ اور بغیر خطرہ مول لیے یہ اننگز تراشی۔ ان دونوں کے علاوہ آخری لمحات میں جیمز فاکنر کی 19 گیندوں پر 34 رنز کی اننگز نے جنوبی افریقہ کے لیے آخری اور فیصلہ کن ضرب کا کام انجام دیا۔

قبل ازیں جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کا فیصلہ کیا۔ کپتان اے بی ڈی ولیئرز اور ڈیوڈ ملر کے درمیان چوتھی وکٹ پر 122رنز کی شراکت داری نے ایک اچھے مجموعے تک پہنچانے کی راہ ہموار کی۔ ڈی ولیئرز کیریئر کی 19 ویں سنچری کی جانب گامزن تھے لیکن 91 رنز پر دھر لیے گئے۔ ڈیوڈ ملر نے 45 رنز بنائے۔ ان کے علاوہ کوئی بیٹسمین 28 رنز سے آگے نہ بڑھ سکا۔ اگر حتمی اوورز میں راین میک لارن، رابن پیٹرسن اور وین پارنیل اپنے روایتی جارحانہ کھیل کے ساتھ اسکور کو آگے بڑھا پاتے تو شاید آج کی کہانی مختلف ہوتی۔ لیکن آسٹریلیا کے باؤلرز نے حتمی اوورز میں انہیں خوب باندھے رکھا اور ڈی ولیئرز کی روانگی کے بعد آخری 7 اوورز میں پروٹیز صرف 37رنز جوڑ سکے۔

آخر میں اسٹیون اسمتھ کو فاتحانہ باری کھیلنے پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

اب سیریز کا پانچویں اور غیر اہم مقابلہ 23 نومبر کو سڈنی میں کھیلا جائے گا۔ ملبورن میں اہم ترین میچ میں جس طرح تماشائیوں نے عدم دلچسپی دکھائی ہے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ سڈنی کے ایک روزہ میں دیکھنے کے لیے کوئی تماشائی نہ ہوگا۔