گمبھیر اور کوہلی کی سنچریاں، بھارت پہلے معرکے میں سرخرو

0 1,020

آسٹریلیا کے بھیانک دورے کے بعد بھارت نے مانوس کنڈیشنز میں آتے ہی اپنے حریفوں کے چھکے چھڑا دیے ہیں اور ایشیا کپ 2012ء کے پہلے و اہم معرکے میں سری لنکا کو 50 رنز سے شکست دے کر اعزاز کے دفاع کا آغاز کامیابی سے کیا ہے۔ دو اِن فارم بلے بازوں گوتم گمبھیر اور ویراٹ کوہلی کی سنچریوں نے اس کی فتح کی بنیاد رکھی جبکہ سری لنکا کے بلے بازوں کے ناقص کارکردگی اور شاٹس کے غلط انتخاب نے میچ پر بھارت کی گرفت مضبوط کر دی اور بالآخر کامیابی اس کا مقدر ٹھیری۔

گمبھیر اور کوہلی کی ڈبل سنچری شراکت داری نے پاکستان کی فتح کی راہ ہموار کی (تصویر: AP)
گمبھیر اور کوہلی کی ڈبل سنچری شراکت داری نے پاکستان کی فتح کی راہ ہموار کی (تصویر: AP)

گوتم گمبھیر اور ویراٹ کوہلی نے دوسری وکٹ پر 205 رنز کی زبردست شراکت داری قائم کر کے لاستھ مالنگا سے محروم سری لنکن باؤلنگ اٹیک کو چھٹی کا دودھ دلا دیا۔ گو کہ گوتم کو 36 کے انفرادی اسکور پر پہلی زندگی ملی جب دنیش چندیمال نے ان کا ایک آسان کیچ چھوڑ دیا اور یہ کیچ سری لنکا کو بہت مہنگا پڑا۔ گمبھیر جو گزشتہ کچھ عرصے سے اپنی طویل اننگز کو تہرے ہندسے میں پہنچانے میں ناکام رہے ہیں،اس مرتبہ 100 رنز بنانے میں کامیاب ہوئے اور رن آؤٹ سے بچنے میں بھی ۔ انہیں 94 کے اسکور پر چندیمال ہی کے ہاتھوں ایک اور زندگی اور سنچری مکمل کرنے کا موقع ملا ورنہ وہ ایک مرتبہ پھر نروس نائنٹیز میں رن آؤٹ ہو جاتے۔ انہوں نے کیریئر کی 10 ویں سنچری 116 گیندوں پر 7 چوکوں کی مدد سے مکمل کی اور اس کے فوراً بعد پویلین سدھار گئے۔ بہرحال، سنچری بنانے پر انہوں نے جس ردعمل کا اظہار کیا وہ ظاہر کر رہا تھا کہ انہیں اس لمحے کا کس قدر شدت کے ساتھ انتظار تھا۔ اُن سے قبل کوہلی نے بھی کیریئر کی 10 ویں سنچری بنائی اور 120 گیندوں پر 7 چوکوں ہی کی مدد سے 108 رنز بنانے کے بعد اسی اوور میں مہاروف کی دوسری وکٹ بنے جس میں گمبھیر آؤٹ ہوئے۔

43 ویں اوور میں دونوں سیٹ بلے بازوں کی وکٹیں گر جانےکے بعد کپتان مہندر سنگھ دھونی خود میدان آئے اور سریش رینا کے ساتھ مل کر انہوں نے سری لنکن باؤلنگ کی دھجیاں بکھیر دیں اور آخری 7 اوورز میں بھارت نے 78 رنز سمیٹے جن میں دھونی کا حصہ 46 رنز کا تھا جبکہ رینا نے 30 رنز بنائے۔ دھونی نے 26 گیندوں پر 6 چوکے اور ایک چھکے کی مدد سے زبردست اننگز کھیلی جبکہ رینا نے صرف 17 گیندیں کھیلیں اور تین مرتبہ گیند کو چوکے کی راہ دکھائی اور میچ کی آخری گیند پر کولاسیکرا کو چھکا رسید کر کے بھارت کو 300 کی نفسیاتی حد عبور کروا دی۔

305 رنز کے ہدف کے تعاقب میں ابتدا ہی میں شعلہ فشاں تلکارتنے دلشان کو کھو بیٹھنے کے باوجود سری لنکا کی پیشرفت میں کوئی فرق نہیں ہوا اور تجربہ کار مہیلا جے وردھنے اور کمار سنگاکارا کی 93 رنز کی شراکت داری نے سفر کو پیہم جاری رکھا۔ لیکن عرفان پٹھان ایک مرتبہ پھر سری لنکا کی راہ میں ہموار ہو گئے جنہوں نے پہلے دلشان کو میدان بدر کیا اور پھر جے وردھنے کی اہم ترین وکٹ بھی سمیٹنے میں کامیاب ہوئے۔ جے وردھنے 59 گیندوں پر 78 رنز کی عمدہ اننگز کھیل کر پویلین لوٹے۔ ان کی اننگز میں 2 چھکے اور 10 چوکے شامل تھے۔ یہیں سے سری لنکا کی رنز بنانے کی رفتار کم ہوئی، لیکن اس کی ہدف کی جانب پیشرفت جاری رہی یہاں تک کہ اسے آخری 15 اوورز میں فتح کےلیے 109 رنز درکار تھے اور 7 وکٹیں باقی تھیں اور تجربہ کار کمار سنگاکارا بھی کریز پر موجود تھے لیکن جیسے ہی آخری پاور پلے لیا گیا، میچ نے پلٹا کھا لیا۔ پہلی ہی گیند پر کمار سنگاکارا 65 رنز کی عمدہ اننگز کھیلنے کے بعد روی چندر آشوِن کی وکٹ بن گئے اور پھر وکٹیں گرنے کا ایسا سلسلہ چل پڑا کہ پاور پلے کے خاتمے کے ساتھ ہی سری لنکا کی امیدیں بھی ختم ہو گئیں۔ اِن پانچ اوورز میں سری لنکا محض 31 رنز بنا پایا اور 4 وکٹیں گنوا بیٹھا۔ جن میں 36 ویں اوور میں سنگاکارا اور لاہیرو تھریمانے اور 39 ویں اوور میں نووان کولاسیکرا اور چمارا کاپوگیدرا کی وکٹیں شامل ہیں۔

بالآخر 46 ویں اوور کی پہلی گیند پر سیکوگے پرسنا کے آؤٹ ہوتے ہی سری لنکا کی اننگز 254 رنز پر تمام ہوئی۔ عرفان پٹھان نے سب سے زیادہ 4 وکٹیں حاصل کیں جبکہ تین، تین وکٹیں ونے کمار اور روی چندر آشون کو ملیں۔

اس فتح کے ساتھ ہی بھارت کی ایشیائی اعزاز کے دفاع کی پہلی منزل تو مکمل ہوئی اور اب اس کو بنگلہ دیش کےخلاف نسبتاً آسان مقابلہ کھیلنا ہے، جس کے بعد وہ روایتی حریف پاکستان کے خلاف ایشیا کپ کا سب سے زبردست میچ کھیلے گا جو 18 مارچ کو کھیلا جائے گا۔ دوسری جانب سری لنکا جمعرات 15 مارچ کو پاکستان کے خلاف اہم ترین میچ کھیلے گا، جس میں شکست اسے ٹورنامنٹ سے باہر کر سکتی ہے۔

بھارت بمقابلہ سری لنکا

ایشیا کپ 2012ء: دوسرا مقابلہ

13 مارچ 2012ء

بمقام: شیر بنگلہ نیشنل اسٹیڈیم، میرپور، ڈھاکہ، بنگلہ دیش

نتیجہ: بھارت 50 رنز سے فتح یاب

میچ کے بہترین کھلاڑی: ویراٹ کوہلی

بھارت رنز گیندیں چوکے چھکے
گوتم گمبھیر ک تھارنگا ب مہاروف 100 118 7 0
سچن ٹنڈولکر ک جے وردھنے ب لکمل 6 19 1 0
ویراٹ کوہلی ک تھریمانے ب مہاروف 108 120 7 0
مہندر سنگھ دھونی ناٹ آؤٹ 46 26 6 1
سریش رینا ناٹ آؤٹ 30 17 3 1
فاضل رنز ل ب 7، و 7 14
مجموعہ 50 اوورز میں 3 وکٹوں کے نقصان پر 304

 

سری لنکا (گیند بازی) اوورز میڈن رنز وکٹیں
نووان کولاسیکرا 10 0 67 0
سورنگا لکمل 10 1 67 1
تلکارتنے دلشان 10 0 54 0
سیکوگے پرسنا 9 0 45 0
فرویز مہاروف 10 0 57 2
چمارا کاپوگیدرا 1 0 7 0

 

سری لنکاہدف: 305 رنز رنز گیندیں چوکے چھکے
مہیلا جے وردھنے ک دھونی ب عرفان 78 59 10 2
تلکارتنے دلشان ک کوہلی ب عرفان 7 9 1 0
کمار سنگاکارا ک جدیجا ب آشون 65 87 2 1
دنیش چندیمال ب آشون 13 22 1 0
لاہیرو تھریمانے ایل بی ڈبلیو ب آشون 29 37 0 1
نووان کولاسیکرا ب ونے کمار 11 9 2 0
اوپل تھارنگا ب عرفان 17 16 2 0
چمارا کاپوگیدرا ک کوہلی ب ونے کمار 0 1 0 0
فرویز مہاروف ک رینا ب ونے کمار 18 19 1 1
سیکوگے پرسنا ک ٹنڈولکر ب عرفان 8 12 1 0
سورنگا لکمل ناٹ آؤٹ 0 0 0 0
فاضل رنز ل ب 2، و 6 8
مجموعہ 45.1 اوورز میں تمام وکٹوں کے نقصان پر 254

 

بھارت (گیند بازی) اوورز میڈن رنز وکٹیں
عرفان پٹھان 8.1 1 32 4
پروین کمار 7 0 47 0
ونے کمار 9 0 55 3
رویندر جدیجا 4 0 31 0
سریش رینا 5 0 34 0
روی چندر آشون 9 0 39 3
روہیت شرما 3 0 14 0