جنوبی افریقہ کا ایک اور شکار، اسٹراس ریٹائر ہو گئے

2 1,090

10 سال تک انگلش کرکٹ کے لیے عظیم خدمات انجام دینے اور نشیب و فراز دیکھنے کے بعد اینڈریو اسٹراس نے تمام طرز کی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا ہے۔ جنوبی افریقہ کے خلاف حالیہ سیریز میں 2-0 کی مایوس کن شکست اور گزشتہ سال حاصل کردہ ٹیسٹ نمبر ون پوزیشن گنوانے کے باعث اسٹراس کے کیریئر کا اختتام اُس طرح نہیں ہوا جس طرح وہ چاہ رہے تھے۔

اینڈریو اسٹراس تیسرے انگلش کپتان ہیں جنہوں نے جنوبی افریقہ کے خلاف شکست کے بعد استعفیٰ دیا (تصویر: Getty Images)
اینڈریو اسٹراس تیسرے انگلش کپتان ہیں جنہوں نے جنوبی افریقہ کے خلاف شکست کے بعد استعفیٰ دیا (تصویر: Getty Images)

انہوں نے جنوبی افریقہ کے خلاف لارڈز کے تاریخی میدان میں اپنا 100 واں اور آخری ٹیسٹ مقابلہ کھیلا اور آج اسی میدان میں اپنے کرکٹ سفر کے تمام ہونے کا اعلان کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز سے قبل ہی ریٹائرمنٹ کا فیصلہ ان کے دماغ میں تھا اور سیریز کے دوران ناقص کارکردگی نے اس فیصلے پر مہر ثبت کی۔ یوں 2003ء میں شروع ہونے والا بین الاقوامی کیریئر اور 2009ء سے شروع ہونے والا قائدانہ دور اپنے اختتام کو پہنچا۔

اسٹراس نے کہا کہ ”گزشتہ چند ہفتوں میں طویل غور و خوض کے بعد میں نے انگلستان کے ٹیسٹ کپتان کا عہدہ چھوڑنے اور تمام طرز کی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ بلاشبہ ایک بہت مشکل فیصلہ تھا لیکن میں سمجھتا ہوں کہ یہ انگلش کرکٹ ٹیم اور خود میرے بھی بہترین مفاد میں ہے کہ میں اس مرحلے پر جدا ہو جاؤں۔ اس حیرت انگیز سفر کے دوران بہت سارے ایسے لوگ رہے جنہوں نے میری مدد کی، لیکن میں خصوصی طور پر مڈل سیکس کاؤنٹی اور انگلستان کے کھلاڑیوں کا شکر گزار ہونا چاہوں گا جن کے ساتھ میں اتنے عرصے کھیلتا رہا، اور ان ٹیموں کے کوچز اور مددگار عملے کا بھی جن کے ساتھ کام کرنے کو میں اپنی خوش قسمتی سمجھتا ہوں۔ اس میں خصوصی طور پر میں اینڈی فلاور اورڈنکن فلیچر کا نام لوں گا۔“

انہوں نے کہاکہ بحیثیت کرکٹر میں نے جو کچھ حاصل کیا، اس پر مجھے بہت فخر ہے اور میں خود کو خوش قسمت سمجھتا ہوں کہ میں چند عظیم لمحات میں انگلستان کی قومی ٹیم کا حصہ رہا ۔

اسٹراس نے 100 ٹیسٹ میچز پر محیط کیریئر میں 40.91 کی اوسط سے 7037 رنز بنائے جبکہ 127 ایک روزہ میں ان کا وسط 35.63 رہا اور انہوں نے 4205 رنز بنائے۔ انہوں نے عالمی کپ 2011ء میں کوارٹر فائنل میں سری لنکا کے ہاتھوں شکست کے بعد ایک روزہ کرکٹ چھوڑ دی تھی اور ان کی جگہ قیادت ایلسٹر کک کو سونپی گئی۔

اس موقع پر نئے کپتان ایلسٹر کک اور انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو ڈیوڈ کولیئر نے بھی خطاب کیا اور اسٹراس کی عظیم خدمات کو سراہا۔

اینڈریو اسٹراس نے 2004ء میں نیوزی لینڈ کے خلاف لارڈز میں اپنے کیریئر کا آغاز سنچری کے ساتھ کیا اور اسی میدان پر اپنا 100 واں آخری ٹیسٹ جنوبی افریقہ کے خلاف کھیلا۔

بحیثیت کپتان انہوں نے 2009ء اور 2010-11ء میں یکے بعد دیگرے دو ایشیز سیریز جیتیں اور ساتھ ساتھ ان کے عہد میں گزشتہ سال بھارت کے خلاف 4-0 کی تاریخی کامیابی حاصل کر کے ٹیسٹ کی نمبر ایک ٹیم ہونے کا اعزاز بھی حاصل کیا۔ لیکن جنوبی افریقہ کے خلاف حالیہ سیریز میں انگلستان کو 2-0 کی شکست جھیلنا پڑی جو اسٹراس کی قیادت میں پہلی ہوم سیریز شکست تھی۔ انہوں نے بحیثیت کپتان انگلستان کو 50 میں سے 24 ٹیسٹ میچ جتوائے۔

یہ تیسرا موقع ہے کہ جنوبی افریقہ کے خلاف شکست کے بعد کسی انگلش کپتان نے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہو۔ ناصر حسین نے 2003ء میں، مائیکل وان نے 2008ء میں اور اب اینڈریو اسٹراس نے 2012ء میں جنوبی افریقہ کے خلاف شکست کے بعد اپنے عہدے سے استعفیٰ دیا ہے۔