شہریار خان پاکستان کرکٹ بورڈ کی سربراہی کے لیے مضبوط ترین امیدوار

پاکستان کرکٹ بورڈ کے نئے چیئرمین کی تقرری کے لیے حتمی میدان سج گیا ہے اور حکومت پاکستان نے انتظامی کمیٹی کا باضابطہ خاتمہ کرتے ہوئے معاملات نئے گورننگ بورڈ کو سونپ دیے ہیں۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کے پیٹرن ان چیف اور وزیراعظم پاکستان محمد نواز شریف نے سابق جج محمد ثائر علی کو ایک مہینے کے اندر انتخابات کروانے کی ذمہ داری سونپی ہے اور اس دوران وہ بورڈ کے قائم مقام چیئرمین بھی رہیں گے۔
وزارت بین الصوبائی تعاون کی جانب سے جاری ہونے والے نوٹیفکیشن کے مطابق نئے چیئرمین کا انتخاب 10 رکنی گورننگ بورڈ کے اراکین میں سے ہوگا جن میں ریجنز اور ڈپارٹمنٹس کے چار، چار نمائندوں کے علاوہ وزیراعظم کی جانب سے مقرر کردہ دو خصوصی نمائندے بھی شامل ہیں۔ ان میں نجم سیٹھی کے علاوہ سابق چیئرمین پی سی بی شہریار خان کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ نجم سیٹھی پہلے ہی اعلان کرچکے ہیں کہ وہ چیئرمین کا انتخاب نہیں لڑیں گے اس لیے شہریار خان بہت مضبوط امیدوار بن گئے ہیں۔
بیان کے مطابق جسٹس ریٹائر ثائر علی کو پی سی بی کے نئے آئین کے تقاضوں کے مطابق فوری طور پر الیکشن کمشنر مقرر کیا جارہا ہے اور وہ اگلے 30 دنوں میں بورڈ کے انتخابات منعقد کروائیں گے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے معاملات گزشتہ ایک سال سے زیادہ عرصے سے ڈانواں ڈول ہیں۔ مئی 2013ء میں ذکا اشرف کے منتخب چیئرمین بننے کے بعد سے اب تک نجم سیٹھی اور ذکا اشرف کئی مرتبہ بحال و برخاست ہوئے۔ یہاں تک کہ اسی دوران بورڈ کا نیا آئین تیار کیا گیا جس کے تحت گورننگ بورڈ کے ڈھانچے کو تبدیل کرکے چیئرمین کے انتخاب کا طریقہ طے کیا گیا ہے۔
شہریار خان ماضی میں پاکستان کے خارجہ سیکرٹری بھی رہ چکے ہیں اور 2003ء سے 2006ء تک پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین بھی رہے۔