لاہور و کراچی، روایتی مسابقت ایک نئے میدان میں

1 1,016

دبئی اسپورٹس سٹی میں گزشتہ روز شاندار آغاز کے بعد آج پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کا دوسرا دن ہے اور سب سے بڑا مقابلہ ہے۔ ملک کے دو بڑے شہر کراچی و لاہور کی ٹیمیں آج مدمقابل ہوں گی، اور ساتھ ہی جوش و خروش بھی عروج پر دکھائی دے گا۔

ڈومیسٹک کرکٹ میں بھی دونوں شہروں کی ٹیموں کا مقابلہ شائقین کرکٹ کی ہمیشہ توجہ حاصل کرتا رہا۔ ایک تو آبادی، دوسرا دونوں شہروں کے رہنے والوں میں وہ روایتی کشمکش بھی اسے دوچند کرتی ہے جو عموماً ہر معاملے میں ہوتی ہے۔ چاہے بات کھانے کے ذائقے کی ہو یا شہر کے روایتی مزاج کی، کراچی اور لاہور کے رہنے والے ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے۔ یہ 'صحت مند رقابت' آج ایک نئی بلندی کو چھونے والی ہے۔

کراچی کی قیادت کی ذمہ داری شعیب ملک کے پاس ہے جو ماضی میں متعدد بار ڈومیسٹک کرکٹ میں کراچی کے لیے ہزیمت کا سامان کرتے رہے ہیں۔ ان کی قیادت میں سیالکوٹ اسٹالینز نے کئی بار قومی ڈومیسٹک کپ جیتا، یا فائنل تک رسائی حاصل کی اور ان کی قائدانہ کاوشوں کی ہی وجہ سے اس بار امید کی جا رہی ہے کہ کراچی کو بھی فتح سے ہمکنار کروائیں گے۔ لیکن اس کے لیے لاہور قلندرز کے خلاف فاتحانہ آغاز لینا ہوگا۔

کراچی کنگز لاہور کے مقابلے میں قدرے متوازن ٹیم دکھائی دیتی ہے۔ گو کہ اس میں کوئی بہت بڑا نام شامل نہیں لیکن بنگلہ دیش کے شکیب الحسن اور مشفق الرحیم اور انگلستان کے روی بوپارا اہم کھلاڑی ہیں پھر محمد عامر کو کیسے بھلایا جا سکتا ہے؟ وہ گیندباز جو چل گئے تو مخالف ٹیموں کے لیے بڑی مشکلات کھڑی کر سکتے ہیں۔ کراچی اپنے دستے کا انتخاب ان کھلاڑیوں میں سے کرے گا:

شعیب ملک (کپتان)، اسامہ میر، افتخار احمد، بلاول بھٹی، تلکارتنے دلشان، جیمز ونس، روی بوپارا، سہیل تنویر، سہیل خان، سیف اللہ بنگش، شاہزیب حسن، شکیب الحسن، عماد وسیم، فواد عالم، لینڈل سیمنز، محمد عامر، مشفق الرحیم، میر حمزہ اور نعمان انور۔

دوسری جانب لاہور بظاہر بہت مضبوط دستہ دکھائی دیتا ہے لیکن ٹیم کے چند کمزور پہلو ضرور ہے۔ ایک تو اس کی قیادت اظہر علی کے پاس ہے، جنہوں نے کبھی کوئی بین الاقوامی ٹی ٹوئنٹی تک نہیں کھیلا۔ پھر دو اہم گیندباز یاسر شاہ اور مستفیض الرحمٰن کی عدم موجودگی بھی پریشان کن ہے۔ لیکن مثبت پہلو بھی کم نہیں، ایک تو کرس گیل ہیں، جو بلاشک و شبہ ٹی ٹوئنٹی کی دنیا کے سب سے بڑے کھلاڑی ہیں۔ اگر وہ چل گئے تو گیندبازی میں موجود خامی کی کوئی اہمیت نہیں رہے گی کیونکہ ٹی ٹوئنٹی کھیل دراصل بلے بازی کا ہے۔ پھر گیل کو عمر اکمل اور ہم وطن ڈیوین براوو کا ساتھ بھی حاصل ہوگا۔ لاہور اپنے حتمی دستے کا انتخاب ان کھلاڑیوں میں سے کرے گا:

اظہر علی (کپتان)، احسان عادل، حماد اعظم، ڈیوین براوو، زوہیب خان، صہیب مقصود، ضیاءالحق، ظفر گوہر، عدنان رسول، عمر اکمل، عمران بٹ، کرس گیل، کیمرون ڈیلپورٹ، کیون کوپر، محمد رضوان، مختار احمد اور نوید یاسین۔

دونوں ٹیموں پر نظر ڈالنے کے بعد یہ کہنا تو بے حد مشکل ہے کہ آج کا میچ کون جیتے گا، لیکن یہ بات تو طے ہے کہ کوئی بھی جیتے، یہ مقابلہ پاکستانی کرکٹ شائقین کو مدتوں یاد رہے گا۔

PSL-Logo