"ویسٹ انڈیز کرکٹ کا آخری چشم و چراغ" چندرپال بھی رخصت ہوا

0 1,077

22 سال طویل کیریئر اور 164 ٹیسٹ مقابلوں کے بعد بالآخر ویسٹ انڈیز کے شیونرائن چندرپال نے دنیائے کرکٹ کو خیرباد کہنے کا اعلان کردیا۔ بلے بازی کے منفرد انداز کےحامل چندرپال صرف 86 رنز کی کمی کی وجہ سے ویسٹ انڈیز کے لیے سب سے زیادہ ٹیسٹ رنز بنانے والے بلے باز نہ بن سکے، جہاں اب بھی برائن لارا سب سے اوپر ہیں، جنہوں نے 11953 رنز بنائے جبکہ چندرپال کے کیریئر کا اختتام 11867 رنز کے ساتھ ہوا ہے۔

41سالہ چندرپال گزشتہ سال مئی سے اب تک کسی مقابلے میں نہیں کھیلے۔ اور اس کی وجہ زخمی ہونا نہیں بلکہ سلیکٹرز کی سرد مہری ہے۔ کلائیو لائیڈ کی سربراہی میں کام کرنے والی سلیکشن کمیٹی گزشتہ 8 ماہ میں چندرپال کو مسلسل نظر انداز کر رہی تھی لیکن پھر بھی بائیں ہاتھ سے کھیلنے والے بلے باز کو امید تھی کہ ان کو دنیائے کرکٹ سے رخصت ہونے سے قبل ایک موقع اور دیاجائے گا۔ لیکن ویسٹ انڈیز کرکٹ بورڈ نے ان سے مکمل طور پر آنکھیں پھیر لی تھیں، یہاں تک کہ سالانہ کانٹریکٹ حاصل کرنے والے 15 کھلاڑیوں میں بھی ان کا نام شامل نہیں تھا۔

بورڈ کے رویے سے مایوس چندرپال نے گزشتہ برس کہا تھا کہ وہ سال کے اختتام تک حتمی فیصلہ کریں گے۔ تب بھی ریٹائرمنٹ کے بارے میں پوچھاگیا تو انہوں نے کہا تھا کہ "اس وقت کوئی ارادہ نہیں ہے اور سال ختم ہونے پر حالات کے پیش نظر مستقبل کا فیصلہ کروں گا۔" یعنی چندرپال اس وقت بھی پرامید تھے یہاں تک کہ ڈومیسٹک کرکٹ میں ایک روزہ ٹورنامنٹ میں گیانا کی جانب سے تین دن قبل سیمی فائنل بھی کھیلا تھا لیکن اب اچانک اپنے مستقبل کا فیصلہ کرلیا۔ ویسٹ انڈیز کرکٹ بورڈ کے مطابق چندرپال نے ای میل کے ذریعے بورڈ کو باضابطہ طور پر آگاہ کیا ہے کہ وہ ریٹائرمنٹ لے رہے ہیں اور مستقبل میں سلیکشن کے لیے دستیاب نہیں ہوں گے۔ بورڈ کے صدر ڈیو کیمرون نے کہا ہے کہ بورڈ کھیل اور ٹیم کے لیے چندرپال کی خدمات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور مستقبل کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتا ہے۔

ویسے یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ اچانک اس بڑے فیصلے کی وجہ ماسٹرز چیمپئنز لیگ (ایم سی ایل) ہے۔ 28 جنوری سے دبئی میں کھیلی جانے والی اس نئی لیگ میں وہی کھلاڑی حصہ لینے کے اہل ہیں جنہوں نے کرکٹ سے باقاعدہ طور پر ریٹائرمنٹ لی ہو۔ چندرپال اس لیگ میں جیمینائی عربین کی جانب سے 30 ہزار ڈالرز کا معاہدہ کر چکے ہیں۔

جدید کرکٹ میں سچن تنڈولکر کے بعد چندرپال واحد کھلاڑی ہیں جنہوں نے دو دہائیوں تک اپنی ٹیم کی نمائندگی کی۔ لیکن بدقسمتی یہ رہی کہ اتنے عرصے تک میدانوں کی رونق رہنے کے بعد انہیں آخری بار میدان میں اترنے کا موقع نہیں دیا گیا۔

چندرپال نے ٹیسٹ کیریئر میں 51.37 کے اوسط سے 11867 رنز بنائے، جس میں 30 سنچریاں بھی شامل رہیں۔ کئی ایسے ریکارڈ ہیں جو کافی عرصے تک برقرار رہسکتے ہیں جیسا کہ دو آؤٹ کے درمیان 25 گھنٹے تک بلے بازی کرنا، جو انہوں نے 2002ء میں بھارت کے دورے پر بنایا تھا۔

164 ٹیسٹ کے علاوہ چندرپال نے 268 ایک روزہ مقابلوں میں بھی ویسٹ انڈیز کی نمائندگی کی، جس میں 41.60 کے واسط سے 8778 رنز بنائے۔ انہوں نے 22 ٹی ٹوئنٹی بین الاقوامی مقابلے بھی کھیلے۔